حالیہ سرگرمیاں

دستکاری میلہ – خواتین تاجروں کے فن اور دستکاری کی نمائش اور فروخت کے لیے مرکز برائے مطالعات نسواں، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے  9-11-2015  کو اس میلہ کا اہتمام کیا۔یہ دستکاری نمائش آزادتقاریب -2015 کا ایک حصہ تھی ، جس کے دوران کیمپس  کے اندر اور باہر مختلف النوع سرگرمیاں انجام دی گئی تھیں۔اس دستکاری میلے کا اصل مقصد خواتین  کی  تاجرانہ صلاحیت اورمعاشی بااختیاری کو فروغ دینا ، گھریلو خواتین کاریگروں اور خواتین کی تنظیموں کے لیے ایک پلیٹ فارم کی فراہمی تھا تاکہ ان کے درمیان ایک رابطہ قائم اور وہ اپنی تیار کردہ اشیا فروخت کے لیے پیش کرسکیں۔

 

مرکز برائے مطالعات نسواں کی جانب سے  16 جنوری2015 کو"عورتوں کے خلاف تشدد" کے موضوع پر مولانا آزاد لکچر ہال کمپلکس میں ایک توسیعی لکچر کا انعقاد  کیا گیا۔محترمہ حمیرہ احمد، ریٹائرڈچیف پوسٹ ماسٹر جنرل[ہماچل پردیش، گجرات اور مغربی بنگال]، ڈپٹی سکریٹری، وزارت مال، حکومت ہند و دائرکٹر محکمہ ثقافت، حکومت ہند نے اس موضوع پر خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ سماجی سطح پر لوگوں کی ذہنیت کو تبدیل کرکے  عورتوں پر تشدد کو روکا جاسکتا ہے اور یہ کام تعلیمی اداروں میں ہوسکتا ہے۔


دستکاری میلہ
توسیعی لکچر
قومی کمیشن برائے خواتین کے اشتراک سے علمی مباحثہ

مرکز برائے مطالعات نسواں کی جانب سے 24 مارچ 2015 کو قومی کمیشن برائے خواتین ، نئی دہلی کے اشتراک سے "ہندوستانی مسلم خواتین کی مرکزی دھارے میں شمولیت -  پیش رفت کا طریقہ" کے موضوع پر مرکزی کتب خانہ ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، گچی باولی حیدرآباد میں ایک علمی مباحثہ کا اہتمام کیاگیا۔
پروفیسر فاطمہ علی خان[شعبہ جغرافیہ، عثمانیہ یونیورسٹی و رکن آئی سی ایس ایس آر] نے پروگرام کی صدارت کی۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی صدرمحترمہ للیتا کمارامنگلم  نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔اس کے علاوہ محترمہ ثمینہ شفیق، رکن قومی کمیشن برائے خواتین بھی اس موقع پر موجود تھیں۔مسلم خواتین،ماہرین تعلیم، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں اور ریسرچ اسکالروں نے مباحث میں حصہ لیا۔

بین الاقوامی یوم خواتین  - 2015 تقاریب

ادبی و ثقافتی مقابلے
مرکز برائے مطالعات نسواں نے بین الاقوامی یوم خواتین -2015 کے موقع پر مختلف پروگراموں اور مقابلوں کا اہتمام کیا ۔ جیسے"خواتین کا تحفظ – ایک سماجی ذمہ داری" کے عنوان پر مضمون نگاری ، پوسٹر سازی اور نعرے تحریر کرنے کے مقابلے منعقد کیے گئے۔یونیورسٹی کے طلبا اور اسکالروں نے ان مقابلوں میں حصہ لیا۔

