Submitted by MSQURESHI on Wed, 01/18/2023 - 10:12
PRO Office Image صحافیوں کو ذمہ داری کے ساتھ قلم کے استعمال کا مشورہ PressRelease

صحافیوں کو ذمہ داری کے ساتھ قلم کے استعمال کا مشورہ
مانو میں پنڈت ہری ہردت فوٹو گیلری کا افتتاح۔پروفیسر عین الحسن کا خطاب
حیدرآباد، 17 جنوری (پریس نوٹ) میڈیا میں شامل افراد کو قلم کی طاقت سے بحسن خوبی آگاہ ہونا ضروری ہے۔ اردو صحافت کو کمزور نہ سمجھا جائے کیونکہ اپنے بہترین صلاحیتوں کے بل بوتے پر اردو صحافت لڑکھڑاتی ہوئی انسانیت کے اندر انقلاب کی روح پھونک سکتی ہے۔ قلم ہی کے ذریعے مولانا ابوالکلام آزاد نے اپنی آواز بلند کی تھی۔ اسی فلک شگاف قلم کے ذریعے مولانا نے ہندوستانیوں میں جذبہ آزادی کو بیدار کیا ۔ مولانا آزاد کی تحریر میں وہ اثر تھا جس نے سوتے ہوئے دماغوں کو جگادیا۔ آج طلبائے صحافت اور برسرکار صحافیوں کو بھی قلم کو ذمہ داری سے استعمال کرتے ہوئے لوگوں میں وہی جوش و ولولہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔“
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبہ ترسیل عامہ و صحافت میں ”پنڈت ہری ہردت فوٹو گیلری آف ہسٹوریکل اینڈ ریر نیوز پیپرس“ (پنڈت ہری ہر دت فوٹو گیلری برائے تاریخی و کمیاب اخبارات) کا افتتاح انجام دینے کے بعد آج پروفیسر سید عین الحسن ، وائس چانسلر نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ پنڈت ہری ہردت فوٹو گیلری میں قدیم اردو اخبارات، رسائل و جرائد کے تصاویر اور نقول شامل ہیں۔ شعبہ ترسیل عامہ و صحافت میں جاری دو صد سالہ جشن اردو صحافت کے سلسلے میں اس گیلری کا افتتاح عمل میں آیا تھا۔ جس میں جامِ جہاں نما ، پنجاب گزٹ، پیغام عمل، دکن گزٹ، معین الہند، نور الآفاق ، اخبار دار السلطنت، صبح دکن، سائنٹفک سوسائٹی اخبار، علی گڑھ؛ علی گڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ؛ اخبار عام، احسان، لاہور اخبار، نظام الملک، مہذب، مقبول عالم بمبے اور رہبر دکن جیسے اخبارات کی تاریخی کاپیاں اور ان کے نقول موجود ہیں۔
اس نمائش کا معائنہ کرنے کے بعد شیخ الجامعہ نے طلبائے صحافت کو مخاطب کیا اور کہا کہ انہیں صحافت کو بطور خدمت پیشے کے طور پر اختیار کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق آج ہر شخص اپنی بات منوانے اور اپنے حقوق کو حاصل کرنے کی دوڑ میں لگا ہوا ہے لیکن وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اپنی بات کو منوانے اور اپنے حقوق کو حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ قلم بھی ہے اور طلبائے صحافت کو اس کا صحیح استعمال آنا چاہیے۔
اس موقع پر پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار ؛ پروفیسر احتشام احمد خان، ڈین؛ پروفیسر محمد فریاد ، صدر شعبہ؛ جناب سید حسین عباس رضوی، جناب محمد مصطفی علی سروری، جناب محمد طاہر قریشی ، جناب معراج احمد اور ڈاکٹر دانش خان بھی موجود تھے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

مانو میں صوفیاءکی خدمات پر بین الاقوامی سمینار
حیدرآباد،17 جنوری (پریس نوٹ) مرکز مطالعاتِ اردو ثقافت،مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی بہ اشتراک انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ،وزارتِ تعلیم، حکومت ہند کے زیرِ اہتمام سہ روزہ بین الاقوامی سمینار بعنوان” تعلیم اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کے فروغ میں صوفیا ئے دکن کی خدمات“ کا 23 تا 25 جنوری 2023 انعقاد عمل میں آرہا ہے۔ ہندوستان اور بیرونی ممالک کے اسکارلرس اس سمینار میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ سمینار پروفیسر سید عین الحسن، شیخ الجامعہ ،مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کی صدارت میں منعقد کیا جا رہا ہے اور مہمانِ اعزازی کے طور پر آقائی مہدی شاہ رخی، قونصل جنرل آف دی اسلامک ریپبلک آف ایران،حیدرآباد اور ریوڈاکٹر پیکیم ٹی سیمول ،ہینری مارٹن انسٹی ٹیوٹ،حیدرآباد شامل ہو رہے ہیں۔ سمینار کے ڈائرکٹر پروفیسر ایس ایم عزیز الدین حسین کے مطابق اس کا افتتاحی اجلاس سید حامد لائبریری آ ڈیٹوریم، مانو میں صبح 10:30 بجے ہو گا۔سمینار کے تمام اجلاس کو آئی ایم سی ، مانو کے یو ٹیوب چینل پر براہ راست دیکھا جاسکتا ہے۔