Submitted by MSQURESHI on Tue, 12/14/2021 - 12:02
اردو یونیورسٹی اسکولی طلبہ کو تکنیکی تربیت فراہم کرے گی PressRelease

اردو یونیورسٹی اسکولی طلبہ کو تکنیکی تربیت فراہم کرے گی

مانو اور وسٹا اسکول میں یادداشت مفاہمت۔ پروفیسر عین الحسن و دیگر کے خطاب

حیدرآباد ، 13 دسمبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق تکنیکی مہارتیں فراہم کرنے اور طلبہ کی ترسیلی مہارتوں کے تبادلے کے لیے وسٹا اسکول، گچی باولی کے ساتھ ایک یادداشتِ مفاہمت (ایم او یو) پر آج دستخط کیے ہیں۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مانو نے صدارتی خطاب میں کہا کہ تربیت کے بغیر تعلیم بے معنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی نے دوسرے اداروں کے ساتھ مزید تبادلوں کا موقع فراہم کیا ہے۔ پروفیسر عین الحسن نے یادداشت مفاہمت کو صحیح معنوں میں نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، پرو وائس چانسلر نے نشاندہی کی کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کئی پہلوو ¿ں میں سابقہ پالیسیوں سے مختلف ہے۔ اس میں مادری زبان میں تعلیم کے ساتھ ساتھ مہارت کے فروغ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے وسٹا اسکول سے خواہش کی کہ وہ اپنے اسکول میں اردو کو دوسری زبان کے طور پر متعارف کروائیں۔ ابتداءمیں پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج اور محترمہ شانتی پریہ، پرنسپل، وسٹا اسکول نے ایم او یو پر دستخط کیے۔ پروفیسر صدیقی محمود نے اپنے خطاب میں ایم او یو کو این ای پی 2020 کا مشترکہ ثمر قرار دیا جس میں اسکول کی سطح سے ہی مہارتوں کی نشوونما پر زور دیا گیا ہے۔
جناب سریش چھلہ، ڈائرکٹر، وسٹا اسکول اور محترمہ شانتی پریہ نے بھی خطاب کیا اور اسکول کے طلبہ کو یہ موقع فراہم کرنے کے لیے اردو یونیورسٹی کا شکریہ ادا کیا۔
ایم او یو کے تحت تین سال کے لیے ووکیشنل ٹریننگ سنٹر - انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، مانو؛ وسٹا اسکول کے 9 سے 12 جماعتوں کے طلبہ کے لیے تکنیکی مہارت کی کلاسز کا اہتمام کرے گا اور آن لائن اور آف لائن طریقوں سے تربیت فراہم کی جائے گی۔
مانو کی جانب سے ایم او یو کی متحرک ڈاکٹر عرشیہ اعظم، ایسوسی ایٹ پروفیسر، مانو پالی ٹیکنیک اور پرنسپل انچارج، آئی ٹی آئی نے خیرمقدم کیا۔ جناب محمد عامر، انسٹرکٹر، آئی ٹی آئی نے شکریہ ادا کیا۔گیارہویں جماعت کے طلبہ جسٹن، روہیتا اور مہاتی نے بڑی ہی خوبصورتی سے کاروائی چلائی۔

 

اُردو یونیورسٹی میں کووڈ وباءپر نکڑ ناٹک

حیدرآباد ، 13 دسمبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ڈرامہ کلب اور این ایس ایس سیل نے مشترکہ طور پر اسٹاف اور طلبہ میں کووڈ - 19 کے بارے میں شعور بیداری پروگراموں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ جناب معراج احمد، کلچرل کوآرڈینیٹر کے بموجب 10 دسمبر کو لڑکے اورلڑکیوں کے ہاسٹلس میں نکڑ ناٹک کا اہتمام کیا گیا۔ ناٹک کے ذریعے مشاہدین کو مشورہ دیا گیا کہ وہ وباءسے محفوظ رہنے کے لیے ماسک کا استعمال کریں اور اگر ابھی ٹیکہ نہ لیا ہو تو اس کے دونوں ڈوز جلد از جلد لیں۔ اس موقع پر پروفیسر محمد فریاد، پروگرام کو آرڈینیٹر این ایس ایس نے طلبہ کو خبردار کیا کہ وہ وباءسے محفوظ رہنے کے لیے ضروری اقدامات کریں اور سانیٹائزر وغیرہ کا استعمال جاری رکھیں۔ پروفیسر مشتاق احمد آئی پٹیل، پرووسٹ بوائز ہاسٹل نے طلبہ کی نکڑناٹک کے ذریعہ بیداری مہم کی ستائش کی۔ ڈاکٹر وقار النسائ، پرووسٹ گرلز ہاسٹل نے بھی لڑکیوں کو وباءسے محفوظ رہنے کے لیے مختلف مشورے دیئے۔ نکڑ ناٹک میں حصہ لینے والے طلبہ میں ضمیر حسن، شہزان، مظہر، مستفیض، قادر، نورِ مجسم، ماجد، نفیس، مصباح، فہیم، شاہنواز، نزاکت اور مشیرہ شامل ہیں۔ آج (13 دسمبر) بھی مختلف جگہوں پر نکڑناٹک کا اہتمام کیا گیا۔ جناب معراج احمد، اسسٹنٹ پروفیسر اس ناٹک کے ڈائرکٹر ہیں۔

 

جنرل بپن راوت کو مانو کا خراج۔ شمع جلوس کا اہتمام

حیدرآباد ، 13 دسمبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں 10 دسمبر 2021 کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف (CDS) جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ اور مسلح افواج کے 11 دیگر اہلکاروں کی یاد میں مومی شمعیں روشن کر کے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ جنرل راوت اور دیگر افراد 8 دسمبر کو تمل ناڈو کے کنور میں ہیلی کاپٹر کے المناک حادثے میں شہید ہو گئے تھے۔
پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج، پروفیسر محمد فریاد، صدر نشین توسیعی سرگرمیاں، لیفٹیننٹ ایم اے مجیب، ایسوسی ایٹ این سی سی آفیسر، ڈاکٹر وقار النساء، پرووسٹ گرلز ہاسٹل، ڈاکٹر معراج احمد، اسسٹنٹ پروفیسر، ایم سی جے، ڈاکٹر اقبال خان اور مانو کے این سی سی کیڈٹس، این ایس ایس کے طلبہ نے جنرل راوت کی یاد میں منعقدہ مارچ میں شرکت کی۔ کینڈل لائٹ مارچ مانو کی اندر کمار گجرال عمارتِ انتظامی سے شروع ہو کر بابِ علم پر اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر صدیقی محمود نے کہا کہ جنرل بپن راوت کی موت قوم کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔ ہندوستان ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔ پروفیسر محمد فریاد نے لواحقین اور مسلح افواج سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی فوج اور ہندوستانی فضائیہ اور پورا ملک اس بڑے نقصان پر سوگوار ہے۔شرکاءنے دو منٹ کی خاموشی بھی منائی۔