Submitted by MSQURESHI on Tue, 07/04/2023 - 12:25
مانو میں اساتذہ کا تعارفی پروگرام۔ پروفیسر سلیمان صدیقی کا خطاب PressRelease

مانو میں اساتذہ کا تعارفی پروگرام۔ پروفیسر سلیمان صدیقی کا خطاب
حیدرآباد،3جولائی (پریس نوٹ) اساتذہ آنے والی نسل کے معمار ہوتے ہیں اس لیے ان کی تربیت بنیادی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔یونیورسٹیوں اور کالجوں میں نئے تقرر شدہ اساتذہ کو فوری طور پر تدریس کی ذمہ داری دی جاتی ہے اس لیے انہیں تدریسی اور کمرۂ جماعت کے لیے تربیت دینا بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ پروفیسر سلیمان صدیقی، سابق وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی، حیدرآباد و سابق رجسٹرار، مانو نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، یو جی سی - ایچ آر ڈی سی کے زیر اہتمام اساتذہ کا تعارفی پروگرام (فیکلٹی انڈکشن پروگرام، ایف آئی پی) کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے آج ان خیالات کا اظہار کیا۔ یہ پروگرام یکم اگست تک جاری رہے گا۔
پروفیسر سلیمان صدیقی نے کہا کہ فیکلٹی انڈکشن پروگرام اساتذہ کو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو سمجھنے، ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کے منظرنامے اور پیشہ ورانہ ذمہ داری و نجی زندگی میں توازن کی برقراری کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔
پروفیسر رئیس الدین، صدر شعبۂ میڈیکل الیمنٹالوجی اینڈ ٹاکسیکالوجی، جامعہ ہمدرد، نئی دہلی نے تعلیمی دیانتداری اور ریسرچ کی اخلاقیات کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو تحقیق کے قواعد کا علم ہونا چاہیے، چاہے تحقیق سماجی علوم میں ہویا سائنس کے میدان میں۔ معیارات کا خیال ضرور رکھیں چاہے آپ پر کوئی نظر رکھنے والا ہو یا نہ ہو۔ یہی تدریسی پیشے کا تقاضہ ہے۔
ابتداءمیں پروفیسر سنیم فاطمہ، ڈائرکٹر مرکز نے خیر مقدم کیا۔ ایف آئی پی میں 51 اساتذہ حصہ لے رہے ہیں۔ یو جی سی کے قواعد کے مطابق یونیورسٹیوں اور کالجوں کے نئے اساتذہ کو ابتدائی چار سال میں ایف آئی پی کامیاب کرنا ضروری ہے۔

MANUU Pr 03-07-2023.pdf