Submitted by MSQURESHI on Tue, 11/09/2021 - 10:10
ثقافتی اور سائنسی پروگرام بچوں کی نشو و نما میں معاون PressRelease

ثقافتی اور سائنسی پروگرام بچوں کی نشو و نما میں معاون

اردو یونیورسٹی میں اسٹاف کے بچوں کا پروگرام ۔ پروفیسرصدیقی محمد محمود کی مخاطبت

            حیدرآباد،8نومبر (پریس نوٹ) ثقافتی اور سائنسی پروگرام بچوں کی نشو و نما میں اہم ول ادا کرتے ہیں اور ان کی آئندہ زندگی پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسرصدیقی محمد محمود ، رجسٹرار انچارج و صدر نشین، یومِ آزاد تقاریب کمیٹی2021 نے” اسٹاف کے بچوں کے ثقافتی پروگرام“ میں کیا۔ پروفیسر صدیقی نے کہا کہ ان بچوں کی کارکردگی دیکھ کر میرا یقین پختہ ہو گیا ہے کہ ہمارے ملک اور قوم کا مستقبل نہایت روشن ہے۔ انہوں نے کامیاب بچوں میں انعامات تقسیم کیے۔

            مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں 3 تا 11 نومبر2021 مختلف تعلیمی و ثقافتی مقابلے منعقد کیے جا رہے ہیں۔ اسی ضمن میں بارہویں جماعت تک کے اسٹاف کے بچوں کے لیے ڈرائنگ اورپینٹنگ، نظم خوانی، تقریری مقابلوں کے ساتھ ہی سائنسی ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے مقابلہ جات " "Innovative Idea Pitching کا 7 نومبر کو اہتمام کیا گیا۔پینٹنگ کے مقابلے میں چھوٹے بچوں نے مختلف خاکوں میں رنگ بھرا جبکہ دوسری اور تیسری جماعت کے بچوں کے لیے ڈرائنگ کے زمرے میں ”کووڈ 2019- کے تدارک کے اقدامات “اورآن لائن کلاس“ موضوعات دیے گئے تھے۔

             تقریری مقابلوں میںچوتھی اور پانچویں جماعت کے لیے”اصل دوست وہ ہے جو بوقت ضرورت کام آئے“ اور”بچوں کی پیشہ وارانہ زندگی میں والدین کا کردار“ جبکہ چھٹی اور ساتویں کلاس کے لیے ”ماحولیاتی مطابقت میں مضمر ہے بقا کا راز “ موضوعات پر بچوںنے تقریریں کیں۔ اس بار کے مقابلوں میں ایک اہم عنوان Innovative Idea Pitchingشامل کیا گیا ، جس کا انعقاد آٹھویں تا بارہویں کلاس تک کے بچوں کے لیے کیا گیا ۔

            ان مقابلوں کے انعقاد کی ذمہ داری بطور کوآرڈنیٹرس ڈاکٹرظفر احمد (ظفر گلزار) اور ڈاکٹر محمد یوسف خان کے سپرد تھی۔ اس کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔ ڈرائنگ وپینٹنگ کی کمیٹی کے کنوینرڈاکٹر محمد زبیر احمد تھے جبکہ ڈاکٹر اقبال خان، ڈاکٹر محمد وسیم راجا، دھرم جیت کشیپ، محمد عمران اور عبیداللہ ریحان بطور رکن شامل تھے۔ ”نظم خوانی“ کے کنوینرڈاکٹرکے ایم ضیا ءالدین تھے جبکہ ڈاکٹر محمداطہر حسین، ڈاکٹر رضوان الحق، عتیق اللہ صدیقی، عبید اللہ ریحان، وجیہ الشمس اورسالار محی الدین بطور رکن شامل تھے۔ ”تقریری مقابلے“میںڈاکٹر جاوید ندیم ندوی کنوینر اور ڈاکٹرمحمد زبیر احمد، حبیب احمد، ڈاکٹر محمد خورشید عالم، محمد عمر، ڈاکٹر محمد وسیم راجا اور محمد عبید اللہ ریحان رکن تھے۔

