دارا شکوہ کی کتابوں میں قرآن و حدیث کے حوالے موجود
مانو میں این سی پی یو ایل کے تعاون سے پر قومی کانفرنس کا آغاز۔ آج سے بین الاقوامی کانفرنس
حیدرآباد، 25 جولائی (پریس نوٹ)مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے جشن سیمیں کے سلسلے میں اسکول برائے السنہ، لسانیات و ہندوستانیات کے زیر اہتمام ”داراشکوہ کی ادبی و تاریخی شخصیت اور عصری معنویت“ کے زیر عنوان قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے تعاون سے قومی کانفرنس منعقد ہوئی۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مانو نے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔ پروفیسر شیخ عقیل احمد ، ڈائرکٹر ، قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان مہمانِ خصوصی تھے۔ کل (26 جولائی) کو دارا شکوہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہوگا جس میں سابق مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی مہمانِ خصوصی ہوں گے۔
پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے کہا کہ جب ہم اپنے آپ کو پہچانتے ہیں تو اپنے خدا کو بھی پہچانتے ہیں۔ یہی فلسفہ داراشکوہ نے بھی پیش کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مہمان پروفیسر نرگس جابری نصب نے اپنی پی ایچ ڈی فارسی شاعری میں ہندو شاعروں کی خدمات پر کی تھی۔
ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ ہندوستان کی خوبی یہ ہے کہ ہمارے درمیان جو بھی اختلاف ہوتا ہے اسے مکالمہ کے ذریعہ ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داراشکوہ نے عربی، فارسی، سنسکرت کی تعلیم حاصل کی۔ اپنشد کا فارسی میں ترجمہ کیا۔ بعد میں بہت ساری زبانوں میں اس کا ترجمہ ہوا جس سے دنیا کو اپنشد کی اہمیت کا اندازہ ہوا۔ این سی پی یو ایل ، داراشکوہ کی کتابوں کا اُردو ترجمہ کر رہی ہے۔ ڈاکٹر فخر عالم اعظمی، صدر شعبہ اردو، خواجہ معین الدین چشتیؒ یونیورسٹی، لکھنو ¿ نے کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقبال نے جو بات کہی وہی بات دارا شکوہ نے کہی۔ لوگوں نے اقبال کو تو مقام دیا لیکن داراشکوہ کو پھانسی دی گئی۔ دارا شکوہ اپنی کتاب لکھنے کے لیے قرآن سے فال نکالتے اور انہوں نے اپنی کتابوں میں جابجا احادیث کے حوالے دیئے ہیں۔ دارا شکوہ کی تصنیفات میں کئی جگہوں پر قرآنی تشریح نظر آتی ہے۔
ڈاکٹر میر اصغر حسین، ای ڈی/ ای پی ایس، ڈائرکٹر ، یونیسکو ؛ محترمہ راجکماری اندرا دیوی دھنراج گیر جی، ڈاکٹر نرگس جابری نصب، تہران ، ایران نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر عزیز بانو، ڈین اسکول آف لینگویجس نے خیر مقدمی خطاب کیا۔ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار بھی موجود تھے۔ پروفیسر شاہد نوخیز اعظمی، صدر شعبہ فارسی و ایشین اسٹڈیز نے کاروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا۔ تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ انسٹرکشنل میڈیا سنٹر نے افتتاحی اجلاس کا لائیو ٹیلی کاسٹ کیا۔ اس موقع پر مختلف کتابوں کا اجراءعمل میں آیاجو محترمہ دھنراج گیرجی کے عطیات سے شعبہ فارسی نے شائع کیں۔
اسی دوران شعبہ فارسی و سنٹرل ایشین اسٹڈیز اور این سی پی یو ایل کی جانب سے ”مجمع البحرین دارا شکوہ :مذہبی اور روحانی نظریہ صلح کل کی مشعل راہ“ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا کل 11بجے دن ، سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں افتتاح عمل میں آئے گا۔ پروفیسر شاہد نوخیز اعظمی، صدر شعبہ ¿ فارسی و ڈائرکٹر کانفرنس کے بموجب جناب ممتاز علی، چانسلر کلیدی خطبہ پیش کریں گے ۔ ڈاکٹر کرشنا گوپال، ممتاز اسکالر، دارا شکوہ اسٹڈیز 27 جولائی کو اختتامی اجلاس میں بحیثیت مہمانِ خصوصی کلیدی خطبہ دیں گے۔پروفیسر طارق منصور، وائس چانسلر، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جناب مہدی شاہرخی، قونصل جنرل آف اسلامی جمہوریہ ایران ،حیدرآباد؛ شام کے ممتاز اسکالر جناب امر حسن؛ حاجی سید سلمان چشتی، گدی نشین، درگاہ اجمیر شریف؛ پروفیسر شیخ عقیل احمد، ڈائرکٹر، این سی پی یو ایل، نئی دہلی؛ ڈاکٹر میر اصغر حسین،پروفیسر فیضان مصطفی، وائس چانسلر نلسار یونیورسٹی آف لائ، پروفیسر بی جے راﺅ، وائس چانسلر ، یونیورسٹی آف حیدرآباد؛ پروفیسر ای سریش، وائس چانسلر، ایفلو، پروفیسر ٹی وی کٹی منی، وائس چانسلر، سنٹر یونیورسٹی آف آندھرا پردیش اور جناب سراج الدین قریشی ، صدر، انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر، نئی دہلی کانفرنس کے مدعو مقررین ہوں گے۔ اس کانفرنس کے شرکاءکے لیے بزمِ قوالی کا 26 جولائی کو شام 6:30 بجے آغا حشر کاشمیری آڈیٹوریم، ڈی ڈی ای میں اہتمام کیا جائے گا، جبکہ 27 جولائی کو 6:30 بجے شام اوپر ایئر تھیئٹر میں دارا شکوہ پر ڈرامہ پیش کیا جائے گا۔
دارا شکوہ کی کتابوں میں قرآن و حدیث کے حوالے موجود
PressRelease