تحقیق سماجی ترقی کی اساس ہے
PressRelease
تحقیق سماجی ترقی کی اساس ہے
مانو میں تحقیق کے طریقۂ کار پر ورکشاپ۔ پروفیسر رحمت اللہ و دیگر کا خطاب
حیدرآباد، 11اپریل (پریس نوٹ) تحقیق سماجی ترقی کی اساس ہے۔ اس خیال کا اظہار پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، شیخ الجامعہ کارگذار،مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آج کیا۔وہ مرکز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ اردو ذریعۂ تعلیم (سی پی ڈی یو ایم ٹی)، ڈین ریسرچ اینڈ کنسلٹنسی، مولانا آز اد نیشنل اُردو یونیورسٹی اور تلنگانہ اردو اکیڈیمی کے اشتراک سے ریسرچ اسکالرس کے لیےResearch Methodology and ICT Tools پر پانچ روزہ آن لائن ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ محققین مستقبل کے لیے فکر مند رہتے ہیں اور یہی فکر سماج کی ہمہ جہت تر قی کا باعث بدنتی ہے۔ مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرتے ہوئے تلنگانہ اردو اکیڈیمی کے ڈائرکٹر سیکریٹری، ڈاکٹر محمد غوث نے کہا کہ ریسرچ اسکالرس تحقیقی عمل کو سنجیدگی سے لیں اور اسے کسی مذہبی ذمہ داری کی طرح پوری دیانت داری کے ساتھ مکمل کریں۔ اس پروگرام کے مہمانِ اعزازی کے طور پر ڈاکٹر جہانگیر احساس نے شرکت کی اور ورکشاپ کی افادیت و اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس مو قع پر پروفیسر سلمیٰ احمد فاروقی ،ڈین ریسرچ اینڈ کنسلٹنسی نے خیر مقدمی کلمات پیش کیے اور ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ اس اجلاس کی کاروائی مرکز کے ڈائرکٹر، پروفیسرمحمد عبدالسمیع صدیقی نے چلائی اور پروگرام کے کو آرڈیٹیٹر جناب جمیل احمد، اسسٹنٹ پروفیسر نے ہدیہ تشکر پیش کیا۔ قبل ازیں ڈاکٹر عبدالعلیم، گیسٹ فیکلٹی، نظامت فاصلاتی تعلیم کی تلاوتِ کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔پہلے تکنیکی اجلاس میں انچارج رجسٹرار،پروفیسر صدیقی محمد محمود نے تحقیق بہ زبان اردو پر سیر حاصل گفتگو کی۔
مانو میں تحقیق کے طریقۂ کار پر ورکشاپ۔ پروفیسر رحمت اللہ و دیگر کا خطاب
حیدرآباد، 11اپریل (پریس نوٹ) تحقیق سماجی ترقی کی اساس ہے۔ اس خیال کا اظہار پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، شیخ الجامعہ کارگذار،مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آج کیا۔وہ مرکز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ اردو ذریعۂ تعلیم (سی پی ڈی یو ایم ٹی)، ڈین ریسرچ اینڈ کنسلٹنسی، مولانا آز اد نیشنل اُردو یونیورسٹی اور تلنگانہ اردو اکیڈیمی کے اشتراک سے ریسرچ اسکالرس کے لیےResearch Methodology and ICT Tools پر پانچ روزہ آن لائن ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ محققین مستقبل کے لیے فکر مند رہتے ہیں اور یہی فکر سماج کی ہمہ جہت تر قی کا باعث بدنتی ہے۔ مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرتے ہوئے تلنگانہ اردو اکیڈیمی کے ڈائرکٹر سیکریٹری، ڈاکٹر محمد غوث نے کہا کہ ریسرچ اسکالرس تحقیقی عمل کو سنجیدگی سے لیں اور اسے کسی مذہبی ذمہ داری کی طرح پوری دیانت داری کے ساتھ مکمل کریں۔ اس پروگرام کے مہمانِ اعزازی کے طور پر ڈاکٹر جہانگیر احساس نے شرکت کی اور ورکشاپ کی افادیت و اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس مو قع پر پروفیسر سلمیٰ احمد فاروقی ،ڈین ریسرچ اینڈ کنسلٹنسی نے خیر مقدمی کلمات پیش کیے اور ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ اس اجلاس کی کاروائی مرکز کے ڈائرکٹر، پروفیسرمحمد عبدالسمیع صدیقی نے چلائی اور پروگرام کے کو آرڈیٹیٹر جناب جمیل احمد، اسسٹنٹ پروفیسر نے ہدیہ تشکر پیش کیا۔ قبل ازیں ڈاکٹر عبدالعلیم، گیسٹ فیکلٹی، نظامت فاصلاتی تعلیم کی تلاوتِ کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔پہلے تکنیکی اجلاس میں انچارج رجسٹرار،پروفیسر صدیقی محمد محمود نے تحقیق بہ زبان اردو پر سیر حاصل گفتگو کی۔