دینی مدارس کو تعلیم نسواں پر خصوصی توجہ کا مشورہ
PressRelease
دینی مدارس کو تعلیم نسواں پر خصوصی توجہ کا مشورہ
اردو یونیورسٹی میں قیادت کے فروغ پرورکشاپ کا اختتام۔ پروفیسر عین الحسن و دیگر کے خطاب
حیدرآباد، 31/ جولائی (پریس نوٹ) ذمہ دارانِ دینی مدارس خصوصی طور پر تعلیم نسواں پر توجہ دیں۔ ورنہ زندگی کی گاڑی جو دو پٹریوں پر چلتی ہے اس میں عدم توازن پیدا ہو گا اور لوگوں کی زندگیاں اس سے متاثر ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار کل شام پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آن لائن ورکشاپ ”قیادت کا فروغ“ کے اختتامی اجلاس میں کیا۔ یونیورسٹی کے اسکول برائے تعلیم و تربیت اور مرکز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہئ اُردو ذریعہ تعلیم (سی پی ڈی یو ایم ٹی) کے اشتراک سے 5 روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔
انہوں نے ذاتی تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مولوی صاحب سے ہر بات کر سکتے تھے۔ اُن کی قیادت ایسی تھی کہ ان پر اعتماد تھا اور انہوں نے بہت کچھ سکھایا۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کی آپ کے رکھ رکھاؤ پر نظر ہوتی ہے۔ اگر آپ تاخیر سے آتے ہیں تو اس کا طلبہ پر برا اثر پڑے گا۔ انہوں نے اساتذہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ طلبہ کو شفقت کے ساتھ پڑھائیں اور غلطیوں پر شفقت کے ساتھ سمجھائیں۔ اپنی خود اعتمادی اور دوسروں کے سامنے اس کے اظہارسے ہم انہیں سکھا پائیں گے اور بہتر انسان بنا پائیں گے۔
پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے ورکشاپ کے متعلق معلومات فراہم کیں۔انہوں نے کہا کہ اردو کو طلبہ‘ اولیائے طلبہ اور اساتذہ سے جوڑنے کا کام اداروں کے پرنسپل اور انتظامیہ سے جڑے افراد انجام دے رہے ہیں۔ ان کی حوصلہ افزائی اور ان کو درپیش مسائل پر توجہ دینے کے مقصد سے اس ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے مختلف ریسورس پرسنس اور ان کے موضوعات سے متعلق معلومات فراہم کیں۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، ڈین‘اسکول برائے فنون و سماجی علوم مہمانِ اعزازی تھے۔ انہوں نے سی پی ڈی یو ایم ٹی کی کارکردگی کے متعلق بتایا اور کہا کہ مرکز نے اپنے قیام سے اب تک تقریباً 80 پروگرام منعقد کیے اور 8000 سے زائد افراد نے اس سے استفادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ڈائرکٹر پروفیسر عبدالسمیع صدیقی وسائل کی کمی کے باوجود مختلف ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل اس مرکز کو مصروف رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اچھے قائد کی مختلف خصوصیات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرتے وقت ٹھنڈے دماغ سے کام لینا اور بڑی حد تک غیر جانبدار رہنا ضروری ہے ورنہ لوگ اس کا ناجائز فائدہ اٹھاکر بلیک میلنگ تک کرسکتے ہیں۔
پروفیسر عبدالسمیع صدیقی، ڈائرکٹر سی پی ڈی یو ایم ٹی نے کاروائی چلائی۔ ڈاکٹر محمد اطہر حسین، اسسٹنٹ پروفیسر تعلیم و تربیت نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر عبدالعلیم، اسسٹنٹ پروفیسر ڈی ڈی ای کی قرأت کلام پاک سے جلسے کا آغاز ہوا۔