            "Innovative Idea Pitching" کے کنوینرڈاکٹر عرشیہ اعظم اور مُتیالا راﺅ تھے جبکہ محمد زخوان، ڈاکٹر ریشما نکہت، عبد العزیز ، راکیش، مجاہد پاشا سید محمد عمر، امتیاز علی خان اور عامر بحیثیت ممبر شامل تھے۔ان پروگراموں کے انعقاد میںڈاکٹر وقار النسا، ڈاکٹر شبانہ قیصر، ڈاکٹر اسلم پرویز،پی۔ حبیب اللہ، حبیب احمد اور ڈاکٹر محمد زبیر احمدنے بطور اراکین انتظامی کمیٹی نے اہم کردار ادا کیا۔

            مقابلوں میںدو سو سے زائد بچوں نے شرکت کی۔مختلف پروگراموںمیں ڈاکٹراحمد خان، ڈاکٹرقیصر احمد، ڈاکٹر وی ایس سومی، ڈاکٹر بی بی رضا، خاتون ڈاکٹر شاکرہ پروین، ڈاکٹر کہکشاں لطیف، ڈاکٹر رضوان الحق،ڈاکٹر پروین قمر، ڈاکٹر فردوس تبسم، ڈاکٹر رابعہ اسماعیل، ڈاکٹر خلیل احمد اور ڈاکٹر محمد عمر نے جج کے فرائض انجام دےے۔

            ”ڈرائنگ و پینٹنگ“ کے مقابلوں کے پہلے زمرے میں سمائرہ کو اول، محمد صلاح الدین کو دوم اور خدیجہ کو سوم انعام حاصل ہوا جبکہ دوسرے زمرے میں طہورہ کوثر کو اول، این لہری سری کو دوم اور شسمین فاطمہ کو سوم انعام ملا۔” نظم خوانی“ مقابلے کے پہلے زمرے میںعفان شمس کو اول، نعمان قیصر کو دوم اور ہانیہ کاشف کو سوم انعام ملا جبکہ دوسرے زمرے میں شہرین فاطمہ کو اول، عائشہ شبیر کو دوم اور ادیب خان کو سوم انعام دیا گیا۔”تقریری مقابلے“ کے پہلے زمرے میں اقرا تسنیم کو اول، زینب عالیہ کو دوم اور ندا ایمان کو سوم انعام دیا گیا جبکہ دوسرے زمرے میں ادیبہ مہوش کو اول، خدیجہ زوفشان کو دوم اور انعم ناز خان سوم انعام کے لیے مستحق قرار پائے۔ "Innovative Idea Pitching" مقابلے میں محمد ابراہیم ایچ سوری اور مریم شادان کو اول، خلیق اشرف کو دوم اورمحمد ارحم پرویز خان کو سوم انعام کا اہل پایا گیا۔ڈاکٹر محمد یوسف خان و ڈاکٹر ظفر احمد نے شکریہ ادا کیا۔

 

----------------------------------------------

 

مانو کے کارکن جناب محمد احسن ظفر کا انتقال

حیدرآباد، 8 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزادنیشنل اردو یونیورسٹی، آئی ٹی آئی دربھنگہ (بہار) کے ایل ڈی سی جناب محمد احسن ظفر کا آج بعمر 37 سال مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ وہ 23 فروری 2007ءسے یونیورسٹی میں برسرخدمت تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ مسرت بیگم کے علاوہ ایک دختر منہا ظفر شامل ہے۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، پرو وائس چانسلر و پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے مرحوم کے ارکان خاندان سے تعزیت کیا ہے۔ اس سلسلہ میں یونیورسٹی کے مین گیٹ ”بابِ علم“ پر آزاد واک کے اختتام پر تعزیتی پروگرام منعقد ہوا۔ وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن کی جانب سے قراردادِ تعزیت پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے پڑھ کر سنائی اور دعائے مغفرت کی۔ اساتذہ، طلبہ ،اراکین اسٹاف کے علاوہ مانو ویلفیئر اسوسی ایشن کے عہدیداران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر دو منٹ تک خاموشی بھی منائی گئی۔

