Gachibowli
نظامت فاصلاتی تعلیم نے فاصلاتی تعلیم کے پروگراموں کا آغاز 1998 میں کیا اور سب سے پہلے اردو ذریعہ تعلیم سے بی اے کورس کی ابتدا کی۔ سابقہ فاصلاتی تعلیمی کونسل، نئی دہلی نے نظامت فاصلاتی تعلیم کے تمام کورسز کو منظوری دی۔ نظامت نے طلبہ کی معاونت کے لیے ملک بھر میں نو علاقائی مراکز (دہلی، پٹنہ، بنگلورو، بھوپال، دربھنگہ، سری نگر، کولکاتہ، ممبئی اور رانچی) اور پانچ ذیلی علاقائی مراکز (حیدرآباد، لکھنؤ، جموں، نوح اور امراوتی) قائم کیے ہیں۔ یہ مراکز طلبہ کی امدادی خدمات، مطالعہ جاتی مراکز کا نظم و نسق اور داخلے کے عمل کو دیکھتے ہیں۔ فی الحال ان مراکز کے تحت ملک بھر میں 161 مطالعاتی مراکز کام کر رہے ہیں۔
نظامت ، طلبہ کو آن لائن داخلے کی سہولتفراہم کروانے کے مقاصد کے حصول کی کوشش کر رہی ہے، جس کے تحت طلبہ کو داخلے کے آسان عمل کی سہولت فراہم کی جائے گی اور انہیں سمعی و بصری مواد بشمول خود اکتسابی مواد فراہم کیے جائیں گے۔ فاصلاتی تعلیمی پروگرام درونِ ملک و بیرون ملک بڑی تعداد میں طلبہ کے درمیان مقبول ہیں۔ کونسلیٹ جنرل آف انڈیا کے تعاون سے یونیورسٹی نے 2006 سے جدہ میں اپنا امتحانی مرکز قائم کیا ہے۔ یونیورسٹی کے ذریعہ عطا کردہ گریجویشن، پوسٹ گریجویشن اور ڈپلومہ اورسرٹی فکیٹ دیگر مرکزی یونیورسٹیوں کے ذریعہ عطا کردہ اسناد کے مساوی ہیں۔ دن بدن طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج کی تاریخ میں ایک لاکھ ستاون ہزار طلبہ کا اندراج ہے۔ اس طرح نظامت فاصلاتی تعلیم ان لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے جن تک رسائی نہیں ہوسکی ہے۔ مؤقر ہفتہ وار رسالہ ''آؤٹ لک'' کے ایک سروے کے مطابق ملک کے تیس قومی سطح کے اداروں میں یونیورسٹی کے فاصلاتی تعلیمی پروگراموں کو چھٹا مقام حاصل ہے۔
فی الحال ، نظامت فاصلاتی تعلیم، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی بذریعہ فاصلاتی طرز ، سترہ پروگرام چلا رہی ہے جن میں چار پی جی (اردو، تاریخ، انگریزی اور اسلامی مطالعات میں ایم اے)، دو پی جی ڈپلومہ (میوزیولوجی اور ٹورزم مینجمنٹ) اور چار سرٹی فکیٹ پروگرام (فوڈ اینڈ نیوٹریشن، پروفی شینسی ان اردو تھرو ہندی اورپروفی شینسی ان اردو تھرو انگلش) شامل ہیں۔