Submitted by MSQURESHI on Tue, 03/29/2022 - 10:18
شعبہ ترسیل عامہ وصحافت، مانو کے لوگو مقابلے میں محترمہ نازش اللہ کا ڈیزائن منتخب PressRelease

جشنِ صحافت کے لوگو کی پروفیسر عین الحسن کے ہاتھوں رونمائی
شعبہ ترسیل عامہ وصحافت، مانو کے لوگو مقابلے میں محترمہ نازش اللہ کا ڈیزائن منتخب
حیدرآباد، 28 مارچ (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، شعبہ ¿ ترسیل عامہ و صحافت کے زیر اہتمام اردو صحافت کے دو صد سالہ جشن کے سلسلے میں منعقدہ لوگو ڈیزائن مقابلہ میں منتخب لوگو کا پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر کے ہاتھوں اتوار کی شام آن لائن اجراءعمل میں آیا۔ اس موقع پر مختصر فلم اور جشن کے لیے مختلف ماہرین کے پیامات کا بھی اجراءکیا گیا۔
پروفیسر عین الحسن نے جشن کے اہتمام پر شعبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے اردو صحافت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اردو صحافت سے متعلقہ مواد کو مختصر فلموں کی شکل میں ترتیب دینے پر شعبہ کی ستائش کی۔
دو صد سالہ تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، شعبہ ترسیل عامہ و صحافت نے ’اردو صحافت کے 200 سال‘ کے موضوع پر لوگو ڈیزائن مقابلے کا اعلان کیا تھا۔ الہ آباد کی محترمہ نازش اللہ، ایم اے، فارسی (علی گڑھ) ، مقیم کولکتہ کو بہترین لوگو ڈیزائن مقابلے کا فاتح قرار دیا گیا اور انہیں دس ہزار روپے کا انعام حاصل ہوا۔ پروفیسر عین الحسن نے ان کے تیار کردہ لوگو کا اجراءانجام دیا۔ اس مقابلے میں ہندوستان کے مختلف حصوں سے جملہ 48 ڈیزائن موصول ہوئے تھے۔
 پروفیسر افتخار احمد، سابق ڈائرکٹر، اے جے کے، ایم آئی آر سی، جامعہ ملیہ اسلامیہ و ایف ٹی آئی آئی، پونے اور ڈائرکٹر،ایس ایم سی جے، پٹنہ،بہار ؛ جناب سہیل ہاشمی، فلم ساز، مورخ، مصنف، نئی دہلی؛ جناب سید تنویر طاہر، اسسٹنٹ پروفیسر، گرافک اینڈ اینیمیشن، ایف ٹی آئی آئی، پونے اور ڈاکٹر اتل سنہا، اسسٹنٹ پروفیسر، گرافک اینڈ اینیمیشن، اے جے کے ایم سی آر سی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی پر مشتمل چار اراکین کے پینل نے وصول شدہ لوگو ڈیزائنس کی جانچ کی۔
تقریب اجرا میں پروفیسر شیخ اشتیاق احمد،رجسٹرار مانو بھی موجود تھے۔ پروفیسر احتشام احمد خان، ڈین، اسکول برائے ترسیل عامہ و صحافت نے آن لائن تقریب میں لوگو تیاری مقابلے اور دو صد سالہ جشن کی دیگر تقریبات کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں اور کہا کہ پروگرام کے انعقاد کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو اردو میڈیا کے شاندار ماضی اور مستقبل کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔شعبہ اس جشن میں اردو صحافت کے تمام شہدائیوں اور سرپرستوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا چاہتا ہے۔
پروفیسر محمد فریاد نے جدوجہد آزادی میں اردو صحافت کے کردار پر تفصیلی روشنی ڈالی اور ملک کی آزادی کے لیے اپنی جان قربان کرنے والے اردو کے پہلے صحافی کے بارے میں بھی بتایا۔
پروفیسر احتشام احمد خان نے جشنِ صحافت کے انعقاد میں تعاون پرا سپانسرس کا شکریہ ادا کیا جن میں این سی پی یو ایل، نئی دہلی، جامعہ اکلکوا، مہاراشٹر، آئی آئی ایم سی، نئی دہلی، انجمن ترقی اردو (ہند)، نئی دہلی، مدینہ ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، حیدرآباد، ڈاکٹر ایم جی آر ایجوکیشنل اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، چنئی، ہنری مارٹن انسٹیٹیوٹ، حیدرآباد شامل ہےں۔جشن کے میڈیا پارٹنر روزنامہ سیاست، حیدرآباد، رہنمائے دکن، حیدرآباد اور ٹی وی چینل پارٹنر منصف ٹی وی حیدرآباد؛ ایونٹ پارٹنرز: جامعہ کوآپریٹو بینک لمیٹڈ، نئی دہلی، زکوٰة فاو ¿نڈیشن آف انڈیا، نئی دہلی، کارخانہ زندہ تلسماتھ، حیدرآباد، تمل ناڈو اردو اکیڈمی، چنئی، اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن، حیدرآباد، گڈ ورڈ، نئی دہلی، دی اسٹیل فارم، حیدرآباد، مخدوم برادرس، حیدرآباد، پکوان گرانڈ، حیدرآباد، پستہ ہاو ¿س، حیدرآباد ہیں۔
آن لائن پروگرام کے آخر میں جناب طاہر قریشی نے شکریہ ادا کیا۔ جیوری ارکان، اساتذہ، شعبے کے طلبہ، ریسرچ اسکالرس، صحافیوں کے علاوہ تعلیمی ماہرین نے آن لائن شرکت کی۔