Submitted by MSQURESHI on Mon, 07/18/2022 - 11:20
اردو میڈیا، ماضی، حال اور مستقبل، مانو میں عالمی کانفرنس PressRelease

اردو میڈیا، ماضی، حال اور مستقبل، مانو میں عالمی کانفرنس

مقالہ کی تلخیص جمع کرنے کی آخری تاریخ 25 جولائی
حیدرآباد، 16 جولائی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ،شعبہ ترسیل عامہ و صحافت رواں سال کے ماہ نومبر میں ”اردو میڈیا: ماضی، حال اور مستقبل“ کے عنوان سے سہ روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کر رہا ہے جس کا بنیادی مقصد اردو صحافت کے 200 سالہ جشن کو یادگار بنانا ہے۔
کانفرنس کے کنوینر و ڈین اسکول آف ایم سی جے پروفیسر احتشام احمد خان کے بموجب 13 تا 15 نومبر کو منعقد ہونے والی اس بین الاقوامی کانفرنس میں پیش کیے جانے والے تحقیقی مقالے اردو صحافت کے شاندار ماضی اور خاص طور پر عالمی تناظر میں امن کے پھیلاواور اس کو فروغ دینے میں اس کے کردار اور شراکت داری کے متعلق ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس میں تحقیقی مقالے پیش کرنے کے خواہاں ملکی و غیر ملکی ریسرچ اسکالرز/ ماہرین تعلیم/ صحافیوں/ دیگر افراد تین زبانوں اردو، ہندی یا انگریزی میں اپنے مقالوں کی تلخیص بھیج سکتے ہیں۔
پروفیسر احتشام احمد خان نے کہا کہ مقالوں کی تلخیص ای میل kusbc200ic@gmail.com پر بھیجی جا سکتی ہیں جس کے الفاظ کی تعداد 500 سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ تلخیص بھیجنے کی آخری تاریخ 25 جولائی مقرر ہے۔ تلخیص کی تنقیح کے بعد منتخبہ ریسرچ اسکالرس کو 20 اگست 2022 تک اپنا مکمل مقالہ جمع کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تلخیص اور تحقیقی مقالوں کے انتخاب کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا اور صرف منتخب تحقیقی مقالے ہی شائع کیے جائیں گے۔ خواہشمند افراد سے گزارش ہے کہ وہ کانفرنس کے متعلق مزید تفصیلات خاص طور پر ہدایات، طریقہ کار اور فیس کے لیے یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.manuu.edu.in کا مشاہدہ کریں۔
کانفرنس کو آرڈی نیٹر اور صدر شعبہ ایم سی جے پروفیسر محمد فریاد نے کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس کے ذریعے ہم اردو صحافت اور ڈیجیٹل میڈیا میں دلچسپی رکھنے والے افراد، ماہرین تعلیم، محققین کے ساتھ ساتھ کثیر الشعبہ پلیٹ فارمز سے وابستہ پریکٹیشنرز اور طلبہ کو بحث و تحقیق کا ایک فورم فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لہٰذا شعبہ اس کانفرنس میں مستقبل کے محققین کی شرکت کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ یہ کانفرنس بین الاقوامی اور متنوع علم اور تجربات کے حامل محققین کی ترقی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ پالیسی سازوں کی فیصلہ سازی کے معیار میں اضافہ کرے گی اور اردو صحافت اور اردو صحافی مرکوز تحقیق کو فروغ دے گی۔