ماسک، سماجی دوری اور سنیٹائزر کویڈ کے خلاف مؤثر ہتھیار
ماسک، سماجی دوری اور سنیٹائزر کویڈ کے خلاف مؤثر ہتھیار
اردو یونیورسٹی میں امیونولوجی ڈے پر پروفیسرشرمشتا بنرجی کا آن لائن لیکچر
حیدرآباد، 3 مئی (پریس نوٹ)ماسک کا استعمال، سماجی دوری، بھیڑ بھاڑ سے بچاﺅ اور سنیٹائزر کا استعمال کویڈ 19 کے خلاف مؤثر ہتھیار ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیکہ کی بھی اپنی اہمیت ہے۔ جو کویڈ کے خلاف لڑائی میں معاون ہے۔ سب سے اہم اپنی قوت مدافعت (امیون سسٹم) کو بہتر بنائیں تو وہ وائرس سے ٹکراکر ہمیں محفوظ رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے اسکول برائے سائنسی علوم کی جانب سے منعقدہ ویبنار میں حیدرآباد یونیورسٹی کے امیونولوجی اور متعدی امراض کے شعبے کی نامور سائنسدان پروفیسر شرمِشتا بنرجی نے ڈے آف امیونالوجی (ڈی او آئی۔ 21) پر لیکچر میں کیا۔ 29 اپریل 2021 کو امیونولوجی کے عالمی دن کے موقع پر ”مدافعتی نظام اور سارس کوو 2 کے درمیان ٹکراﺅ: یہ کیسے بچاتا ہے اور کیا غلط ہوا“ کے زیر عنوان ویبنار منعقد کیا گیا۔ انڈین امیونالوجی سوسائٹی ، ایمس ، نئی دہلی نے اس کو اسپانسر کیا تھا۔
بین الاقوامی یومِ امیونالوجی مختلف سطحوں کے اساتذہ اور طلبہ میں امیونالوجی کی تعلیم اور اسے مقبول بنانے کا ایک ذرین موقع ہوتا ہے۔ کویڈ 19 کی وبائی صورت حال کے دوران اس کے سائنسی تصورات کے ذریعہ شعور بیداری، موجودہ نازک صورت حال اور مستقبل کے انتظامیہ میں کارآمد ثابت ہوگا۔
پروفیسر بنرجی نے کویڈ 19 انفیکشن اور اس وائرس سے مدافعتی نظام کے ٹکراﺅ کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔
پروفیسر پروین جہاں، ڈین اسکول برائے سائنسس نے اختتامی کلمات میں کہا کہ طرز زندگی میں بہتری جیسے متوازن غذا کا استعمال، مناسب نیند، ورزش وغیرہ سے جسم کے مدافعتی نظام (امیون سسٹم) میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ اس طرح مختلف وائرسوں سے بچا جاسکتا ہے۔ مدافعتی نظام کی کمزوری ہی کویڈ 19 مریضوں کی اموات کا سبب ہے۔ انہوں نے شکریہ بھی ادا کیا۔
لیکچر کے بعد آن لائن پینل مباحثہ کا اہتمام کیا گیا۔ ڈاکٹر مسرور فاطمہ، اسسٹنٹ پروفیسر، حیوانیات نے ماڈریٹر کے فرائض انجام دیئے۔ مباحثے میں ڈاکٹر بنرجی کے ساتھ شعبہ کے ریسرچ اسکالرس اور یونیورسٹی کے دیگر اسکولوں کے طلبہ نے حصہ لیا۔آن لائن لیکچر اور مباحثہ کے انعقاد میں ڈاکٹر عارف احمد، اسسٹنٹ پروفیسر، حیوانیات نے تکنیکی انتظامات کی نگرانی کی۔