Submitted by MSQURESHI on Thu, 07/07/2022 - 16:53
وارانسی میں اردو یونیورسٹی کے ذیلی علاقائی مرکز کا افتتاح PressRelease

وارانسی میں اردو یونیورسٹی کے ذیلی علاقائی مرکز کا افتتاح

پوروانچل کے طلبہ کو فاصلاتی طرز پر تعلیم کا موقع۔ پروفیسر سید عین الحسن و پروفیسر ٹی این سنگھ کا خطاب

              حیدرآباد، 7 جولائی (پریس نوٹ) بنارس جیسے ثقافتی اور تعلیمی شہر میں قومی یونیورسٹی کے ذیلی علاقائی مرکز (سب ریجنل سنٹر) کے قیام سے یقینی طور پر نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ اردو زبان کے ذریعہ انہیں اعلیٰ تعلیم بھی حاصل ہوگی۔ پوروانچل کے اضلاع وارانسی، دیوریہ، مرزا پور، اعظم گڑھ و دیگر کے طلبہ کو پہلے مانو کے علاقائی مرکز کے لیے لکھنو یا پٹنہ جانا پڑتا تھا۔ اب وارانسی (اترپردیش) میں اس مرکز کے قیام سے انہیں سہولت ہوجائے گی۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد نے کل شام وارانسی میں ذیلی علاقائی مرکز کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ آئی آئی ٹی پٹنہ کے ڈائرکٹر پروفیسر ٹی این سنگھ؛ پروفیسر آنند کمار تیاگی، وائس چانسلر ، مہاتما گاندھی کاشی ودیا پیٹھ، وارانسی نے پروفیسر عین الحسن کے ہمراہ مشترکہ طور پر سنٹر کا افتتاح انجام دیا۔

              پرفیسر ٹی این سنگھ نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا ہر ایک حق ہے اور تعلیم کے حصول کے لیے آسان ذرائع فراہم ہونے چاہئیں۔ پروفیسر محمد فریاد، صدرشعبہ ترسیل عامہ و صحافت، مانو جنہوں نے وائس چانسلر کی ہدایت پر مرکز کے قیام میں سرگرم رول ادا کیا، نے اپنی استقبالیہ تقریر میں کہا کہ اردو یونیورسٹی اپنے قیام کے پچیس سال پر جشن سیمیں منارہی ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر عین الحسن نے اس سلسلے میں بنارس میں ایک ذیلی علاقائی مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مرکز سے طلبہ فاصلاتی طرز پر ایم اے اردو، ایم اے انگریزی، ایم اے اسلامک اسٹڈیز؛ بی اے، بی کام کی ڈگریوں کے ساتھ جرنلزم، ٹیچ انگلش میں ڈپلوما کورس کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ اہلیت اردو بذریعہ انگریزی اور فنکشنل انگلش کے سرٹیفکیٹ کورس بھی دستیاب ہوں گے۔

              ڈاکٹر محمد شمس الدین، انچارج ذیلی علاقائی مرکز نے خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر سی آر پی ایف 95 بٹالین کے کمانڈنٹ انیل ورکش؛ اے کے لاری، پروفیسر سنجئے، پروفیسر عزیز حیدر، احتشام عابدی، فرمان حیدر، حاجی اخلاق، حاجی مقبول حسن، حاجی منظور احمد، ڈاکٹر جنیش، مولانا شکیل انصاری، محمد جاوید، ڈاکٹر ارچنا سنگھ، ڈاکٹر جیوتما، پرشانت گپتا، منوج کمار، محمد ارشاد، محمد آفتاب و دیگر موجود تھے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے نظامت فاصلاتی تعلیم کے 9 علاقائی مراکز اور 5 ذیلی علاقائی مراکز اور 134 طلبہ معاون مراکز ملک کے مختلف شہروں میں کام کر رہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

محمد پرویز عالم کو ”پیشہ ورانہ تعلیم میں مسلم نوجوانوں کا مطالعہ“ موضوع پر پی ایچ ڈی

 حیدرآباد، 7جولائی (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی جانب سے شعبہ سوشل ورک کے اسکالر محمد پرویز عالم ولد محمد محفوظ عالم کو پی ایچ ڈی کا اہل قرار دیا گیا ہے۔ پرویز عالم کی تحقیق کا موضوع ”پیشہ ورانہ تعلیم اور روزگار کے مواقع۔ حیدرآباد کے مسلم نوجوانوں کا مطالعہ“تھا۔ انھوں نے سوشل ورک کے ممتاز اسکالر پروفیسر محمد شاہد کی نگرانی میں یہ تحقیق کی۔ پرویز کا تعلق گوپال گنج، بہارکے ایک علمی خانوادے سے ہے۔ ان کے والد اور والدہ دونوں سبک دوش استاد ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان کے تین بھائیوں نے بھی جے این یو اور دہلی یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ پرویز عالم نے غیر سرکاری تنظیم صفاءانڈیا (حیدرآباد) میں طویل عرصے تک خدمات انجام دی ہیں۔ انھوںنے اے این فاﺅنڈیشن کے نام سے ایک غیر سرکاری تنظیم قائم کی ہے جوصحت اور روزگار کے شعبے میں کارکرد ہے۔ وہ ڈاکٹر فیروز عالم، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو کے چھوٹے بھائی ہیں۔