اُردو یونیورسٹی میں 6 ستمبر کو یومِ اساتذہ تقریب
PressRelease
اُردو یونیورسٹی میں 6 ستمبر کو یومِ اساتذہ تقریب
مانو میں پروفیسر رفیق فاطمہ اور پروفیسر فاطمہ پروین کی تعزیتی نشست
اُردو یونیورسٹی میں 6 ستمبر کو یومِ اساتذہ تقریب
حیدرآباد، 3 ستمبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، اسکول برائے تعلیم و تربیت کے زیر اہتمام 6 ستمبر 11 بجے دن یومِ اساتذہ کے سلسلہ میں آن لائن لیکچر کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر پروفیسر شیخ عظیم الدین، سابق ڈین (ایجوکیشن)، انٹیگرل یونیورسٹی، لکھنو ¿ ، مہمانِ خصوصی ”معاشرے میں تعلیم اور استاد کا کردار“ کے زیر عنوان یومِ اساتذہ لیکچر دیں گے۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر صدارت کریں گے۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج و ڈین تعلیم و تربیت بھی خطاب کریں گے۔ پروفیسر محمد مشاہد، صدر شعبہ ¿ تعلیم و تربیت کی تعارفی تقریر ہوگی۔ ڈاکٹر جرار احمد، اسسٹنٹ پروفیسر یونیورسٹی کے سابق اساتذہ کو تہنیت و خراج پیش کریں گے۔ محترمہ مومن سمیہ مہمان کا تعارف پیش کریں گی۔ محترمہ ترانہ یزدانی یومِ اساتذہ پر نظم پیش کریں گے۔ ڈاکٹر اشونی شکریہ ادا کریں گے۔ جناب اشرف نواز نظامت کے فرائض انجام دیں گے۔ پروگرام کا یونیورسٹی کے آئی ایم سی یوٹیوب چیانل www.youtube.com/imcmanuu پر راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔
===========
مانو میں پروفیسر رفیق فاطمہ اور پروفیسر فاطمہ پروین کی تعزیتی نشست
حیدرآباد، 3 ستمبر (پریس نوٹ) سرزمین دکن ہی نہیں بلکہ برصغیر کی دو ممتاز اساتذہ کرام پروفیسر رفیق فاطمہ، سابق صدر شعبہ ¿ فارسی، عثمانیہ یونیورسٹی اور پروفیسر فاطمہ پروین، سابق صدر شعبہ ¿ اردو، عثمانیہ یونیورسٹی کا یوں اچانک یکے بعد دیگرے رخصت ہوجانا دنیائے فارسی و اردو کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے جس کی تلافی ناممکن نہیں تو مشکل ضروری ہے۔ اچھے اساتذہ ہونے کے ساتھ ساتھ یہ دونوں نہایت عمدہ اوصاف و کردار کی حامل شخصیات تھیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر عزیز بانو، صدر شعبہ فارسی، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے پروفیسر رفیق فاطمہ اور پروفیسر فاطمہ پروین کے انتقال پر منعقدہ ایک تعزیتی نشست کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔
پروفیسر شاہد نوخیز نے کہا کہ پروفیسر رفیق فاطمہ شعبہ فارسی، مانو میں بورڈ آف اسٹڈیز کی رکن تھیں۔ فارسی زبان و ادب کی گراں بہاں خدمات ہی کے ضمن میں گذشتہ آل انڈیا پرشین ٹیچرس کانفرنس میں جو کہ حیدرآباد ہی میں منعقد ہوئی تھی، پروفیسر رفیق فاطمہ کو ”استاد ممتاز“ کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔
پروفیسر فاطمہ پروین، مانو کے اسکول آف لینگویجس کی بورڈ ممبر تھیں اور یونیورسٹی کی جانب سے اور شعبہ ¿ فارسی کی جانب سے کیے جانے والے سمینارس میں شریک ہوتی تھیں۔ ان کے لیکچرس پرمغز ہوتے تھے۔
سا موقع پر ڈاکٹر سید عصمت جہاں، اسسٹنٹ پروفیسر نے کہا کہ مجھے ان دونوں اساتذہ سے شرفِ شاگردی حاصل رہا ۔ پروفیسر رفیق فاطمہ فارسی زبان و ادب کی خاموش خدمت گزار تھیں۔ اہل فارسی آپ کی خدمات کو فراموش نہیں کرسکتے۔ جبکہ پروفیسر فاطمہ پروین نے ہند اور بیرون ہند میں دکن کی عمدہ نمائندگی کی۔ اہل دکن نے انہیں ”بلبلِ دکن“ کے خطاب سے نوازا تھا۔ حیدرآباد کی علمی و ادبی، تہذیبی و ثقافتی محفلوں کی روح رواں تھیں۔ ان کے منفرد، دلکش انداز بیان کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
اس موقع پر شعبہ کے دیگر اساتذہ ڈاکٹر قیصر احمد، ڈاکٹر محمد رضوان، ڈاکٹر جنید احمد نے بھی پروفیسر رفیق فاطمہ اور پروفیسر فاطمہ پروین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ۔ مرحومین کے لیے دعائے مغفرت اور لوحقین سے اظہار تعزیت کے ساتھ یہ تعزیتی نشست اختتام کو پہنچی۔