فاصلاتی طرز تعلیم میں انفارمیشن ٹکنالوجی کا مو ثر استعمال ضروری
فاصلاتی طرز تعلیم میں انفارمیشن ٹکنالوجی کا مو ثر استعمال ضروری
PressRelease
فاصلاتی طرز تعلیم میں انفارمیشن ٹکنالوجی کا مو ثر استعمال ضروری
مانو وائس چانسلر پروفیسر عین الحسن کا دورہ دہلی ریجنل سنٹر۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مشاعر میں بھی شرکت
حیدرآباد، 6 اگست (پریس نوٹ) پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے تعلیم بالخصوص فاصلاتی طرز تعلیم میں انفارمیشن ٹکنالوجی کے موثر استعمال کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پروفیسر سید عین الحسن جنہوں نے پچھلے ہفتے ہی وائس چانسلر کی ذمہ داری سنبھالی ہے آج مانو کے دہلی ریجنل سنٹر کا دورہ کرتے ہوئے ہدایت دی کہ وبائی حالات کے باوجود طلبہ کی تعلیم کا سلسلہ کسی قیمت پر متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں تعلیم و تدریس کے نئے طریقوں کو استعمال کرنا ہوگا۔ پروفیسر عین الحسن کی ریجنل سنٹر آمد پر، سنٹر کی انچارج محترمہ رچیکا کیم اور جاوید عالم، سیکشن آفیسر نے ان کا استقبال کیا۔
شیخ الجامعہ نے مزید کہا کہ وہ بہت جلد ریجنل ڈائرکٹرس کا اجلاس طلب کریں گے تاکہ فاصلاتی تعلیم کے معیار میں مزید بہتری کے لیے تجاویز اور مشورے پیش کیے جائیں۔
محترمہ رچیکا کیم نے ریجنل سنٹر کے اسٹاف سے وائس چانسلر کا تعارف کروایا اور بتایا کہ ریجنل سنٹر کس طرح 16 اکتسابی معاون مراکز کے درمیان رابطہ کا کام کر رہا ہے۔ پروفیسر عین الحسن نے فاصلاتی کورسس کے سالانہ امتحان 2020 کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا جو 11 اگست سے شروع ہونے والے ہیں۔ انہوں نے اردو یونیورسٹی سے مربوط امور کو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن سے رجوع کرنے کے لیے اور دیرینہ معاملات کے حل کے لیے محترمہ رچیکا کیم کو ذمہ داری بھی تفویض کی۔ پروفیسر عین الحسن نے ریجنل سنٹر کے اسٹاف کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں درپیش کوئی بھی انتظامی اور تعلیمی مسئلہ راست رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔
اسی دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی میں آج 75 ویں جشن آزادی کے سلسلے میں ایک آن لائن مشاعرے کا انعقاد عمل میں آیا جس میں پروفیسر سید عین الحسن مہمانِ اعزازی تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا ”میرا سب سے بڑا تعارف آج یہی ہے کہ میں پچھتر واں جشن آزادی منا رہا ہوں۔“ اس موقع پر انہوں نے ایک پر اثر نظم ”آزادی“ سنائی اس کا شعر ”حق جہاں ہے وہیں عدالت ہو:: اس کی پیغامبر ہے آزادی“ کو شرکاءنے خوب پسند کیا۔ انہوں نے اس موقع پر ایک غزل بھی سنائی اس کا شعر ” زمانہ دیکھتا ہے کس بلندی پر ہے دروازہ:: مکاں کی ہوتی ہے کمزور تو بنیاد ہوجائے“ بھی خوب پسند کیا گیا۔ اس پروگرام میں پروفیسر شاہد مہدی، سابق وائس چانسلر، جامعہ ملیہ اسلامیہ ، مہمانِ خصوصی اور پروفیسر نجمہ اختر، وائس چانسلر، جامعہ ملیہ اسلامیہ صدر تھیں۔