اردو یونیورسٹی میںتعلیمی بلندیوں کو چھونے کی صلاحیت کی کمی نہیں : پروفیسر عین الحسن
PressRelease
اردو یونیورسٹی میںتعلیمی بلندیوں کو چھونے کی صلاحیت کی کمی نہیں : پروفیسر عین الحسن
اردو یونیورسٹی میںتعلیمی بلندیوں کو چھونے کی صلاحیت کی کمی نہیں : پروفیسر عین الحسن
آپ میرا ساتھ دیں ، میں آپ کے ساتھ ہوں۔نئے وائس چانسلر کا جائزہ لینے کے بعد اظہار خیال
حیدرآباد، 28 جولائی (پریس نوٹ)مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں تعلیمی بلندیوں کو چھونے کی صلاحیت اور طاقت کی کمی نہیں، آپ میرا ساتھ دیں، میں آپ کے ساتھ ہوں، یونیورسٹی ،ہر اقدام طلبا ، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے ساتھ مل کر کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار اردو یونیورسٹی کے نئے وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن نے آج عہدہ کا جائزہ لینے کے فوری بعد کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے تمام شراکت داروں کے درمیان مکمل ہم آہنگی اور تال میل کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ادارہ آگے بڑھ سکے۔ اس سے قبل پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، وائس چانسلر انچارج نے پروفیسر عین الحسن کو یونیورسٹی کا چارج حوالے کیا اور کہا کہ مانو خوش نصیب ہے کہ ایک ممتاز فارسی اسکالر،شاعر اور تجربہ کار منتظم کے ہاتھوں میں اُس کی قیادت سونپی جارہی ہے۔
اس موقع پر پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے بھی نئے وائس چانسلر کو گلدستہ پیش کرتے ہوئے خیر مقدم کیا۔
واضح رہے کہ 22 جولائی کو وزارت تعلیم، حکومت ہند کے جاری کردہ تقرر نامے کے تحت پروفیسر عین الحسن یونیورسٹی کے پانچویں وائس چانسلر مقرر کیے گئے ۔ پروفیسر عین الحسن نے آج دوپہر میں تدریسی و غیر تدریسی شعبوں کے سربراہوں اور یونیورسٹی کی مسلمہ انجمنوں کے ساتھ تبادلہ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی تین بڑی اکائیاں ہیں۔ طلبہ، اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ۔ ان میں سے کسی بھی اکائی میں اگر کمی یا خرابی واقع ہو تو اس کا سیدھا اثر یونیورسٹی کی کارکردگی پر پڑتا ہے۔ سب کے ساتھ مل کر سب کے تعاون و مشوروں سے یونیورسٹی کو اس مقام پر پہنچانا چاہتے ہیں جہاں اسے ہونا چاہیے۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے جائزہ دینے کے بعد انکشاف کیا کہ پروفیسر عین الحسن نے وائس چانسلر بن جانے کی اطلاع کے باوجود اپنی یونیورسٹی میں کلاس لینے کا سلسلہ ترک نہیں کیا اور طلبہ کے تئیں اپنی ذمہ داری نبھاتے رہے۔پروفیسر رحمت اللہ نے کہا کہ یونیورسٹی پرسکون ماحول میں ترقی کی راہوں پر گامزن ہے اور نئے وائس چانسلر کی قیادت میں یہ مزید پھلتی پھولتی رہے گی۔ انہوں نے اس موقع پر سابقہ وائس چانسلرس کی کاوشوں کا ذکر بھی کیا ۔ جن کی مسلسل جدوجہد سے یونیورسٹی آج ایک منفرد شناخت رکھتی ہے۔
تبادلہ خیال کے موقع پر مختلف شعبوں کے سربراہوں اور انجمنوں کے نمائندوں نے گلدستے اور یادگاری تحائف کے ذریعہ نئے وائس چانسلر کا خیر مقدم کیا۔