پیڑ پودے نسل انسانی کی بقاءکے ضامن: پروفیسر فاطمہ بیگم
مانو میں شجر کاری مہم کا 7 واں مرحلہ۔ پروفیسر رحمت اللہ اور جی سرینواس راؤ کی شرکت
حیدرآباد، 3 جولائی (پریس نوٹ) تہذیب کی ابتداءسے ہی انسان کا قدرتی ماحول سے گہرا تعلق ہے۔ درخت بنی نوع انسان کے دوست ہیں۔ درخت دنیا میں ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھتے ہوئے انسانی نسل کی بقا کے ضامن بنے ہوئے ہیں۔ درخت ہمیں بہت سی ایسی چیزیں مہیا کرتے ہیں جو روزمرہ کی زندگی کے لیے کارآمد ہوتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر فاطمہ بیگم ، وائس چانسلر انچارج ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کل (2 جولائی) کو نظامت فاصلاتی تعلیم (ڈی ڈی ای) کی جانب سے منعقدہ شجر کاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے کیا۔یونیورسٹی میں حالیہ برسوں میں شجرکاری کی یہ ساتویں مہم تھی۔ تاحال 1500 پودے لگائے گئے ہیں۔ پروفیسر فاطمہ نے شجرکاری کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف زندگی کے معیار کو بہتر کرتا ہے بلکہ ماحول میں موجود آلودگی دور کرتے ہوئے انسانی زندگی کی بقا کو یقینی بناتا ہے۔
اس موقع پر یو جی سی کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر جی سرینواس راو ¿ نے کہا کہ درخت انسانی زندگی کے لئے اہم ہیں۔ یہ نہ صرف آکسیجن تیار کرتا ہے بلکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب بھی کرتا ہے ، جو بنی نوع انسان کے لئے ضروری ہے۔ درخت معاشرے کو بہت سارے دوسرے فوائدپہنچانے کے علاوہ جنگلاتی زندگی کا توازن برقرار رکھتا ہے۔ درخت مٹی کو کٹاو ¿ سے بچاتے ہیں، بادلوں کو روک کر بارش کو یقینی بناتے ہیں اور انسان کو ضرورت کے مطابق لکڑی اور دیگر ضروریات فراہم کرتے ہیں۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، رجسٹرار انچارج نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں شجرکاری کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہیں۔ درخت نہ صرف قدرتی ایئر کنڈیشنر ہوتے ہیں بلکہ یہ زمین پر پانی، سبزہ، قدرتی ماحول کے تحفظ اور ہوا کی صفائی کو یقینی بناتے ہیں۔
پروفیسر ابوالکلام ، ڈائریکٹر ، نظامت فاصلاتی تعلیم نے اس موقع پر ”درخت کے نیچے رہنا ہے درخت کے اوپر نہیں“ کا نعرہ دیا۔ انہوں نے گھروں کے اطراف، دیہاتوں میں اور شہروں کے ساتھ ساتھ دفاتر کے اطراف درخت لگانے پر زور دیا اور کہا کہ یہ توانائی کا قابل تجدید ذریعہ بھی ہیں اور ہماری کوششوں سے ہم ماحول دوست آب و ہوا کو دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔ پروفیسر کلام نے بتایا کہ یہ ساتویں بڑی شجر کاری مہم ہے جس میں اب تک پورے کیمپس میں 1500 سے زیادہ پودے لگائے جاچکے جو کافی بڑے بھی ہوچکے ہیں۔
جناب ایم جی گناسیکرن ، فینانس آفیسر ، ڈاکٹر منور حسین ، جوائنٹ رجسٹرار ، تدریسی غیر تدریسی عملہ کے اراکین نے حکومت ہند اور ریاستی حکومت کی رہنمایانہ خطوط کے مطابق مناسب سماجی دوری ، ماسک کا استعمال اور سنیٹائزر کا استعمال کرتے ہوئے اس مہم میں حصہ لیا۔