Submitted by MSQURESHI on Thu, 09/28/2023 - 18:47
کنیڈا کی پروفیسر کیرن رفل کا دورۂ اردو یونیورسٹی PressRelease

کنیڈا کی پروفیسر کیرن رفل کا دورۂ اردو یونیورسٹی

 

حیدرآباد، 27 ستمبر (پریس نوٹ) پروفیسر کیرن رفل، یونیورسٹی آف ٹورنٹو، اونٹاریو، کنیڈا نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا دورہ کرتے ہوئے پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر سے ملاقات کی۔ پروفیسر رفل ، مذاہب کی تاریخ اور مطالعاتِ مذہب کی پروفیسر ہیں۔ جنوبی ایشیاءمیں شیعیت کا مطالعہ ان کا میدانِ تحقیق ہے۔ انہوں نے علاقے میں مذہبی متون اور رسوم و رواج پر تحقیق کی ہے۔ پروفیسر کیرن ہندوستان، پاکستان، ایران، ترکی اور شام میں فیلڈ ریسرچ کرچکی ہیں۔
پروفیسر عین الحسن اور پروفیسر رفل نے تبادلہ خیال کے دوران سوشل سائنسس اینڈ ہیومانٹیز ریسرچ کونسل آف کنیڈا (ایس ایس ایچ آر سی) سے یونیورسٹی کے عمومی اشتراک اور ورکشاپ کے انعقاد کے امکانات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر پروفیسر شگفتہ شاہین، او ایس ڈی I اور پروفیسر عزیز الدین، مرکز برائے مطالعاتِ اردو ثقافت بھی موجود تھے۔

 

 تعلیم تاحیات جاری رہنے والا عمل ، اقدار کامیابی کی کلید
 اردو یونیورسٹی میں پروفیسر طلعت عزیز کا خصوصی خطاب ۔ پروفیسر محمود صدیقی کی بھی مخاطبت

 

حیدرآباد، 27 ستمبر (پریس نوٹ) "تعلیم پوری زندگی جاری رہنے والا عمل ہے اور اقدار وہ ضابطہ ہائے حیات ہیں جن پر چل کر ہم کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ یہ ہماری زندگی کو کنٹرول کرتی ہیں اور ایک واضح سمت میں مثبت ترقی کی طرف گامزن کرتی ہیں۔" ان خیالات کا اظہار پروفیسر طلعت عزیز سابق ڈین، فیکلٹی آف ایجوکیشن، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے کل شام یونیورسٹی لٹریری کلب ، مانو کی جانب سے ثقافتی سرگرمی مرکز میں منعقدہ خصوصی خطاب میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کو تعلیم دینے کے لیے ہمیں نفسیات کا علم ہونا چاہیے۔ انسان کی شخصیت کی تشکیل و تعمیر اسکول کی تعلیم کے زمانے میں ہی شروع ہو جاتی ہے۔ اسی زمانے میں اس کی تعلیم دینی شروع کی جانی چاہیے۔ بچے کی فزیولوجیکل ضروریات کی تکمیل مناسب انداز میں کی جائے گی تو وہ خوش رہے گا اور اس میں مثبت اقدار کا فروغ ہوگا۔ اس کی عدم موجودگی اس میں محرومی اور جھنجلاہٹ پیدا کرے گی اور اس میں منفی رویہ ابھرے گا۔
اقدار کی تربیت کی شروعات بچے کی پیدائش کے پہلے دن سے ہی ماں کے ممتا بھرے لمس اور پیار سے شروع ہوتی ہے۔ ہمدردی، خوش اخلاقی، احساس ذمہ داری، احتساب، سچائی، ایمانداری، اپنی غلطی کا اعتراف، سچائی وغیرہ وہ اقدار ہیں جو کسی بچے کی ترقی کا سبب بنتے ہیں۔ بچوں کو ابتدا سے ہی شیئرنگ ،ایمانداری اور امداد باہمی کا درس دینا چاہیے۔ انھیںسماج میں مختلف قسم کے لوگوں کے ساتھ رہنا، کھیلنا پڑھنا سیکھنا چاہیے۔ بچے کو خوف میں مبتلا کرنے کی بجاے اس کی کمیوں کو مثبت انداز میں دور کرنے کی کوشش کریں۔
صدر اجلاس پروفیسر صدیقی محمد محمود، او ایس ڈی II نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا معاشرہ اقدار کے بحران کا شکار ہے۔ ملک کی حقیقی تعمیر و ترقی کے لیے اقدار کی تعلیم ضروری ہے۔ جس نے اقدار پر عبور پالیا وہ قابل قدر بن گیا۔ اس دنیا کو بدلنے کے لیے ہمیں اپنے آپ کو اچھا انسان اور ذمہ دار شہری بنانا ہوگا اور اس کے لیے زندگی کے ہر مرحلے میں عدل و انصاف سے کام لینا ہوگا۔
اس موقع پر ڈین بہبودیِ طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی بھی موجود تھے۔ ابتدا میں صدر لٹریری کلب اور ڈپٹی ڈین بہبودی طلبہ ڈاکٹر فیروز عالم نے خیرمقدمی کلمات پیش کیے اور کلب کے اغراض و مقاصد اور سرگرمیوں سے واقف کرایا۔ کلب کے جوائنٹ سکریٹری مظہر سبحانی نے مہمان مقرر کا تعارف پیش کیا۔ سکریٹری طلحہ منان نے کارروائی چلائی۔ ریسرچ اسکالر محمد ارشد ہمراز کے اظہار تشکر پر پروگرام کا اختتام ہوا۔ اس موقعے پر کلچرل کوآرڈنیٹر جناب معراج احمد، ڈاکٹر کفیل احمد، ڈاکٹر شیخ احتشام، ڈاکٹر اشرف نواز، ڈاکٹر فہیم اشرف، ڈاکٹر تسنیم احمد اور طلباءو طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔

 

کریم نگر میں مانو کی جانب سے اردو میڈیم اساتذہ کا ورکشاپ


 

حیدرآباد، 27 ستمبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے مرکز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ اردو ذریعہ تعلیم (سی پی ڈی یو ایم ٹی) کے تحت ضلع پریشد آڈیٹوریم کریم نگر میں 26 اور 27 ستمبر کو دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ کریم نگر اور پیداپلی اردو میڈیم مدارس کے 50 اساتذہ نے اس ورکشاپ میں شرکت کی۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت مفتی محمد یونس قاسمی نے کی۔
مہمان خصوصی جناب اشوک ریڈی اے ایم او کریم نگر نے اپنی تقریر میں کہا کہ تشکیل علم کے نظریہ کو بروئے کار لانے کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔ پروفیسر محمد عبد السمیع صدیقی، ڈائرکٹر سی پی ڈی یو ایم ٹی نے ورکشاپ کے اغراض ومقاصد بتائے۔ ڈاکٹر محمد اکبر نے پروگرام کی کارروائی چلائی۔
بعد ازاں تکنیکی اجلاسوں میں پروفیسر محمد عبد السمیع صدیقی ، ڈاکٹر شیخ وسیم اور ڈاکٹر جمیل احمد نے بالترتیب اختراعی طریقہ تدریس، تفتیش پر مبنی تدریس اور اساتذہ کے لیے چیاٹ جی پی ٹی پر سیر حاصل گفتگو کی۔

 

 

press27sep23.pdf