مانو کو ہندو مذہبی کتاب”سُکھ ساگر“ کے نایاب اردو ترجمہ کا عطیہ

Hyderabad,


  پروگرام کے دوران تصویر میں شری پرہلاد ریڈی (درمیان)، وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن کو نایاب کتاب ”سکھ ساگر“ پیش کرتے ہوئے۔ ساتھ میں پروفسر ایس ایم رحمت اللہ، جناب ابرار احمد، جناب آر رماکانت، جناب آر اکھل ریڈی اور جناب مریادا رگھوما ریڈی دیکھے جاسکتے ہیں۔

 

مانو کو ہندو مذہبی کتاب”سُکھ ساگر“ کے نایاب اردو ترجمہ کا عطیہ
حیدرآباد، 26 اپریل (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو ہندو مذہب کی ایک مقدس کتاب ”سُکھ ساگر“ (شری مد بھگوت پُران) کا نایاب اردو ترجمہ حاصل ہوا ہے جسے جناب رامولا پرہلاد ریڈی نے بطور عطیہ یونیورسٹی کو پیش کیا ہے۔ جناب ریڈی ایک ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر ہیں اور راجاپور ضلع محبوب نگر (تلنگانہ) کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے یہ کتاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن کو پیش کی۔ یہ ایک نایاب کتاب ہے جو اردو زبان میں ہے۔ جناب ریڈی خود اردو کے شیدائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اردو یونیورسٹی ہی اس نایاب کتاب کو محفوظ رکھ سکتی ہے۔ یہ کتاب تقریباً 100 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔پروفیسر عین الحسن نے نہایت گرمجوشی کے ساتھ اسے قبول کرتے ہوئے نایاب تحفہ پر جناب پرہلاد ریڈی کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر جناب ریڈی کے ارکان خاندان بھی موجود تھے۔
جناب ابرار احمد، اسسٹنٹ رجسٹرار نے کتاب کے اس عطیہ میں رابطہ کار کا رول ادا کیا اور وائس چانسلر آفس میں ایک مختصر پروگرام کے دوران جناب ریڈی نے یہ نایاب کتاب وائس چانسلر کو پیش کی ۔