لسانی ورثے کے تحفظ اور فروغ کی ضرورت : پروفیسر عین الحسن
حیدرآبادی دانشوروں کا اردو یونیورسٹی کا دورہ۔ وائس چانسلر سے ملاقات
حیدرآباد، 20جولائی (پریس نوٹ) ہمیں ہندوستان کے لسانی ورثے کا تحفظ کرنے اور اسے فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اردو زبان کی تاریخی اور تہذیبی اہمیت مسلمہ ہے۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کل حیدرآباد کے دانشوروں سے ملاقات کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے تعلیم، زبان کے تحفظ ، سماجی اور تعلیمی ترقی سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر یوسف ملا، صدر نشین، تلنگانہ چیمبر آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز پروموشن و سابق جنرل منیجر، ریزرو بینک آف انڈیا؛ ڈاکٹر کے ایچ سلمانی، ماہر تعلیم، نیچروپیتھ اینڈ فلانتھروپسٹ، ڈاکٹر ذیشان عباس رضوی، ایڈیٹر، ایجوکیشن ٹوڈے میگزین؛ جناب عامر اسلم احمد خان، ڈائرکٹر، اے بی پراپرٹیز اینڈ انفرا گروپ نے اجلاس میں شرکت کی۔ مہمانوں نے مانو کے بہتر مستقبل کے لیے قیمتی مشوروں اور تجاویز سے نوازا۔ پروفیسر عین الحسن نے مہمانوں کا خیر مقدم کیااور ان کے مشوروں اور تجاویز کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرارنے بھی تبادلہ خیال میں حصہ لیا۔ اردو زبان کے فروغ کے لیے یونیورسٹی کے عزم کو واضح کرتے ہوئے پروفیسر عین الحسن نے اردو کی تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے لیے جاری اقدامات پر اظہارِ خیال کیا۔ انہوں معیاری تعلیم کے ذریعہ حاشیے کے گروپوں بطور خاص اردو بولنے والوں کو بااختیار بنانے کے لیے یونیورسٹی کی کوششوں کا خاکہ بھی پیش کیا۔
تحقیق کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے، وائس چانسلر نے ایک ایسے ماحول کو فروغ دینے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا جس میں تحقیق کو فروغ ملے اور جدید نظریات اور حل تلاش کرنے میں اسکالرز کی معاونت ہو۔ یونیورسٹی علاقائی ترقی کے لیے تعلیمی اداروں، صنعتوں اور حکومت کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے ملک کی ترقی میں اپنا رول ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو یونیورسٹی تعلیم اور اختراعات کے فروغ کے لیے مختلف شعبوں میں اشتراک کے لیے کوشاں ہے۔تعلیم ، زبان اور سماج کی ترقی اور اس کے لیے محنت اور لگن کے ساتھ کام کرنے کی امیدکے ساتھ میٹنگ کا اختتام عمل میں آیا۔
عابد عبدالواسع
لسانی ورثے کے تحفظ اور فروغ کی ضرورت : پروفیسر عین الحسن
PressRelease