مرکز برائے مطالعات اُردو ثقافت کی ایک علاحدہ لائبریری ہے جس کا ویژن مولانا ابوالکلام آزاد پراور ساتھ ہی مولانا کا خود کا لکھا ہوا دستیاب تمام ریڈنگ مواد اور اُردو لٹریچر اکٹھا کرنا اور دورہ کنندگان اور اسکالز کو خدمات فراہم کرنا ہے۔ لائبریری آٹومیشن کے پروسس میں ہے۔ سی یو سی ایس اپنی لائبریری محبان اُردو اور اسکالرز کے لیے بطور ریسرچ سیل قائم کرنا/ فروغ دینا چاہتا ہے۔ مستقبل میں یہ لائبریری اُردو زبان، ادب اور ثقافت پر ایک اتھارٹی سیل متصور کی جائے گی۔
لائبریری کا ذخیرہ نایاب اور قابل قدر مطالعاتی مواد پر مشتمل ہے جو ریسرچ اسکالرز اور محبان اُردو کے لیے کارآمد ہے۔لائبریری کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے حیدرآباد اور دیگر شہروں کی چند موقر شخصیات نے اپنے ذاتی ذخائر میں سے تقریباً 5000 نایاب اور قابل قد رکتب، 4000 میگزین اور 200 مخطوطات کا عطیہ دیا ہے۔
اُردو کے نایاب مخطوطات، کتب اور جرنلز کا حصول: سی یو سی ایس ملک بھر کے مختلف اداروں، لائبریریوں، ریسرچ سنٹرز جیسے خدا بخش اورینٹل پبلک لائبری پٹنہ، نیشنل لائبریری کولکتہ، رام پور رضا لائبریری رامپور، اے پی اسٹیٹ آرکائیو اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ حیدرآباد، عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد، ادارہ ادبیات اُردو حیدرآباد، نیشنل میوزیم نئی دہلی وغیرہ سے خط و کتابت کررہا ہے کہ وہ ان کے اُردو مخطوطات، نایاب کتب، آؤٹ آف پرنٹ اور گراں قدر اُردو کتب اور جرنلز فراہم کرے۔ اس تعلق سے ہمیں خدابخش اورینٹل پبلک لائبریری پٹنہ، اے پی اسٹیٹ آرکائیو اور ریسر چ انسٹی ٹیوٹ حیدرآباد اور ادارہ ادبیات اُردو حیدرآباد سے مثبت ردعمل ملا ہے اور وہ اُردو کی نایاب کتب اور مخطوطات کی ڈیجٹائز شدہ یا زیراکس کردہ نقول فراہم کرنے پر راضی ہوگئے ہیں۔
اس کے علاوہ سی یو سی ایس ان محبا ن اُردو/ انفرادی شخصیات سے بھی اپیل کررہا ہے جن کے پاس مخطوطات ، نایاب اور گراں قدر کتب اور جرنلز کا اچھاخاصا ذخیرہ ہے ۔ سی یو سی ایس کو عطیات کے ذریعہ چند کتب اور جرنلز ملے ہیں۔ عطیات کنندگان کے نام یہ ہیں:
مسٹر اے آر صدیقی، حیدرآباد
ڈاکٹر اے عبدالرحیم جاگیردار، بیجاپور
مسٹر قدیر زمان، حیدرآباد