پوسٹرنمائش
10 مارچ2015کو"خواتین کا تحفظ – ایک سماجی ذمہ داری" کے موضوع  مرکزی کتب خانہ ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں ایک پوسٹر نمائش کا اہتمام کیا گیا۔نمائش کا افتتاح پروفیسر خواجہ ایم شاہد، پرووائس چانسلرنے کیا۔ جب کہ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ انچارج رجسٹرار، جسٹس باشا نواز خان، اسپیشل میٹروپولیٹن مجسٹریٹ، فوجداری عدالت، حیدرآباد نے بحیثیت مہمان تقریب میں شرکت کی۔ 
پینل مباحثہ
مرکز برائے مطالعات نسواں کی جانب سے 10 مارچ2015 کو مرکزی کتب خانے کے آڈی ٹوریم میں ایک پینل مباحثہ کا اہتمام کیا گیا۔ اس مباحثہ کا موضوع "ہندوستان میں خواتین کا تحفظ – مسائل اور حل" تھا۔اس پینل میں ڈاکٹر محمد فہیم اختر، صدرشعبہ اسلامیات، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، جسٹس باشا نواز خان،اسپیشل میٹروپولیٹن مجسٹریٹ، فوجداری عدالت، حیدرآباد، محترمہ ریما راجیشوری، ڈپٹی کمشنر پولیس ملکاجگری، ہیڈ شی ٹیم حیدرآباد،  پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ ، انچارج رجسٹرارمولانا آزاد نیشنل اردویونیورسٹی و ڈین اسکول برائے آرٹس و سماجی علوم، ڈاکٹر شاہدہ ، صدرشعبہ تعلیم نسواں مولانا آزاد نیشنل اردویونیورسٹی اور محترمہ زہرہ بیگم وکیل عدالتِ فوجداری حیدرآبادشامل تھے۔

ثقافتی پروگرام
مرکز برائے مطالعات نسواں کی جانب سے نظامت فاصلاتی تعلیم کے آڈی ٹوریم میں "ایک شام عظمت نسواں کے نام" کے عنوان پر ثقافتی پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ڈاکٹر اودیش رانی، رکن این سی ای آر ٹی دہلی اس پروگرام کی مہمان خصوصی تھیں۔اور پروفیسر خدیجہ بیگم صدر شعبہ تعلیم و تربیت و ڈین اسکول برائے تعلیم تربیت نے پروگرام کی صدارت کی۔یونیورسٹی کے طلبا نے اس موقع پر مختلف النوع ادبی و ثقافتی پروگرام پیش کیے۔

بیداری پروگرام برائے صحت
مرکز برائے مطالعاتِ نسواں کی جانب سے 24 اپریل 2015 کویونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل میں "خواتین کی صحت پر تناؤکے اثرات – مسائل اور حل" کے موضوع پرصحت بیداری پروگرام کا اہتمام  کیا گیا۔ مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی کونسلرمحترمہ نجمہ اس پروگرام کی ماہر تھیں۔ انہوں نے تفصیل سے خواتین کی صحت پر تناؤ کے اثرات پر روشنی ڈالی اوراس سے نمٹنے کے مختلف   طریقے بھی بیان کیے۔

مرکز برائے مطالعاتِ نسواں کی جانب سے گزشتہ برسوں کے دوران انجام دی گئی سرگرمیاں:

سلسلہ نمبر

سرگرمی

1

تربیتی پروگرام "صنف کی تفہیم" 

2

توسیعی پروگرام    "ذیابیطس پر بیداری کیمپ"

3

بیداری پروگرام بہ موضوع" کیاموجودہ سماج میں لڑکیوں اور لڑکوں کی حیثیت مساوی ہے"

4

سمیناربموضوع "مسلم خواتین اور پرسنل لا"

5

سمینار بموضوع "خواتین کے مسائل پر شمال اور جنوب کا مکالمہ"

6

ورکشاپ بعنوان "کمسنی کی شادی –خواتین پر  اس کے طبی ، نفسیاتی، سماجی اور قانونی           اثرات"

7

ورکشاپ  بعنوان  " ڈیجیٹل تقسیم"

8

ورکشاپ  بعنوان "صنفی تشدد سے نمٹنے کی حکمت عملیاں"

9

تربیتی پروگرام بموضوع "پولیس عہدے داروں کے لیےصنفی حساسیت"

10

توسیعی پروگرام بموضوع "خواتین اور صحت"

11

توسیعی پروگرام بموضوع"طبی کیمپ برائے خواتین"

12

توسیعی پروگرام بموضوع"سماج پر جہیز کے اثرات"

13

توسیعی پروگرام بموضوع"موجودہ سماج میں عورتوں کی حیثیت"

