Submitted by MSQURESHI on Thu, 05/11/2023 - 09:51
مانو میں جی 20 سیلفی پوائنٹ کا افتتاح PressRelease

مانو میں جی 20 سیلفی پوائنٹ کا افتتاح

 
 

حیدرآباد، 10 مئی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے جی ٹوینٹی۔ یونیورسٹی کنیکٹ پہل کے تحت پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلرنے آج مرکز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ اردو ذریعہ تعلیم میں سیلفی پوائنٹ کا افتتاح انجام دیا۔ سیلفی پوائنٹ ایک اختراعی کوشش ہے جو طلبہ اور اساتذہ کو سماجی رابطہ کے ویب سائٹس پر جی 20 اور ہندوستان کی صدارت پر اپنے تاثرات بیان کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ سیلفی پوائنٹ کو ایک متحرک جگہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ یہاں پر ایک بیک ڈراپ ہے جس میں یونیورسٹی اور G20 کے لوگو پرنٹ کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر محمد یوسف خان، پرنسپل پالی ٹیکنیک کی جانب سے تیار کردہ کیپ اور ٹی شرٹ کی بھی اجرائی عمل میں آئی۔ اس موقع پر پروفیسر شگفتہ شاہین، او ایس ڈی I، پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار کے علاوہ بڑی تعداد میں اساتذہ، طلبہ اور غیر تدریسی عملہ کے اراکین موجود تھے۔

 

-------------------------------------------------------

جی 20 یونیورسٹی کنیکٹ کے تحت مانو میں مضمون نویسی مقابلہ

حیدرآباد، 10 مئی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے لٹریری کلب کی جانب سے کل جی ٹوینٹی۔ یونیورسٹی کنیکٹ پروگرام کے تحت سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں منگل کو مضمون نویسی کا مقابلہ منعقد کیا گیا۔ ڈین بہبودیِ طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف کی اطلاع کے مطابق اردو، ہندی اور انگریزی میں منعقد ہونے والے اس مقابلے کا عنوان ”جی ٹوینٹی کی ہندوستانی قیادت اور ماحولیاتی تبدیلی کی دشواریاں“ تھا۔ مقابلے کے کوآرڈنیٹر یونیورسٹی لٹریری کلب کے صدر ڈاکٹر فیروز عالم تھے۔ جوائنٹ ڈین بہبودی طلبہ پروفیسر عبد السمیع صدیقی، جناب معراج احمد کلچرل کوآرڈنیٹر، جناب حبیب احمد میوزیم کیوریٹر نے انتظامی امور میں تعاون کیا جب کہ لٹریری کلب کے سکریٹری عبدالمقیت، جوائنٹ سکریٹری مظہر سبحانی اور طلحہ منان نے رضاکارانہ خدمات انجام دیں۔ رواں سال ہمارا ملک ہندوستان جی 20 کی قیادت کر رہا ہے۔ اس بار اس کا موضوع "جی20۔ وسودھیو کٹمبکم" (ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل) طے کیا گیا ہے۔ یہ اس بات کو نشان زد کرتا ہے کہ ہم اپنی صدارت کے دوران "ایک خاندان" کے طور پر بنی نوع انسان کو درپیش دشواریوں سے نمٹنے ایک عالمگیر احساس کو فروغ دینے کے لیے کام کریں گے۔

-------------------------------------------------------

 

جی 20 ممالک سائنس اور ٹیکنالوجی کے ابھرتے مراکز

ڈاکٹر قاضی اظہر کا اردو یونیورسٹی میں قومی یومِ ٹیکنالوجی کے ضمن میں توسیعی لیکچر

 

 

 

حیدرآباد، 10 مئی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، انسٹیٹیوٹ اننویٹو کونسل (آئی آئی سی) اور تلنگانہ سائنس فیئر اکیڈیمی (ٹی ایس ایف اے) کے زیر اہتمام ایک توسیعی لیکچر کل انعقاد عمل میں آیا۔ ڈاکٹر قاضی ایس اظہر، کلینکل اسوسیئٹ پروفیسر، مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی، امریکہ نے ”جی 20 ممالک سائنس اور ٹیکنالوجی کے ابھرتے مراکز“ کے موضوع پر لیکچر دیا۔ یہ پروگرام قومی یومِ ٹیکنالوجی کے ضمن میں کیا گیا جو پوکھران میں 1998ءمیں کیے گئے کامیاب نیوکلیئر تجربہ کی یاد میں 11 مئی کو منایا جاتا ہے۔

ڈاکٹر قاضی اظہر نے لیکچر کے دوران سائنسی اختراعات و ایجادات کے سماج پر اثرات پر روشنی ڈالی۔ طب کے شعبے میں سائنس و ٹیکنالوجی نے سی ٹی اسکیان ، ایم آر آئی جیسے جدید آلات کی مدد سے لوگوں کی جان بچانے کے سلسلے میں شاندار ترقی کی ہے ۔ اس کے علاوہ آرٹیفیشیل انٹلجنس کے ذریعہ نئی ادویات کی تیاری کی جارہی ہے جو عالمی معیارِ صحت کو بہتر بنارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے ذریعہ جی 20 ممالک ترقی پذیر ممالک سے یافتہ ممالک تک کا سفر طئے کر رہے ہیں۔

پروفیسر عبدالواحد، ڈین اسکول آف ٹیکنالوجی اور پروفیسر سلمان احمد، ڈین اسکول آف سائنسس نے سائنس و ٹیکنالوجی کے سماجی فوائد کے بارے میں گفتگو کی۔

ڈاکٹر سید صلاح الدین، اسوسیئٹ پروفیسر، کیمسٹری، ڈاکٹر عزیز الرحمن، گیسٹ فیکلٹی ، مانو و صدر تلنگانہ سائنس فیئر اکیڈیمی نے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر محمد یوسف خان، پرنسپل پالی ٹیکنیک حیدرآباد نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر جمیل احمد ، اسسٹنٹ پروفیسر بھی شہہ نشین پر موجود تھے۔ پوسٹر سازی مقابلہ میں کامیاب طلبہ میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔

-------------------------------------------------------

 

مانو میں ہندی ورکشاپ

حیدرآباد، 10 مئی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی ، ہندی سیل کے زیر اہتمام ہندی ورکشاپ کا کل انعقاد عمل میں آیا۔ اس موقع پر ہندی شکشن یوجنا کی ڈاکٹر سیما ورما نے ”ہندی خط و کتابت: مسودہ اور نوٹ کی تحریر “ کے زیر عنوان لیکچر دیا۔ موضوع پر بحث کرتے ہوئے انہوں نے سرکاری کام کاج کے دوران مسودہ کی تیاری، نوٹ کی تحریر اور اس میں درپیش مسائل اور ان حل کے متعلق گفتگو کی۔ ڈاکٹر شگفتہ پروین، ہندی آفیسر کے شکریہ پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔ ورکشاپ میں یونیورسٹی کے اراکین اسٹاف نے حصہ لیا۔