Press Release : بہار کے دینی مدارس میں تعلیمِ نوبالغان پراجیکٹ کا مانو کے زیر اہتمام تربیتی پروگرام

Hyderabad,


4 مارچ 2021
قوم کی ترقی کے لیے خود احتسابی ضروری
بہار کے دینی مدارس میں تعلیمِ نوبالغان پراجیکٹ کا مانو کے زیر اہتمام تربیتی پروگرام
حیدرآباد، 4 مارچ (پریس نوٹ) تعلیم ہی وہ شئے ہے جس نے انسان کو شعور بخشا اور احتسابی قوت سے نوازا اور جو قوم اپنا احتساب کرے گی وہ آ گے بڑھے گی۔ یہ ایک نہایت ہی خوش آئند بات ہے کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو بہار سرکار کی ترجیحاتی اسکیم کے تحت تعلیم نوبالغان جیسے اہم پروگرام کے نفاذ کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔ بہار کے مدارس میں تعلیمی پروگرام برائے نوبالغان کے تحت کل دربھنگہ میں افتتاحی جلسہ میں للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر محمد مشتاق احمد نے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ پروفیسر محمد شاہد، پروجیکٹ ڈائرکٹر کی زیر صدارت ٹریننگ پروگرام کا آغاز ہوا۔ تعلیم نوبالغان ایک منفرد پائلٹ پراجیکٹ ہے جسے اقوام متحدہ آبادی فنڈ (انفپا) نے اسپانسر کیا ہے، اسے حکومت بہار کے تعاون سے اردو یونیورسٹی کی جانب سے چلایاجارہا ہے۔
پروجیکٹ کو آرڈینیٹر پروفیسر محمد فیض احمد، پرنسپل، مانو، سی ٹی ای دربھنگہ نے حکومت بہار اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مانو کو بہت ساری سہولتوں سے نوازا ہے۔ چاہے تعلیم نوبالغان پروجیکٹ ہو یا مانو کے دربھنگہ کیمپس میں لڑکے اور لڑکیوں کے ہاسٹل کی تعمیر ہو۔ انہوں نے اقوام متحدہ آبادی فنڈ، بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ اور محکمہ اقلیت فلاح و بہبود کا بھی شکریہ ادا کیا کہ اس پروجیکٹ کو کامیاب بنانے کے لئے مانو جیسے ادارے کا انتخاب کیا، اس ٹریننگ میں تقریبا 60 سے زیادہ ٹرینرس کو ایک ہفتہ کی تربیت دے جائے گی جو آگے چل کر دربھنگہ ، سمستی پور ،سہرسہ ، سوپول اور مدھیہ پورہ کے اضلاع کے اپنے ریسورس سینٹر کے تحت آنے والے مدراس کے اساتذہ کو اسی طرح کی ٹریننگ دیں گے اور وہ اپنے مدارس میں نو بالغان کو یہی ٹریننگ دیں گے۔ واضح رہے کہ دربھنگہ میں اردو یونیورسٹی ایک وسیع کیمپس موجود ہے جہاں کالج آف ٹیچر ایجوکیشن، پالی ٹیکنیک، آئی ٹی آئی اور ماڈل اسکول چلائے جارہے ہیں۔
پروفیسر محمد شاہدنے صدارتی خطاب میں شرکاءکو مبارکباد پیش کی اور ٹریننگ کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کرتے ہوئے ٹرینرس کے رول کی اہمیت کو واضح کیا اور کہا کہ ٹریننگ کی کامیابی اس وقت حقیقی کامیابی ہوگی جب ہم پورے ماحول میں تبدیلی لانے میں کامیاب ہوں اور اداروں کو مضبوطی عطا کر سکیں۔ انہوں نے ڈاکٹر ندیم نور، یو این ایف پی اے، چیف بہار اور سابق سکریٹری محکمہ اقلیتی فلاح محترم عامر سبحانی اور موجودہ سکریٹری محترمہ سفینہ کی کوششوں کو قا بل ستائش قرار دیا اور کہا کہ جب مدارس کو سخت بنجر زمیں سمجھتے ہوئے ترقیاتی امور کے ما ہرین نے نظر انداز کردیا تو اس وقت ابتدائی کامیابی کی بنیاد پر اس پروجیکٹ کو بہار سرکار کے ذریعہ پوری ریاست کے مدارس میں لاگو کرنے کا فیصلہ کر لینا اپنے آپ میں ایک تاریخی قدم ہے، اس جلسہ کی نظامت ڈاکٹر شفاعت احمد، اسسٹنٹ پروجیکٹ کو ارڈینیٹر نے انجام دی اور ڈاکٹر افروز عالم اسسٹنٹ پروجیکٹ کوآرڈینیٹر نے اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر پروجیکٹ ٹیم کے ممبران ڈاکٹر چاند انصاری، ڈاکٹر فخر الدین علی احمد، جناب سونو رجک، شفیق احمد کے علاوہ ڈاکٹر ظفر اقبال زیدی، ڈاکٹر افروز ظہیر،ریجنل کوارڈینیٹرس، یو این ایف پی اے اور دیگر اساتذہ کرام و طلبا اور شرکاءموجود تھے 

