Submitted by MSQURESHI on Thu, 05/27/2021 - 10:42
MANUU pays glowing tributes to Prof. Khalid Saeed - Online Condolence Meeting held today مانو اور اردو کے لیے پروفیسر خالد سعید کی خدمات ناقابلِ فراموش آن لائن تعزیتی اجلاس میں پروفیسر رحمت اللہ‘ پروفیسر صدیقی محمد محمود و دیگر کا اظہار تعزیت PressRelease

مانو اور اردو کے لیے پروفیسر خالد سعید کی خدمات ناقابلِ فراموش
آن لائن تعزیتی اجلاس میں پروفیسر رحمت اللہ‘ پروفیسر صدیقی محمد محمود و دیگر کا اظہار تعزیت

حیدرآباد، 27 مئی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے سابق صدر شعبہئ اردو و معروف شاعر و نقاد پروفیسر خالد سعید کا بعمر 71 سال کل (26 مئی) حیدرآباد میں انتقال ہوگیا اور آج صبح گلبرگہ (کرناٹک) میں تدفین عمل میں آئی۔ پروفیسر خالد سعید شعبہئ اردو کے بانی صدر و اسکول آف لینگویجس کے اولین ڈین، مرکز برائے اردو زبان، ادب و ثقافت کے ڈائرکٹر کے علاوہ چیف وارڈن، مجلس تعلیمی و مجلس انتظامی و دیگر کمیٹیوں کے رکن بھی رہے ہیں۔پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، انچارج وائس چانسلر و پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے اردو زبان وادب اور یونیورسٹی کے لیے مرحوم کی نمایاں خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے پُر اثر خراج عقیدت پیش کیا اور ارکان خاندان سے اظہار تعزیت کی ہے۔ اس سلسلہ میں یونیورسٹی نے آج ایک آن لائن تعزیتی اجلاس کا انعقاد بھی کیا۔
پروفیسر خالد سعید نے شعبہئ اردو کے پروگراموں بی اے، ایم اے اور ایم فل کے نصاب کی تدوین میں نمایاں کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے اختراعی کورسس تحسین غزل، آموزشِ اردو وغیرہ کا بھی شعبے میں آغاز کیا۔ تحسین غزل کے ذریعہ انہوں نے غیر اردو داں طبقے میں اردو کو مقبول بنانے میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کارگزار شیخ الجامعہ کی حیثیت سے بھی کئی بار خدمات انجام دیں۔ وہ ایک اچھے شاعر، محقق، ناقد اور مقبول استاد تھے۔ ان کا 17 ستمبر 2004ء کو یونیورسٹی میں بحیثیت پروفیسر تقرر عمل میں آیا تھا اور وہ 30 ستمبر 2015ء کو ملازمت سے سبکدوش ہوئے تھے۔ ان کے دو شعری مجموعے ’شب رنگِ نمو‘ اور ’چاند سے باتیں‘ شائع ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ریاست کرناٹک و دیگر جامعات کے لیے کئی درسی کتب کی تدوین کی۔ انہوں نے کئی تحقیقی مقالے لکھے۔ انہیں کئی ایوارڈ بھی حاصل ہوئے۔
اس سلسلہ میں یونیورسٹی میں آج ایک آن لائن تعزیتی نشست منعقد کی گئی جس میں پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ کارگزار شیخ الجامعہ نے مرحوم کے ساتھ اپنی دیرینہ رفاقت کی یاد تازہ کرتے ہوئے انھیں اردو کا ایک سچا خدمت گذار اور بے لوث جہد کار قرار دیا اور کہا کہ اردو کے نصاب کو متعین کرنے میں پروفیسر خالد سعید نے نمایاں کردار ادا کیا اور انہوں نے آئی اے ایس اور آئی پی ایس زیر تربیت افسروں کو اردو سکھانے کی ذمہ داری بھی بخوبی نبھائی۔پروفیسر صدیقی محمد محمود نے وائس چانسلر کی جانب قراردادِ تعزیت پیش کی اور مرحوم کو بھر پور خراج پیش کیا۔
پروفیسر پی فضل الرحمن، ڈائرکٹر ایچ آر ڈی سی؛ پروفیسر ابوالکلام، ڈائرکٹر نظامت فاصلاتی تعلیم، پروفیسر نسیم الدین فریس، ڈین اسکول آف لینگویجس و صدر شعبہئ اردو؛ پروفیسر شگفتہ شاہین، شعبہئ انگریزی؛ شعبہئ اردو کے اساتذہ پروفیسر فاروق بخشی،ڈاکٹر شمس الہدیٰ، ڈاکٹر بی بی رضا خاتون اور ڈاکٹر فیروز عالم و تحسین غزل کی طالبہ قرۃ العین حسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے مانو اور اردو کے لیے مرحوم کی غیر معمولی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ارکان خاندان سے اظہار تعزیت کی۔ جناب عاطف عمران، استاد اسلامک اسٹڈیز نے قرأت اور پروفیسر فہیم اختر ندوی، صدر شعبہئ اسلامک اسٹڈیز نے دعائے مغفرت کی۔سارے ملک سے مانو برادری کے ارکان نے میٹنگ میں شرکت کی۔پروفیسر شگفتہ شاہین نے پروفیسر آمنہ کشور کے تاثرات پڑھ کر سنائے۔ پروفیسر خالد سعید مرحوم کی ہمشیرہ ممتاز مزاح نگار محترمہ حلیمہ فردوس اور جناب ملنسار احمد بھی آن لائن میٹنگ میں شریک تھے۔

 
MANUU PR - 27.5.2021_0.pdf