14

توسیعی پروگرام بموضوع" مجھے عورت ہونے پر فخر ہے"

15

یوجی سی اسپانسر قومی سمیناربموضوع"ملک کی تعمیر میں        خواتین کا کردار – ایک ہمہ جہتی تناظر"

16

سمینار بموضوع "خواتین کا لکھنا اور پڑھنا"

17

ورکشاپ بعنوان "ایچ آئی وی /ایڈس سے متاثرہ خواتین کی تشکیل استعداد اور تجربات کا تبادلہ"

18

تربیتی پروگرام بموضوع "تاجرخواتین "

19

توسیعی پروگرام ، 10 خطبات بموضوع "خواتین کے قانونی حقوق"

20

توسیعی پروگرام، 10 خطبات بموضوع "خواتین کی صحت"

21

سینٹ اینس ڈگری کالج برائے خواتین کے اشتراک سے سہ ماہی "سرٹی فیکیٹ کورس"

22

پریہ درشنی  ڈگری کالج برائے خواتین کے اشتراک سے سہ ماہی "سرٹی فیکیٹ کورس"

23

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل  بموضوع " انفارمیشن ٹکنالوجی میں صنفی مسائل"

24

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع "نفاذ قانون کے اداروں کی تربیت میں صنفی مسائل"

25

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"حیدرآباد کےتین  جھونپڑ پٹی علاقوں کی مسلم خواتین کی تعلیمی صورت حال[تھرڈ لانسر، ایم ڈی لائنز، حکیم پیٹ]"

26

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"حیدرآباد کے سلم علاقوں کی خواتین کی صورت حال اور صحت کے مسائل"

27

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"سدّی خواتین کی سماجی و ثقافتی دنیا"

28

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"قدیم شہر حیدرآباد کی گھریلوورکر خواتین"

29

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"چوڑی سازی میں مصروف خواتین"

30

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"قدیم شہر حیدرآباد کے مدرسوں میں لڑکیوں کی تعلیم"

31

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"حیدرآباد کی بیرون ملک خاندانوں کا ایک مطالعہ "

32

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"تکلیف دہ مکان"مہیلا پولیس اسٹیشن، 2ٹاون پولیس اسٹیشن کریم نگر ، اے پی۔

33

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"بدلتی عورت، بدلتا زمانہ:تین نسلوں کے دوران مسلم تانیثیت کی تشکیل"

34

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"حیدرآباد شہر کے گچی باولی علاقے میں مقیم خواتین کا بنیادی سروے"

35

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"حیدرآباد کی ایچ آئی وی مثبت خواتین"

36

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"قدیم شہر حیدرآباد میں تاجرخواتین "

37

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"غوث نگر حیدرآباد کی خواتین کی سماجی و معاشی صورت حال"

38

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"مشیرآباد کی خواتین کی سماجی و معاشی صورت حال کا بنیادی سروے"

39

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"حیدرآباد میں سماجی طور پر فعال خواتین کی سوانح"

40

تحقیقی پروجکٹ کی تکمیل بموضوع"لڑکیوں کی سماجی، معاشی اور صحت کی صورت حال: فاروق نگر حیدرآباد کا ایک مطالعہ"

41

ورکشاپ بموضوع "صنفی حساسیت اور عورتوں کے لیے مہارتوں کی تربیت"

42

تربیتی پروگرام بموضوع"عورتوں کے خلاف تشدد کا خاتمہ"کووا اور کستوربا پیس سنٹر کے اشتراک سے

43

توسیعی پروگرام بموضوع "جہیز کے سماجی و نفسیاتی اثرات"

44

یوم آزادی تقاریب کے موقع پرمقابلوں کا انعقاد بعنوان "عورتوں کے خلاف تشدد کا خاتمہ " 

45

حسینی علم ڈگری کالج برائے نسواں، حیدرآباد کے اشتراک سے سہ ماہی "سرٹی فیکیٹ کورس" 

46

حیدرآباد کی مشہور خواتین کی سوانح [روایات]

47

بیداری پروگرام بموضوع"نوعمر  لڑکیوں کی صحت کے مسائل" بمقام  حسینی علم ڈگری کالج برائے نسواں، حیدرآباد