-------------------------------------------------------

 

اُردو یونیورسٹی میں آزاد واک کا انعقاد

حیدرآباد، 8 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں یومِ آزاد تقاریب کے تحت آج ”آزاد واک“ کا اہتمام کیا گیا۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے اوپن ایئر تھیئٹر سے پرچم دکھاکر واک کا آغاز کیا جو بابِ علم (مین گیٹ) پر اختتام کو پہنچا۔ یہاں پر طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عین الحسن نے کہا کہ کووِڈ کا دور ابھی ختم نہیں ہوا۔ یقینی طور پر آپ سبھی نے کووڈ کا پہلا ڈوز لے لیا ہوگا۔ حالانکہ یونیورسٹی میں دو مرتبہ کووڈ ویکسین کا کیمپ لگ چکا ہے لیکن بقیہ افراد کے لیے ایک اور کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا۔ پروفیسر عین الحسن نے مولانا آزاد کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ قومی زندگی میں مولانا آزاد کی شخصیت ہر موڑ پر ہماری رہنمائی کرتی ہے۔ وہ ایک ممتاز مجاہد آزادی، ماہر تعلیم، اتالیق اور مربی تھے۔ انہوں نے یومِ آزاد تقاریب کے افتتاحی جلسہ میں مانو ماڈل اسکول، فلک نما کے طلبہ کے شاندار ثقافتی مظاہرہ کا ذکر کیا اور کہا کہ وہاں کے طلبہ نے کلاسیکی اور موجودہ دور کے مسائل جیسے کووڈ کو بڑے اچھے انداز میں پیش کیا۔ انہوں نے طلبہ کو 11 نومبر کو یومِ آزاد یادگاری خطبہ میں شرکت کرنے کی ہدایت دی۔ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، پرو وائس چانسلر، پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج و صدر نشین یومِ آزاد تقاریب کمیٹی نے بھی شرکت کی۔ پروفیسر محمد فریاد، کوآرڈینیٹر آزاد واک نے کاروائی چلائی ، طلبہ کو واک کے اصول و ضوابط بتائے اور آخر میں شکریہ ادا کیا۔

-----------------------------

یومِ آزاد تقاریب میں آج سمپوزیم اور مباحثہ

حیدرآباد، 8 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں یومِ آزاد تقاریب میں 9 نومبر کو 11 بجے دن سمپوزیم ”مولانا ابوالکلام آزاد: قومی یکجہتی اور سالمیت کے سفیر“ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر آمنہ تحسین ، کوآرڈینیٹر سمپوزیم کے بموجب پروفیسر آمنہ کشور، سابق ڈین و پروفیسر آزاد چیئر، مانو؛ پروفیسر محمد محب الحق، شعبہ سیاسیات، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور پروفیسر محمد نسیم الدین فریس، ڈین اسکول آف لینگویجس، مانو؛ سمپوزیم میں حصہ لیں گے۔ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، نائب شیخ الجامعہ ، مانو صدارت کریں گے اور پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج و صدر نشین یومِ آزاد تقاریب کا خیر مقدمی خطاب ہوگا۔

شام 3 بجے طلبہ کے لیے مسابقتی مباحثہ ”ٹکنالوجی کا معاشرے کے ثقافتی اقدار پر نقصاندہ اثر “ کا آن لائن اہتمام کیا جارہا ہے۔ پروفیسر عبدالسمیع صدیقی، کوآرڈینیٹر کے بموجب مباحثہ کا حتمی راﺅنڈ دو زبانوں اردو اور ہندی میں منعقد ہوگا۔ اس کا ابتدائی راﺅنڈ بموضوع”سوشیل میڈیا آن لائن سیکھنے کا مثبت ذریعہ“ کا تین زبانوں اردو، ہندی اور انگریزی میں 28 اکتوبر کو انعقاد عمل میں آیا تھا۔ دونوں پروگرام کا آئی ایم سی یو ٹیوب چیانل پر راست دکھائے جائیں گے۔