Press Release : بہار کے دینی مدارس میں تعلیمِ نوبالغان پراجیکٹ کا مانو کے زیر اہتمام تربیتی پروگرام

Hyderabad,


4 مارچ 2021
قوم کی ترقی کے لیے خود احتسابی ضروری
بہار کے دینی مدارس میں تعلیمِ نوبالغان پراجیکٹ کا مانو کے زیر اہتمام تربیتی پروگرام
حیدرآباد، 4 مارچ (پریس نوٹ) تعلیم ہی وہ شئے ہے جس نے انسان کو شعور بخشا اور احتسابی قوت سے نوازا اور جو قوم اپنا احتساب کرے گی وہ آ گے بڑھے گی۔ یہ ایک نہایت ہی خوش آئند بات ہے کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو بہار سرکار کی ترجیحاتی اسکیم کے تحت تعلیم نوبالغان جیسے اہم پروگرام کے نفاذ کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔ بہار کے مدارس میں تعلیمی پروگرام برائے نوبالغان کے تحت کل دربھنگہ میں افتتاحی جلسہ میں للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر محمد مشتاق احمد نے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ پروفیسر محمد شاہد، پروجیکٹ ڈائرکٹر کی زیر صدارت ٹریننگ پروگرام کا آغاز ہوا۔ تعلیم نوبالغان ایک منفرد پائلٹ پراجیکٹ ہے جسے اقوام متحدہ آبادی فنڈ (انفپا) نے اسپانسر کیا ہے، اسے حکومت بہار کے تعاون سے اردو یونیورسٹی کی جانب سے چلایاجارہا ہے۔
پروجیکٹ کو آرڈینیٹر پروفیسر محمد فیض احمد، پرنسپل، مانو، سی ٹی ای دربھنگہ نے حکومت بہار اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مانو کو بہت ساری سہولتوں سے نوازا ہے۔ چاہے تعلیم نوبالغان پروجیکٹ ہو یا مانو کے دربھنگہ کیمپس میں لڑکے اور لڑکیوں کے ہاسٹل کی تعمیر ہو۔ انہوں نے اقوام متحدہ آبادی فنڈ، بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ اور محکمہ اقلیت فلاح و بہبود کا بھی شکریہ ادا کیا کہ اس پروجیکٹ کو کامیاب بنانے کے لئے مانو جیسے ادارے کا انتخاب کیا، اس ٹریننگ میں تقریبا 60 سے زیادہ ٹرینرس کو ایک ہفتہ کی تربیت دے جائے گی جو آگے چل کر دربھنگہ ، سمستی پور ،سہرسہ ، سوپول اور مدھیہ پورہ کے اضلاع کے اپنے ریسورس سینٹر کے تحت آنے والے مدراس کے اساتذہ کو اسی طرح کی ٹریننگ دیں گے اور وہ اپنے مدارس میں نو بالغان کو یہی ٹریننگ دیں گے۔ واضح رہے کہ دربھنگہ میں اردو یونیورسٹی ایک وسیع کیمپس موجود ہے جہاں کالج آف ٹیچر ایجوکیشن، پالی ٹیکنیک، آئی ٹی آئی اور ماڈل اسکول چلائے جارہے ہیں۔
پروفیسر محمد شاہدنے صدارتی خطاب میں شرکاءکو مبارکباد پیش کی اور ٹریننگ کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کرتے ہوئے ٹرینرس کے رول کی اہمیت کو واضح کیا اور کہا کہ ٹریننگ کی کامیابی اس وقت حقیقی کامیابی ہوگی جب ہم پورے ماحول میں تبدیلی لانے میں کامیاب ہوں اور اداروں کو مضبوطی عطا کر سکیں۔ انہوں نے ڈاکٹر ندیم نور، یو این ایف پی اے، چیف بہار اور سابق سکریٹری محکمہ اقلیتی فلاح محترم عامر سبحانی اور موجودہ سکریٹری محترمہ سفینہ کی کوششوں کو قا بل ستائش قرار دیا اور کہا کہ جب مدارس کو سخت بنجر زمیں سمجھتے ہوئے ترقیاتی امور کے ما ہرین نے نظر انداز کردیا تو اس وقت ابتدائی کامیابی کی بنیاد پر اس پروجیکٹ کو بہار سرکار کے ذریعہ پوری ریاست کے مدارس میں لاگو کرنے کا فیصلہ کر لینا اپنے آپ میں ایک تاریخی قدم ہے، اس جلسہ کی نظامت ڈاکٹر شفاعت احمد، اسسٹنٹ پروجیکٹ کو ارڈینیٹر نے انجام دی اور ڈاکٹر افروز عالم اسسٹنٹ پروجیکٹ کوآرڈینیٹر نے اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر پروجیکٹ ٹیم کے ممبران ڈاکٹر چاند انصاری، ڈاکٹر فخر الدین علی احمد، جناب سونو رجک، شفیق احمد کے علاوہ ڈاکٹر ظفر اقبال زیدی، ڈاکٹر افروز ظہیر،ریجنل کوارڈینیٹرس، یو این ایف پی اے اور دیگر اساتذہ کرام و طلبا اور شرکاءموجود تھے