کرونا سے پاک ماحول کےلئے حکومتیں ، صحت، صفائی اور پولیس خدمات قابل ستائش
این ای پی پر ای مواد فراہمی میں اردو یونیورسٹی سب سے آگے۔ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ کا یوم جمہوریہ پیام
حیدرآباد، 26جنوری (پریس نوٹ) کرونا وائرس سے آزاد ماحول میں آج ہم جمع ہوئے ہیں تو اس کے لیے صحت، صفائی اور پولیس جیسے محکموں سے جڑے افراد کی محنت اور قربانیاں شامل ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے جو موثر اقدامات کیے ہےں وہ بھی قابل ستائش ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر انچارج پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے آج ترنگا لہرانے کے بعد یومِ جمہوریہ پیام دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ وزارت برائے صحت و خاندانی بہبود کی کویڈ 19 کے پیش نظر دی گئی ہدایات کو ملحوظ رکھتے ہوئے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔پروفیسر رحمت اللہ نے کہا کہ حصول آزادی کے بعد ایک دستور کی ضرورت محسوس ہوئی جوکہ تمام شہریوں کو مساوی حیثیت اور مساوی حقوق ادا کرتا ہو جو سب کو پھلنے پھولنے کے مساوی موقع فراہم کرتا ہو اور جو کہ ملک کی ترقی کے لیے تمام شہریوں کو موقع فراہم کرتا ہو۔ اسی طرح کے دستور کو 26 جنوری 1950 کو نافذ کیا گیا۔ اس دستور کو نافذ کرنے والے ہم شہری ہی ہیں۔انہوں نے مہاتمام گاندھی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی کتاب ’میرے سپنوں کا بھارت‘ کا ذکر کیا۔ اس کتاب میں بھی انہوں نے مساوات کا درس دیا ہے۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے دستور کی تمہید میں موجود عوامی عزم کو دستور ہند کی روح قرار دیا۔ انہوں نے عوامی عزم کے متعلق کہا کہ ہم ہندوستانی عوام وطن عزیز کو سیکولر، سوشلسٹ عوامی جمہوریہ بنائےں گے۔ اس عزم میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ تمام شہریوں کے لیے مساوی معاشی، سماجی ،مذہبی حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم آپسی بھائی چارہ و اقوت کو فروغ دیں۔
انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہترین پالیسی ہے اس پر عمل آوری کے لیے اردو یونیورسٹی نے سب سے پہلے الکٹرانک مواد (e-Content) کی تیاری کا آغاز کیا ہے اور بہت جلد یہ کام مکمل ہوجائے گا اور مانو اس نوعیت کا کام کرنے والی ملک کی پہلی یونیورسٹی بن جائے گی۔
خوش نصیبی ہے کہ ہم ایسی تدریسی و تحقیقی قومی یونیورسٹی سے جڑے ہوئے ہے جس کو مولانا آزاد کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔ جو مجاہد آزادی رہے اور ان کی محنتوں سے ہمیں آزادی بھی ملی اور ایک بہترین تعلیمی نظام بھی۔ پروفیسر رحمت اللہ نے مانو کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ پر زور دیا کہ وہ اپنے فرائض منصبی کو تہہ دل سے انجام دیتے ہوئے طلبہ کے درخشاں مستقبل کو یقینی بنائیں اور اس ادارے کی ترقی کے لیے حتی المقدور کوشش کریں۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے مشن ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ پر بھی ہمیں عمل کرنا ہے۔ انہوں نے آخر میں دستوری تمہید میں موجود عوامی عزم کا حلف دلایا۔
ڈاکٹر کرن سنگھ اتوال، صدر شعبہ ¿ ہندی اور ڈاکٹر مظفر حسین خان، سینئر اسسٹنٹ پروفیسر تعلیم و تربیت نے قومی ترانہ پڑھا۔ اس موقع پر پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج اور پروفیسر ابوالکلام، پراکٹر، ایم جی گناسیکھرن، فینانس آفیسرموجودتھے۔ انسٹرکشنل میڈیا سنٹر کی ٹیم نے جناب رضوان احمد، ڈائرکٹر اور جناب محمد شکیل احمد انجینئر کی نگرانی میں youtube.com/imcmanuu پر تقریب کا لائیو ٹیلی کاسٹ کیا۔ جناب محمد امتیاز عالم، ریسرچ آفیسر نے آن لائن پروگرام میں پرچم کشائی سے قبل ناظرین کے لیے کیمپس کی مختلف عمارتوں اور سرگرمیوں کا تعارف پیش کیا۔ لیفٹننٹ محمد عبدالمجیب ، اسوسیئٹ این سی سی آفیسر کی نگرانی میں لانس کارپورل ممتاز احمد اور محمد احتشام نے وائس چانسلر کو اسکارٹ کیا اور سیکوریٹی عملہ نے سلامی پیش کی۔
Press Release : Jan 26, 2021
PressRelease