Submitted by MSQURESHI on Mon, 07/08/2024 - 10:23
وائس چانسلر سید عین الحسن کی پریس کانفرنس PressRelease

اٹارنی جنرل کے ہاتھوں مانو موٹ کورٹ کا آج افتتاح
وائس چانسلر سید عین الحسن کی پریس کانفرنس
حیدرآباد، 5 جولائی(پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے اسکول آف لاءکے موٹ کورٹ کا کل بتاریخ 6 جولائی بروز ہفتہ افتتاح عمل میں آئے گا۔ اس افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی عزت مآب اٹارنی جنرل آف انڈیا شری آر وینکٹارمنی ہوں گے۔ جبکہ چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی شری ایم (ممتاز علی) اس تقریب کی صدارت کریں گے۔ آج ایک پریس کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی پروفیسر سید عین الحسن نے صحافیوں کو یہ بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں تقریباً 74 برس پہلے جامعہ عثمانیہ میں اردو میڈیم سے قانون کی تعلیم دی جاتی تھی جو کہ مسدود کردی گئی۔ اب مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو ملک بھر میں قانون کی انڈر گریجویٹ سطح سے لے کر ڈاکٹورل پروگرام کی اردو میں تعلیم دینے والی یونیورسٹی کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔ پروفیسر عین الحسن کے مطابق بار کونسل آف انڈیا نے اس تعلق سے پہلے ہی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو مانو لاءاسکول کے آغاز کی اجازت دے دی ہے اور اسی تعلیمی سال سے یونیورسٹی میں طلبہ کے لیے پانچ سالہ بی اے ایل ایل بی (آنرس)، تین سالہ ایل ایل بی، ایک سالہ ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں باضابطہ انٹرنس کا پہلے ہی انعقاد عمل میں آچکا ہے اور فی الحال داخلوں کا عمل جاری ہے۔ بی اے ایل ایل بی (آنرس) اور ایل ایل بی، ہر دو کورسز میں 60 طلبہ کو داخلے دیئے جائیں گے۔کل اٹارنی جنرل جس موٹ کورٹ کا افتتاح کرنے والے ہیں وہ قانون کے طلبہ کی عملی مشق کے لیے بنائی گئی تمثیلی عدالت ہے۔
وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن کے مطابق مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی تاریخ میں لاءکورسز کا آغاز ایک اہم سنگ میل ہے۔ پارلیمانی اسٹانڈنگ کمیٹی نے خود اس بات کی سفارش کی ہے کہ قانون کی تعلیم علاقائی زبانوں میں دی جانی چاہیے۔ رکن پارلیمنٹ شری ویویک ٹھاکر کی قیادت میں ماہرین نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا بہتر اور مو ¿ثر نفاذ علاقائی زبانوں میں تعلیم کے فروغ سے ہی ممکن ہے اور مانو لاءاسکول اسی سمت ایک اہم پیش رفت کر رہا ہے۔ رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد کے علاوہ پروفیسر تبریز احمد، ڈین اسکول آف لاءبھی اس موقع پر موجود تھے۔