Submitted by MSQURESHI on Wed, 09/15/2021 - 16:08
اُردو یونیورسٹی میں عالمی یومِ انسداد خودکشی کا انعقاد PressRelease

اُردو یونیورسٹی میں عالمی یومِ انسداد خودکشی کا انعقاد

حیدرآباد، 15 ستمبر (پریس نوٹ) عالمی یومِ انسدادِ خود کشی کے موقع پر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں ڈاکٹر انیل جی کے لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔ خود کشی کیا ہے اور اسے کیسے روکا جاسکتا ہے کہ موضوع پر اپنے آن لائن لیکچر میں انہوں نے ذہنی صحت کی اہمیت کے لیے مثبت ماحول کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ ان کے مطابق کونسلنگ کے ذریعہ خودکشی کے واقعات کا انسداد ممکن ہے۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے افتتاحی خطاب کیا۔ پروفیسر علیم اشرف جائسی، ڈین بہبودی ¿ طلبہ نے خیر مقدم کیا۔ جناب جمیل احمد، اسسٹنٹ ڈین اور محترمہ نجم النسائ، کونسلر نے انتظامات کیے۔

مانو آئی ٹی آئی حیدرآبادمیں داخلوںکا دوسرا مرحلہ
حیدرآباد، 15 ستمبر (پریس نوٹ) انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی)، مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں داخلوں کے لیے دوسرے مرحلے کی کونسلنگ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ فارم داخل کرنے کی آخری تاریخ 23 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔ کونسلنگ 28ستمبر کو صبح 9.30 بجے سے آئی ٹی آئی، مانوکیمپس، گچی باو ¿لی میں ہوگی۔ ڈاکٹر عرشیہ اعظم، پرنسپل کے بموجب مختلف آئی ٹی آئی ٹریڈز کی دستیاب مخلوعہ نشستوں کے لیے درخواست فارم دفتر آئی ٹی آئی، یونیورسٹی کیمپس یا ویب سائٹ manuu.edu.inسے حاصل کیے جاسکتے ہےں۔ مزید تفصیلات کے لیے شخصی طور پر دفتر آئی ٹی آئی سے یا فون نمبر 040-23008413یا 7032623941پر ربط کریں۔

 

شیخ الجامعہ مانو، پروفیسر سید عین الحسن کو صدمہ
شعبہ فارسی مانو میں تعزیتی اجلاس
حیدرآباد، 15 ستمبر (پریس نوٹ) شیخ الجامعہ ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی پروفیسر سید عین الحسن کی والدہ محترمہ کے انتقال پر شعبہ ¿ فارسی، مانو کی جانب سے آج شعبہ میں ایک تعزیتی نشست منعقد کی گئی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن کی والدہ محترمہ کا 13 ستمبر کو آبائی مقام بنارس میں انتقال ہوگیا جن کی تدفین 14 ستمبر کو عمل میں آئی ۔ تعزیتی نشست میں شعبہ کے تمام اساتذہ کے علاوہ پروفیسر اشتیاق احمد ، شعبہ فارسی جے۔این۔یو۔ نے بھی آن لائن شرکت کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔اس موقع پر صدر شعبہ فارسی مانو پروفیسر عزیز بانو نے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ والدہ کی وفات اولاد کے لیے ایک بڑا سانحہ ہوتا ہے انکی شفقت سے محرومی ایک جانکاہ صدمہ ہے جس کی تلافی کسی بھی طرح ممکن نہیں اور کہا کہ اس موقعہ پر ہم سب پروفیسر سید عین الحسن صاحب کے شریک غم ہیں۔ پروفیسر شاہد نوخیز اعظمی نے اظہار کرتے ہوا کہ ماں ایک ایسی انمول ہستی ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتا ، ماں کا وجود اولاد کے لئے بڑی نعمت ہے۔پروفیسر سید عین الحسن کے شاگرد خاص پروفیسر اشتیاق احمد، شعبہ فارسی ، جواہر لال نہرو یونیورسٹی، دہلی نے بھی اجلاس میں آن لائن شرکت کی اور اپنے استاد کی والدہ کے تئیں محبت،اطاعت گذاری،سعادت مندی اور خدمت گذاری کے بارے میں اظہار خیال کیا اور تعزیت پیش کی۔ شعبہ کے اساتذہ میں ان کے شاگرد عزیز ڈاکٹر قیصر احمد نے کہا پروفیسر سید عین الحسن صاحب اپنی والدہ محترمہ کے لئے غیر معمولی محبت و احترام رکھتے تھے جس کی مثال بہت کم ملتی ہے۔اس موقعہ پر شعبہ کے دیگر اساتذہ ڈاکٹر سیدہ عصمت جہاں ،ڈاکٹر محمد رضوان اور ڈاکٹر جنید احمد نے بھی اپنے گہرے رنج کا اظہار کیا اور تعزیت پیش کی۔ اس موقعہ پر آقای دکتر محمد ربانی،ڈائرکٹر ایران کلچر ہاوز نئی دہلی ،آقای دکتر محسن آشوری، ڈائرکٹر ایران کلچر ہاوز ممبئی،آقای علی دہگاہی، سابق ڈائرکٹر ایران کلچر ہاوز نئی دہلی اور ایران کے کئی معروف اساتذہ جن میں آقای دکتر احمد غنی پور خسروی،آقای دکتر نعمت اللہ ایرانزادہ ،سرکار خانم دکتر نرگس جابری نسب،سرکار خانم دکتر حکیمہ دبیران،استاد محمد کاظم کھدوئی ،استاد ھیبت اللہ کے علاوہ ہندوستان کے کئی معروف اساتذہ میں پدم شری پروفیسر ریحانہ خاتون ،دہلی یونیورسٹی ،پروفیسر رکیب الدین،گوہاٹی یونیورسٹی آسام،پروفیسر ایم بالا کمار CIIL میسور، ڈاکٹر محمد اشفاق چاند صدر شعبہ فارسی عثمانیہ یونیورسٹی نے بھی پروفیسرسید عین الحسن صاحب اور دیگر پسماندگان کی خدمت میں تعزیتی پیامات ارسال کیے۔ تعزیتی اجلاس کے آخر میں مرحومہ کے لئے دعائے مغفرت کی گئی کہ اللہ پاک اپنے رحم و فضل سے انکی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