اردو یونیورسٹی میں ڈیجیٹل کتب خانوں پر قومی کانفرنس
حیدرآباد، 22 اگست (پریس نوٹ) سید حامد سنٹرل لائبریری، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام ”اے آئی پر مبنی ڈیجیٹل کتب خانے: رسائی اور دریافت کا ارتقائ“ کے زیر عنوان ایک قومی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ پروفیسر دیویکا مدلی، ڈائرکٹر انفلبنیٹ سنٹر مہمانِ خصوصی تھیں اور پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے صدارت کی۔
اپنے خطاب میں پروفیسر دیویکا مدالی نے مصنوعی ذہانت کے ارتقاءاور لائبریری اور معلومات کے شعبے پر اس کے گہرے اثرات کے متعلق تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے پیر کو منعقدہ افتتاحی اجلاس میں بتایا کہ مستقبل میں جہاں لائبریریوں کا تکنیکی فروغ ہوگا وہیں صارفین کو بہتر خدمات و تجربات کی فراہمی کے لیے اے آئی کا استعمال لازمی تصور ہوگا۔
پروفیسر دیپک گرگ نے اپنے کلیدی خطبے میں لائبریریوں میں استعمال ہونے والے اے آئی کی مختلف ایپلی کیشنز کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے متعدد امور انجام دینے کے لیے AI کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا جس سے لائبریری کی مختلف خدمات کو تقویت مل سکے گی۔
پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے صدارتی خطاب میں لائبریرین کی ذمہ داری کو اجاگر کرتے ہوئے، تعلیمی اداروں میں لائبریریوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے لائبریرین حضرات پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل دور کے ابھرتے ہوئے تقاضوں کے مطابق مصنوعی ذہانت کو اپنائیں۔
ڈیجیٹل کتب خانوں کے موضوع پر منعقدہ اس قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے آخر میں پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کے ڈائرکٹر ڈاکٹر اختر پرویز، سابق یونیورسٹی لائبریرین، جو اس وقت جامعہ ہمدرد لائبریری کے ذمہ دار ہیں، نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر فیصل مصطفی، پروگرام ڈائرکٹر اور انچارج لائبریرین، مانو نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اس موقع پر نمبس 4.0 (Knimbus) نام کے ایک سرچ انجن کا اجراءعمل میںلایا گیا۔
اردو یونیورسٹی میں ڈیجیٹل کتب خانوں پر قومی کانفرنس
PressRelease