اُردو یونیورسٹی میں یومِ انسدادِ تمباکو کا انعقاد
PressRelease
اُردو یونیورسٹی میں یومِ انسدادِ تمباکو کا انعقاد
حیدرآباد، 31 مئی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں وزارتِ صحت و خاندانی بہبود، محکمہ صحت و خاندانی بہبود کی ہدایت پر یونیورسٹی کے نیشنل سرویس اسکیم سیل (این ایس ایس) نے آج ’عالمی یومِ انسدادِ تمباکو‘ کا انعقاد عمل میں لایا۔ اس موقع پر پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ ، وائس چانسلر انچارج نے طلبہ،اساتذہ اور اسٹاف کو آن لائن عہد دلایا کہ ہم کسی بھی طرح کی تمباکو اشیاءکا استعمال نہیں کریں گے اور اپنے عزیزوں و دوست احباب اور ساتھیوں کو تمباکو اشیاءسے دور رہنے کی صلاح دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو کے استعمال سے پھیپھڑوں کی خرابی اور دیگر بیماریاں انسان کو گھیر لیتی ہیں۔ جس سے زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔ اس لیے سگریٹ اور تمباکو سے دور رہنا ضروری ہے۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے کہا کہ تمباکو اشیاءبطور خاص گٹکھا وغیرہ سے منہ کے کینسر کے امکانات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں اور ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اس سے متاثر ہو رہے ہیں اور اس میں کئی اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو رہے ہیں۔ اس لیے ہمیں نہ صرف خود اس سے اجتناب کرنا چاہیے بلکہ حتی الامکان اپنے احباب کو بھی اس سے محفوظ رہنے کی صلاح دینی چاہیے۔ پروفیسر محمد فریاد، این ایس ایس کوآرڈینیٹر نے اس نشست کا اہتمام کیا تھا۔ اس موقع پر پروفیسر عبدالواحد، ڈین اسکول آف ٹیکنالوجی؛اور ڈاکٹر محمد یوسف خان، پرنسپل پالی ٹیکنیک، حیدرآباد بھی یونیورسٹی کانفرنس ھال میں موجود تھے۔
حیدرآباد، 31 مئی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں وزارتِ صحت و خاندانی بہبود، محکمہ صحت و خاندانی بہبود کی ہدایت پر یونیورسٹی کے نیشنل سرویس اسکیم سیل (این ایس ایس) نے آج ’عالمی یومِ انسدادِ تمباکو‘ کا انعقاد عمل میں لایا۔ اس موقع پر پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ ، وائس چانسلر انچارج نے طلبہ،اساتذہ اور اسٹاف کو آن لائن عہد دلایا کہ ہم کسی بھی طرح کی تمباکو اشیاءکا استعمال نہیں کریں گے اور اپنے عزیزوں و دوست احباب اور ساتھیوں کو تمباکو اشیاءسے دور رہنے کی صلاح دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو کے استعمال سے پھیپھڑوں کی خرابی اور دیگر بیماریاں انسان کو گھیر لیتی ہیں۔ جس سے زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔ اس لیے سگریٹ اور تمباکو سے دور رہنا ضروری ہے۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے کہا کہ تمباکو اشیاءبطور خاص گٹکھا وغیرہ سے منہ کے کینسر کے امکانات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں اور ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اس سے متاثر ہو رہے ہیں اور اس میں کئی اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو رہے ہیں۔ اس لیے ہمیں نہ صرف خود اس سے اجتناب کرنا چاہیے بلکہ حتی الامکان اپنے احباب کو بھی اس سے محفوظ رہنے کی صلاح دینی چاہیے۔ پروفیسر محمد فریاد، این ایس ایس کوآرڈینیٹر نے اس نشست کا اہتمام کیا تھا۔ اس موقع پر پروفیسر عبدالواحد، ڈین اسکول آف ٹیکنالوجی؛اور ڈاکٹر محمد یوسف خان، پرنسپل پالی ٹیکنیک، حیدرآباد بھی یونیورسٹی کانفرنس ھال میں موجود تھے۔