Submitted by MSQURESHI on Thu, 02/27/2020 - 09:29
a a اخبارات کے لیے خبریں PressRelease


مانو میں اردو سائنس کانگریس ‘لیزر کے 60 سال پر خصوصی سیشن

حیدرآباد، 26 فروری (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں جاری قومی اردو سائنس کانگریس 2020 میں آج لیزر پر خصوصی سیشن منعقد کیا گیا۔ اس سال لیزر کے ایجاد کے 60 سال مکمل ہوئے۔ تھیوڈور میمن نے 1960 میں لیزر کو کارکرد کیا تھا اس سلسلہ میں یونیسکو کی جانب سے دنیا بھر میں لیزر کی سالگرہ تقاریب کے سلسلے میں 1000 پروگرام منعقد کیے جارہے ہیں۔ قومی اردو سائنس کانگریس میں منعقدہ اجلاس یونیسکو کے کیلنڈر کا حصہ ہے۔ آج اس سلسلہ میں تین لکچرس منعقد کیے گئے۔ پروفیسر زاہد حسین خان جو یونیسکو کے ہندوستان میں نیشنل نوڈ ہیں نے ”بین الاقوامی یومِ نور“ اور ”لیزر کے 60 سال“ پر ہو رہی یونیسکو کی تقاریب کے متعلق معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے لیزر کی اہمیت و افادیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اب تک طبیعیات میں دیئے گئے نوبل انعامات میں سے 24 انعامات لیزر یا لیزر کی اساس ٹیکنالوجی کو دیئے گئے۔
ڈاکٹر پریہ حسن، اسسٹنٹ پروفیسر طبیعیات نے لیزر کے بنیادی اصول بتائے۔
ماہر امراض چشم ڈاکٹر عبدالمعز شمس نے صحت اور خصوصی طور پر آنکھوں کی صحت کے شعبہ میں لیزر کے استعمال پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر سید نجم الحسن، ڈاکٹر پریہ حسن اور مدثر راجہ، پی ایچ ڈی اسکالر نے لیزر کے عملی نمونے پیش کرتے ہوئے حاضرین کو محظوظ کیا۔ پروفیسر سید رحمن، شعبہ ¿ طبیعیات، عثمانیہ یونیورسٹی نے صدارت کی۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر رضوان الحق انصاری، اسسٹنٹ پروفیسر طبیعیات نے کی۔
اسی دوران ‘ آپٹکس ایکٹیوٹی (نظریات کی سرگرمی) پر ایک علاحدہ سیشن بھی وگیان پرسار‘ شعبہ سائنس و ٹکنالوجی کے اشتراک سے منعقد کیاگیاجس میں تقریبا 100 اسکولی بچوں نے شرکت کی۔ آپٹکس کے اصولوں کا آسان تجرباتی طریقوں سے مظاہرہ کیا گیا۔ڈاکٹر محمد اسلم پرویز ، وائس چانسلر نے بھی بچوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر عرفانہ بیگم ، پروجیکٹ آفیسر ، وگیان پرسار اس سیشن کی کوآرڈینیٹر تھیں جبکہ پروفیسر نجم الحسن اور ڈاکٹر زینت فاطمہ ، گیسٹ فیکلٹی ، فزکس نے سیشن کے انعقاد میں معاونت کی۔
 

اردو یونیورسٹی میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ پر نکڑ ناٹک

حیدرآباد، 26 فروری(پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی شعبہ ¿ سوشل ورک کے طلبہ نے جنسی شعور بیداری مہم کے تحت ایک نکڑ ناٹک ”سماج کو آگے بڑھانا ہے تو لڑکی کو بھی پڑھانا ہے۔“ منگل کی شام پیش کیا۔ شعبہ نے مائی چوائس فاﺅنڈیشن‘حیدرآباد کے تعاون سے ”امن کے چیمپئن“ نامی ایک فورم قائم کیا ہے جہاں یونیورسٹی، کالج اور سلم بستیوں کے طلبہ میں جنسی مسائل پر شعور بیداری کے لیے والینٹر تیار کیے جائیں گے۔ یہ ڈرامہ اس مہم کا حصہ تھا جس میں حصولِ تعلیم سے لڑکیوں کو روکنے کی غلط روایت پر سوال اٹھاتے ہوئے یہ دکھانے کی کوشش کی گئی کہ کس طرح سے ہمارا سماج صنفِ نازک کو اپنا تابعدار اور گھر تک محدود رکھنے کے لیے جواز پیش کرتا ہے۔ امن کے چیمپئن والینٹرس عوام میں سلم علاقوں میں مستقبل میں اس طرح کا ڈرامہ اور دیگر پروگرام کرتے ہوئے شعور بیدار کریں گے کہ لوگ لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کے ساتھ یکساں سلوک روا رکھیں اور لڑکیوں کی تعلیم کا بھی بہتر نظم کریں۔ دیگر کالجوں کے چیمپئن، مائی چوائس فاﺅنڈیشن کے اسٹاف، طلبہ اور یونیورسٹی کے مختلف اراکین عملہ نے اس ناٹک کا مشاہدہ کیا۔ پروفیسر محمد شاہد، شعبہ ¿ سوشل ورک نے اس موقع پر کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے جہاں عمومی غلط فہمیوں کا ازالہ عملی ہے وہیں سوشل ورک طلبہ کو اپنے کام میں مہارت حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پہل کے ذریعہ نوجوان طلبہ کے ذہنوں پر اچھا اثر ہوتا اور ان میں جنسِ مخالف کے تئیں احترام پیدا ہوتا ہے۔ پروفیسر محمد شاہد رضا، صدر شعبہ ¿ سوشل ورک نے امن کے چیمپئن والینٹرس کی کاوشوں کی ستائش کی اور اساتذہ کو مبارکباد دی کہ انہوں نے اس پہل کو کامیاب بنایا۔
 

محمد زبیر احمد کو لائبریری سائنس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری

حیدرآباد، 26 فروری (پریس نوٹ) جناب محمد زبیر احمد ولد محمد تبارک کو لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنس میں پی ایچ ڈی کا اہل قرار دیا گیا ہے۔ انھوںنے بھرتیار (Bharathiar)یونیورسٹی، کوئمبٹور، تامل ناڈو میں "Implementation of library automation in Central Universities of Telangana State: A Study"(تلنگانہ کی مرکزی جامعات میں لائبریری آٹو میشن کا نفاذ: ایک مطالعہ) کے زیر عنوان اپنا تحقیقی مقالہ پی ایچ ڈی کی ڈگری کے لیے داخل کیا تھا۔موصوف اس سے قبل دہلی یونیورسٹی (DU)سے ایم لب اور الگپا (Algappa)یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگریاں حاصل کر چکے ہیں۔جناب محمد زبیر احمد مرکز مطالعاتِ اردو ثقافت، مانو میں گذشتہ بارہ برسوں سے سیمی پروفیشنل اسسٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔انھیں پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کیے جانے پر یونیورسٹی کے تدریسی و غیر تدریسی ارکان نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔

ur-MANUU PR 26-2-2020.pdf