Submitted by MSQURESHI on Fri, 06/17/2022 - 22:38
اردو یونیورسٹی میں تحقیقی طریقۂ کار پر ورکشاپ کا اختتام۔ پروفیسر عین الحسن و دیگر کا خطاب PressRelease

 

ریسرچ اسکالرس اپنی تحقیق پر توجہ مرکوز رکھیں

اردو یونیورسٹی میں تحقیقی طریقۂ کار پر ورکشاپ کا اختتام۔ پروفیسر عین الحسن و دیگر کا خطاب

 

حیدرآباد، 17 جون (پریس نوٹ) ریسرچ اسکالرس کو اپنی تحقیق پر مکمل توجہ دینی چاہیے۔ آپ کو یہ سیکھنا ہے کہ تحقیق کیسے کی جائے، دلیل پیش کرنے اور دلیل پر قائل کرنے کا کیا طریقہ ہو، آپ کو طریقۂ کار پر خصوصی توجہ دینی پڑتی ہے۔ آپ کا محض ایک صفحہ بھی انعام کا حقدار ہوگا اگر اسے محنت ، جستجو اور ماہرانہ انداز میں لکھیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آج شعبۂ سماجیات کے ایک ہفتہ طویل ورکشاپ کے اختتامی اجلاس میں کیا۔ ورکشاپ کا 13 جولائی کو آغاز ہوا تھا۔

پروفیسر عین الحسن نے کہا کہ تحقیقی طریقۂ کار کو انڈر گریجویشن کی سطح پر پڑھایا جانا چاہیے۔ یہ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت ایک اقدام ہوگا۔ بہت جلد ہم 4 سالہ انڈر گریجویٹ پروگرام متعارف کروا رہے ہیں جہاں چوتھے سال میں تحقیقی طریقۂ کار نصاب کا ایک حصہ ہوگا۔ طلبہ اور ریسرچ اسکالرز جو بھی تحقیقی کام کر رہے ہیں اس کی نشر و اشاعت پر توجہ دیں اسے جمع کرانے سے پہلے شائع کریں۔پروفیسر عین الحسن نے کہا کہ تحقیقی طریقۂ کار ایک بہت وسیع موضوع لیکن تحقیق کا صرف ایک پہلو ہے۔

 

ابتداءمیں پروفیسر پی ایچ محمد، صدر شعبہ سماجیات، مانو نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد انسانی تغیرات کا حل تلاش کرنا ہے۔ ڈاکٹر کے ایم ضیاءالدین، کوآرڈینیٹر ورکشاپ نے تحقیقی طریقۂ کار کی تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے اس کے فوائد کے بارے میں بتایا اور کہا کہ اقلیتوں، دلتوں اور اخراج شدہ برادریوں پر تحقیقی کام کرنا تمام طلبہ اور محققین کے لیے ہمیشہ سے ایک چیلنج رہا ہے۔ڈاکٹر سعید میو، اسسٹنٹ پروفیسر نے شکریہ ادا کیا۔ اسامہ اکرم، ایم اے سوشیالوجی نے پروگرام کی کاروائی چلائی۔ شرکاءنے ورکشاپ کے متعلق اپنے خیالات، تجربات اور کچھ تجاویز پیش کیں۔

 

اختتامی سیشن کے مقرر پروفیسر ناگاراجو گنڈیمیڈا، شعبہ سوشیالوجی، یونیورسٹی آف حیدرآباد نے ”نمونے کی تفہیم“ کے موضوع پر آن لائن گفتگو کی۔5 روزہ ورکشاپ میں پروفیسر شرمسٹھا بھٹاچارجی، راجیو گاندھی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یوتھ ڈیولپمنٹ، حکومت ہند، پروفیسر محمد شاہد رضا، صدر شعبہ سوشل ورک، مانو؛ پروفیسر سنگھمترا ایس آچاریہ، جے این یو؛ پروفیسر زکریا صدیقی، گلاٹی انسٹی ٹیوٹ آف فائنانس اینڈ ٹیکزیشن، ترواننت پورم؛ ڈاکٹر سروج کمار ڈھل ، لکھنؤ یونیورسٹی نے مختلف سیشنس سے آن لائن / آف لائن خطاب کیا۔

 

 

مانو کی جانب سے اردو میڈیم اساتذہ کے لیے اورنگ آبادمیں تربیتی پروگرام

              حیدرآباد، 17 جون (پریس نوٹ) مر کز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذۂ اردو ذریعۂ تعلیم (سی پی ڈی یو ایم ٹی)، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام اردو یونیورسٹی میں اردو میڈیم اسکول اساتذہ کے لیے 22 جون 2022 کو مانو کالج آف ٹیچر ایجوکیشن، واقع ڈی آر پی کیمپس، محمود پورہ، روضہ باغ، اور نگ باد (مہاراشٹر) ایک روزہ تربیتی پروگرام بعنوان”اساتذہ کے لیے اکیسویں صدی کی مہارتیں“ کا انعقاد عمل میں لا یا جا رہا ہے۔یہ پروگرام پروفیسر سید عین الحسن ،شیخ الجامعہ کی سر پرستی اور پروفیسرایس ایم رحمت اللہ ،نائب شیخ الجامعہ و پروفیسر شیخ اشتیاق احمد رجسٹرار کی نگرانی میں منعقد کیا جا رہا ہے ۔ اس پروگرام کی رجسٹریشن فیس دو سو روپے(Rs.200/-) رہے گی جو آن لائن رجسٹریشن فارم کے ساتھ دیے گئے بینک کی تفصیلات پر ادا کی جا سکتی ہے یا راست طور پر پروگرام کے دن ادا کی جا سکتی ہے۔ اساتذہ کو ظہرانہ اور پروگرام کِٹ کے ساتھ سرٹیفیکٹ بھی دیا جائے گا۔50 اساتذہ اس لنک پر https://forms.gle/nxd3o6V52bki7aNF6 رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔ اس پروگرام میں مختلف ماہرین درس و تدریس کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔پروگرام سے متعلق دیگر تفصیلات کے لیے ڈاکٹر مصباح انظر(9948412484) اورڈاکٹر محمد اکبر (8373984391)، اسسٹنٹ پروفیسرس، سی پی ڈی یو ایم ٹی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