نارساﺅں تک رسائی کے لیے دینی مدارس کی اہمیت
نظامت فاصلاتی تعلیم، مانو کا ورکشاپ۔ پروفیسر عین الحسن و دیگر کے خطاب
حیدرآباد، 21 دسمبر (پریس نوٹ) نارساو ¿ں اور مراعات سے محروم لوگوں تک رسائی کے لیے دینی مدارس کی بڑی اہمیت ےہ اور انہیں تعلیم کے مرکزی دھارے میں لانے کی ضرورت ہے۔ اس خیال کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے آج نظامت فاصلاتی تعلیم، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام دو روزہ اورینٹیشن-کم-ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔ یہ ورکشاپ یونیورسٹی کے ریجنل اور اسسٹنٹ ریجنل ڈائرکٹرز کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔پروفیسر عین الحسن نے اپنے فکر انگیز خطاب میں تعلیم کے پھیلاﺅ کے لیے طلبہ سے اور ایک دوسرے سے رابطے میں رہنے پر زور دیا ۔ انہوں نے شرکاءکو مسائل کے حل کے لیے اظہار خیال اور مباحثہ کا مشورہ دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نظامت کے ساتھ ساتھ اس کے علاقائی اور ذیلی علاقائی مراکز کو مضبوط بنایا جائے گا اور اسے قابل رسائی اور طلبہ دوست بنایا جائے گا۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، پرو وائس چانسلر نے اپنی تقریر میں ”نظامت فاصلاتی تعلیم“ اور ”شعبہ امتحانات“ کو کسی بھی یونیورسٹی کی دو اہم اکائیاں قرار دیا، اور یونیورسٹی کی ترقی کے لیے ان دونوں کو ایک مضبوط سطح پر لے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے مشورہ دیا کہ تعلیم کے معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آڈیو ویڈیو لیکچرز کو نظامت کے تمام طلبہ کے لیے اضافی ذریعہ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
پروفیسر رضا اللہ خان، ڈائرکٹر انچارج، نظامت فاصلاتی تعلیم نے اپنے افتتاحی کلمات اور خطبہ استقبالیہ میں امید ظاہر کی کہ مانو کے تمام متعلقہ افراد کی مشترکہ کاوشوں کے ذریعہ کووڈ وباءکے پیش نظر درپیش مسائل کو حل کرنے بالخصوص نظامت اور بالعموم تعلیم کے شعبے کو مدد ملے گی۔
نئے طلبہ معاون مراکز (LSE) اور انتظامی یونٹس کے قیام میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے، پروفیسر خان نے بتایا کہ نظامت کی ویب سائٹ پر حال ہی میں 10 سے زیادہ کتابوں کا الکٹرانک خود اکتسابی مواد (کورس مٹیریل) اپ لوڈ کیا گیا ہے۔پروفیسر گلفشاں حبیب نے شکریہ ادا کیا اور پروفیسر وی وینکیا، مشیر نظامت و سابق وائس چانسلر کرشنا یونیورسٹی کی خصوصی طور پر نظامت کی رہنمائی کے لیے ستائش کی۔پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی، ڈائرکٹر، سی پی ڈی یو ایم ٹی نے کاروائی چلائی۔ اس موقع پر جناب فرحت اللہ بیگ، کنٹرولر امتحانات؛ پروفیسر نجم السحر، کوآرڈینیٹر اسٹاف ٹریننگ اینڈ ریسرچ یونٹ اور ملک بھر سے آئے ہوئے ریجنل اور اسسٹنٹ ریجنل ڈائرکٹرس موجود تھے۔
محمد اظہر الدین کا اردو یونیورسٹی کا دورہ، وائس چانسلر سے ملاقات
حیدرآباد، 21 دسمبر (پریس نوٹ) ہندوستان کے سابق بین الاقوامی کرکٹر جناب محمد اظہرالدین جو اس وقت حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کے صدر ہیں نے کل مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا دورہ کیا اور وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن سے خیر سگالی ملاقات کی۔
غیر رسمی ملاقات میں، پروفیسر عین الحسن نے مانو کیمپس، گچی باو ¿لی، حیدرآباد میں معیاری کرکٹ گراو ¿نڈ کی تیاری کے لیے ایچ سی اے کے اشتراک کی خواہش کا اظہار کیا۔ سابق ہندوستانی کرکٹ کپتان نے اس تجویز میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور یونیورسٹی کیمپس میں مختلف کھیلوں کے لیے موجودہ سہولیات کا معائنہ کیا۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کے ساتھ معاملے کو آگے بڑھانے سے اتفاق بھی کیا۔ پروفیسر عین الحسن نے جناب اظہر الدین کو ایک رسمی نمائندگی بھی سونپی۔اجلاس کے دوران پرو وائس چانسلر پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، اسپورٹس مانیٹرنگ کمیٹی کے صدر نشین پروفیسر محمد عبدالعظیم، ڈپٹی ڈائرکٹر نظامت جسمانی تعلیم و کھیل کود ڈاکٹر اے کلیم اللہ بھی موجود تھے۔
اُردو یونیورسٹی میں نظامت جسمانی تعلیم و کھیل کود 2011 میں قائم کیا گیا اور اس کے تحت کرکٹ، فٹ بال، والی بال کے گراو ¿نڈس، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، شطرنج جیسے کھیلوں کی سہولیات موجود ہیں۔ منصور علی خان پٹوڈی انڈور اسٹیڈیم ، جمنازیم، کرکٹ اور فٹ بال کے لیے ایک بڑا کھیل کا میدان دھیان چند اسپورٹس گراﺅنڈ بھی بنایا گیا ہے۔ مانو کے طلبہ میں کرکٹ کافی مقبول کھیل ہے۔