

طلبہ قوم کا مستقبل ہیں :پروفیسر رحمت اللہ
مانو میں آن لائن دیکشارمبھ پروگرام کا افتتاح
حیدرآباد ، 3اکتوبر (پریس نوٹ) طلبہ قوم کا مستقبل ہوتے ہیں۔ انہیں بلندیوں پر پہنچانے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ ، پرو وائس چانسلر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے نئے طلبہ کے آن لائن تعارفی پروگرام دیکشارمبھ کے افتتاحی سیشن میں یکم اکتوبر کو ان خیالات کا اظہار کیا۔
ڈین ، بہبودی طلبہ کی جانب سے این سی ٹی ای اور اے آئی سی ٹی ای سے منظورہ کورسز میں داخلہ لینے والے طلبہ کے لیے یہ تعارفی پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔
پروفیسر رحمت اللہ نے اپنے خطاب میں قلم کی طاقت پر زور دیا اور کہا کہ تعلیم ایک ایسا ذریعہ ہے جو لوگوں کو ان کی بہترین صلاحیتوں کو سامنے لانے کی ترغیب دلا سکتا ہے۔ انہوں نے حصول تعلیم کے دوران صبر کی ضرورت پر توجہ دلائی اور کہا کہ اس سے انسان کا کردار نکھرتا ہے۔
پروفیسر صدیقی محمد محمود ، رجسٹرار انچارج و ڈین ، اسکول برائے تعلیم و تربیت نے طلبہ کو زندگی میں خاص سمت اور مقصد کے تعین پر توجہ دینے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر معمولی کامیابی اسی وقت حاصل ہوتی ہے جب کوئی اپنے آسائش کے دائرے سے باہر نکلتا ہے۔ پروفیسر عبدالواحد ، ڈین ، اسکول برائے ٹیکنالوجی اور پروفیسر سنیم فاطمہ ، ڈین ، اسکول آف کامرس اینڈ بزنس مینجمنٹ سیشن کے مہمان اعزازی تھے۔ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی ، ڈین بہبودی طلبہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی، صدرنشین، ایس آئی پی ٹاسک گروپ نے تعارفی پروگرام کے اغراض و مقاصد اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر کہکشاں لطیف ، کنوینر نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر جرار احمد ، اسسٹنٹ ڈین ، بہبودی طلبہ نے نظامت کی۔
اردو یونیورسٹی میں سائبر سیکوریٹی پر فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کا اختتام
حیدرآباد، 3 اکتوبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، شعبہ کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی سی ٹی اکیڈیمی، این آئی ٹی ، ورنگل کے زیر اہتمام الیکٹرانکس اینڈ آئی سی ٹی اسکیم کے تحت ”سائبر کرائمز اور سائبر سیکورٹی“ پر 10 روزہ آن لائن فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کا یکم اکتوبر کو اختتام عمل میں آیا۔ وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی (MeitY)، حکومت ہند نے اس پروگرام کو اسپانسر کیا۔
ملک بھر سے 64 اساتذہ نے اس پروگرام میں شرکت کی جس کا مقصد سائبر کرائمز اور سائبر سیکورٹی کے شعبے میں معلومات فراہم کرنا تھا۔ پروفیسر سید عین الحسن ، وائس چانسلر نے 20 ستمبر کو اس پروگرام کا افتتاح کیا تھا۔پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج اختتامی اجلاس کے مہمانِ خصوصی تھے۔
آئی آئی ٹی/این آئی ٹی اور بیرون ملک سے نامور ریسورس پرسنز جن میں پروفیسر سردار ایم این اسلام، وکٹوریہ یونیورسٹی آسٹریلیائ؛ ڈاکٹر سومترا کے آر سندھیا، آئی آئی ٹی جودھپور؛ ڈاکٹر رمیش بابو بٹولا، این آئی ٹی، جئے پور؛ جناب سائی ستیش، سی ای او، انڈین سرورس، ایتھیکل ہیکنگ کے ماہر و تلنگانہ و آندھر پردیش پولیس کے انسداد سائبر جرائم و سائبر حملوں کے مشیر؛ ڈاکٹر پی ونود، سی یو ایس اے ٹی، کوچین؛ ڈاکٹر اسمتا ناول، این آئی ٹی، جئے پور؛ ڈاکٹر کنور سنگھ، این آئی ٹی تریچی اور این آئی ٹی ورنگل سے ڈاکٹر ای سیشو بابو، ڈاکٹر الیہ کواتی، ڈاکٹر پی پدماوتی، ڈاکٹر رامالنگا سوامی چیروکو نے معلومات آفریں لیکچر دیئے۔
پروفیسر عبدالواحد ، ڈین ، سکول آف ٹیکنالوجی و صدر نشین ، ایف ڈی پی ، ڈاکٹر سید امتیاز حسن ، صدر شعبہ سی ایس و آئی ٹی وشریک صدر نشین ایف ڈی پی اور ڈاکٹر بونتھو کوٹیا، اسسٹنٹ پروفیسر ، کوآرڈینیٹر اور کنوینر نے این آئی ٹی ورنگل اور MeiTY کا مانو کو اس اہم موضوع پر ایف ڈی پی کی میزبانی کا اعزاز عطا کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