Submitted by MSQURESHI on Tue, 10/31/2023 - 11:00
مانومیں "میرا یووا بھارت" ورکشاپ کا انعقاد PressRelease

ڈیجیٹل دورمیں بھی اساتذہ کا کوئی متبادل نہیں
اردو یونیورسٹی میںلائبریری سائنس ریفریشر کورس کا افتتاح۔ پروفیسرفرقان قمر کا خطاب

حیدرآباد، 30اکتوبر (پریس نوٹ) یونیورسٹیز ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر مزید ترقی کریں گی مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ روایاتی یونیورسٹیوں کا ڈھانچہ ختم ہوجائے گا۔تعلیم کی ڈیجیٹلائزیشن اور اوپن ایجوکیشن ریسورس (OER) مواد کی دستیابی کے باوجود، کلاس رومز میں اساتذہ کی موجودگی ضروری رہے گی۔پروفیسرفرقان قمر، سابق وائس چانسلر، یونیورسٹی آف راجستھان اور سنٹرل یونیورسٹی آف ہماچل پردیش نے آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سنٹر (سابقہ یو جی سی۔ ایچ آرڈی سی) میں لائبریری سائنسز کے ریفریشر کورس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ دو ہفتہ طویل ریفریشر کورس میں 60 سے زائد شرکاءشامل ہیں۔
پروفیسر فرقان قمر، جو ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز کے سکریٹری جنرل بھی رہ چکے ہےں، نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل ٹولز طلباءکی تعلیمی ضروریات کی تکمیل تو ضرور کریں گے لیکن یہ اساتذہ کا متبادل نہیں ہوسکتے ہےں۔ اس پس منظر میں لائبریرز کا فریضہ ہے کہ وہ طلبا اور اساتذہ کے لیے معلومات اور علم کے درمیان فرق کو واضح کرنے کا کام کریں۔۔
ابتداءمیں ڈاکٹر اختر پرویز، یونیورسٹی لائبریرین نے کورس کے مقاصد کے بارے میں بتایا۔انہوں نے کہا کہ مستقبل کھلی رسائی کے وسائل پر منحصر ہے، لیکن ہمارا سب سے بڑا چیلنج پرنٹ اور الیکٹرانک دونوں وسائل کا انتظام اور انضمام کرنا ہے'۔پروفیسر سنیم فاطمہ، ڈائرکٹر مرکز نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

------------------------------------------------------------------------

 

مانومیں "میرا یووا بھارت" ورکشاپ کا انعقاد

 

حیدرآباد، 30اکتوبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے نیشنل سروس اسکیم (NSS) یونٹ کے زیر اہتمام وزارت برائے امور نوجوانان اور کھیل کے تعاون سے آج ایک ورکشاپ "میرا یووا بھارت" کا انعقاد کیاگیا۔اس موقع پر مہمان ِخصوصی، پروفیسر علیم اشرف، ڈین، بہبودی طلبا نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی صلاحیتیوں کو پروان چڑھانے کے لیے پوری توانائی کا استعمال کریں اور تعلیم پر توجہ مرکوز کریں، چاہے وہ تکنیکی، سماجی یا علم کے کسی دوسرے شعبے میں ہوں۔
پروفیسر محمد فریاد، این ایس ایس کوآرڈینیٹرو صدر شعبہ ترسیل عامہ و صحافت نے اپنے صدارتی خطاب میں ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پیش کیے اور مائی بھارت (MYBHARAT) کے اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد بیان کیا۔انہوں نے تعلیم و ہنر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ حصول تعلیم کے ساتھ ساتھ، صحت کی دیکھ بھال پر بھی توجہ دیں۔
پروفیسر پردیپ کمار، صدر ،شعبہ کمپیوٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے شہری اور دیہی تقسیم کو ختم کرنے اور ملک بھر کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیٹا پر مبنی طریقہ کار اپنانے پر زور دیا۔ڈاکٹر یوسف خان، پرنسپل، پالی ٹیکنیک (حیدرآباد کیمپس) نے "میرا یووا بھارت" کی اہمیت اور اس ناگزیر کردار پر زور دیا جو نوجوان قوم کی رہنمائی میں ادا کرتے ہیں۔ ڈاکٹر قمرالدین، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ مینجمنٹ نے 21ویں صدی میں نوجوانوں کے لیے دستیاب مواقعوں پر روشنی ڈالی۔معروف سائنسدان، پروفیسر شکیل احمد نے میرا یوا بھارت کے مقاصد کے حصول کے لیے ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ کو استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
 ڈاکٹر جرار احمد نے کارروائی چلائی اور پروگرام کے آغاز میںڈاکٹر علیم نے تلاوت قرآن پاک پیش کیا۔