حیدرآباد، 17 دسمبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، سید حامد لائبریری نے ٹیلر اینڈ فرانسس پبلشنگ گروپ (TFPG) کے اشتراک سے ”مصنف ورکشاپ“ کا کل انعقاد عمل میں لایا۔ ورکشاپ کا عنوان ”ٹیلر اینڈ فرانسس کے ذریعہ علمی کتابیں کیسے شائع کی جائیں“ تھا۔ اردو یونیورسٹی کے مختلف کیمپسوں سے 395 شرکاءنے رجسٹر کیا تھا۔
پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے اپنے فکر انگیز افتتاحی خطاب میں کہا کہ تعلیمی ادارے اس کے اساتذہ اور ریسرچ اسکالرز کی تحقیق کے معیار سے پہچانے جاتے ہیں۔ انہوں نے اردو یونیورسٹی کے محققین کی تدریسی اور تحقیقی صلاحیتوں میں نکھار کے لیے ایسے پروگراموں کو باقاعدگی سے منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، پرو وائس چانسلر نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے سماجی علوم کے شعبے میں تحقیق کے تازہ ترین رجحانات پر تفصیلی گفتگو کی۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے لائبریری کے عملے کو مبارکباد دیتے ہوئے یونیورسٹی میں ریسرچ کلچر کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
ورکشاپ کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر گگندیپ سنگھ، سینئر پبلشر، ایڈیٹوریل، ٹیلر اینڈ فرانسس گروپ نے کتابوں اور جرائد میں علمی مواد کی اشاعت کے اہم پہلوو ¿ں کا احاطہ کیا۔ انہوں نے روایتی بمقابلہ اوپن ایکسیس پبلشنگ ماڈلز پر بھی اظہار خیال کیا اور ای بکس اور پرنٹیڈ بکس کے علاوہ رسمی پرپوزل کی تیاری کے طریقوں سے واقف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی علمی مواد میں دریافت کی صلاحیت تحقیقی تحریر کا ایک اہم ترین پہلو ہے کیونکہ یہ کسی بھی تحقیقی کام کی اہمیت کو براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقی کام مکمل کرنے کے بعد مصنفین اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ایسے کاموں کی تشہیر کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹس کا استعمال کریں تاکہ دیگر اسکالرس حوالہ جات میں اسے استعمال کرسکیں اور علمی برادری میں مصنف کی پہچان میں اضافہ ہو۔ سوال و جواب کے سیشن میں شرکاءنے کتابوں اور جرائد کی اشاعت کے متعلق مسائل پر سوالات کیے۔ ابتداءمیں ڈاکٹر اختر پرویز، لائبریرین نے خیر مقدم کیا اور مہمان مقرر کا تعارف کروایا اور شکریہ ادا کیا۔
وقت اورصلاحیتوں کا بہتر استعمال کامیاب زندگی کا ضامن
شعبہ اسلامک اسٹڈیز مانو میں استقبالیہ تقریب سے پروفیسر فہیم اختر کا خطاب
حیدرآباد ، 17 دسمبر (پریس نوٹ) انسان اپنی صلاحیتوں اور قابلیتوں سے خود بھی آشنا ہوتا ہے۔ انسان کی ایک خوبی یہ ہے جس کو وہ جانتا اور سمجھتاہے اور دوسری وہ ہیں جن کو آپ کو تلاش کرنی ہیں۔ اساتذہ طلبہ کے لئے ہمیشہ خیرخواہ ہوتے ہیں اور وہ آپ کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو، پروفیسرمحمد فہیم اختر نے شعبہ میں اس سال داخلہ لینے والے جدید طلباءو طالبات کی آن لائن و آف لائن استقبالیہ تقریب میں اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ ڈاکٹر شکیل احمد (اسسٹنٹ پروفیسر،شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو)نے طلبہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ میں بزم طلبہ کے تحت مختلف پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں، شعبہ کی ان سرگرمیوں کی ذمہ داران جامعہ بھی ہمیشہ ستائش کرتے رہے ہیں۔ اس موقع پر شعبہ کے اساتذہ ڈاکٹر محمدعرفان احمد، محترمہ ذیشان سارہ اور ڈاکٹر محمدعاطف عمران نے بھی خطاب کیا۔
پروگرام کا آغاز نعمت اللہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔اس موقع پرشائستہ شمیم نے اپنے ساتھیوں کا استقبال کیا۔ اور تنویر بیگم نے استقبالیہ نظم پیش کی۔ اس کے بعد ضحی نکہت نے ایم اے سال اول کے طلبہ کے تعارفی پروگرام کو آگے بڑھایا اور عاشق الرحمان نے بزم طلبہ کا تعارف پیش کیا۔ عصمت اللہ وصی نے کاروائی چلائی انجام دیا اور محبوب چرنجن کے شکریہ کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