اردو یونیورسٹی کے لیے پروفیسر رحمت اللہ کی خدمات کی زبردست ستائش
نائب شیخ الجامعہ کے عہدہ سے سبکدوشی پر پروفیسر عین الحسن کی زیر صدارت پُر اثر وداعی تقریب کا انعقاد
حیدرآباد، 2 اگست (پریس نوٹ) پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ کی نائب شیخ الجامعہ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے باوقار عہدہ سے سبکدوشی کے موقع پر کل شام پروفیسر سید عین الحسن، شیخ الجامعہ کی صدارت میں ایک پر اثر وداعی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔ انہوں نے 9 ستمبر 2021 کو نائب شیخ الجامعہ کے عہدہ جائزہ لیا تھا۔ پروفیسر اشتیاق احمد رجسٹرار اور مختلف ڈینس، ڈائرکٹرس اور عہدیداروں نے شرکت کرتے ہوئے یونیورسٹی کے لیے پروفیسر رحمت اللہ کی مخلصانہ اور غیر معمولی خدمات کو بھرپور خراج پیش کیا۔ شرکاءنے اپنے تاثرات میں پروفیسر رحمت اللہ کو نہایت منکسر المزاج، محنتی اور دیانتدار عہدیدار قرار دیا۔ جنہوں نے ادارہ کے لیے ابتدائی دنوں ہی سے ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں۔ پروفیسر رحمت اللہ اگست کے اختتام پر وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہونے والے ہیں۔
پروفیسر عین الحسن نے پروفیسر رحمت اللہ کی شخصیت کو مانو کا ترجمان قرار دیا جنہیں دیکھ کر اور مل کر انہیں یونیورسٹی کی کیفیت کا اندازہ ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر رحمت اللہ نے سب کو ساتھ لے کر چلنے کی اور ہر فیصلہ یونیورسٹی کے مفاد میں کرنے کی کوشش۔ ہر بڑے ادارے میں گروپ کی سیاست ہوتی ہے لیکن مانو اس سے پاک ہے۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے کہا کہ ”ابتداءمیں میرا تقرر 2007ءمیں بحیثیت پروفیسر نظم و نسق عامہ کے طور پر ہوا تھا۔ اسی وقت میں شعبہ نظم و نسق عامہ و سیاسیات کا صدر بنا اور ڈین اسکول آف سوشیل آرٹس اینڈ سوشیل سائنسس مقرر کیا گیا۔ بعد میں اس فیکلٹی کے تحت 5 شعبے مزید جڑے۔ میں جب رجسٹرار بنا اسی دور میں یونیورسٹی نے مختلف شہروں میں 5 کالجس آف ٹیچر ایجوکیشن قائم کیے۔ میرے وطن کڑپہ اور کٹک میں پالی ٹیکنیک قائم ہوئے۔ اس کے علاوہ میری ہیڈ پروکیورمنٹ شپ کے دوران مانو نے اس وقت کی وزارتِ فروغ انسانی وسائل سے قبل حکومت ہند کے خریداری پورٹل گورنمنٹ الیکٹرانک مارکٹ پلیس (GeM) سے خریداری کا آغاز کردیا تھا۔ ان سب کامیابیوں کا حصول میرے رفقائے کار کے تعاون سے ممکن ہوسکا۔ “پروفیسر رحمت اللہ جو یونیورسٹی میں وائس چانسلر انچارج، پرو وائس چانسلر، رجسٹرار، ڈین، فینانس آفیسر، ہیڈ پروکیورمنٹ جیسے اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں نے قرآن کی آیت کے حوالے سے کہا کہ اعلیٰ عہدوں پر فائزز ہونا بھی اللہ کی آزمائش ہے۔ میں نے محنت اور ایمانداری سے اپنے فرائض کی انجام دہی کی کوشش کی۔
پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے کہا کہ پروفیسر رحمت اللہ حرکیاتی قائد ہیں۔ وہ محتاط ضرور رہے ہیں لیکن بعض دفعہ انہوں نے موقع کی مناسبت سے آگے بڑھ کر بھی کام کیا۔
تقریب میں پروفیسر عبدالعظیم ، پروفیسر صدیقی محمد محمود، پروفیسر عزیز بانو، پروفیسر فریدہ صدیقی پروفیسر سلمان احمد خان، پروفیسر رضاءاللہ خان، پروفیسر شکیل احمد، پروفیسر بدیع الدین احمد، پروفیسر علیم اشرف جائسی، پروفیسر ونجا، پروفیسر سنیم فاطمہ، پروفیسر شاہدہ، پروفیسر مشتاق احمد آئی پٹیل، پروفیسر احتشام احمد خان، پروفیسر محمد فریاد، پروفیسر تحسین بلگرامی، پروفیسر شگفتہ شاہین، ڈاکٹر پی ایس منور حسین، ڈاکٹر اختر پرویز، ڈاکٹر محمد یوسف خان، جناب رضوان احمد اور ڈاکٹر وقار النسائنے بھی پروفیسر رحمت اللہ کی شخصیت اور کارکردگی کے تعلق سے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
مانو کے طلبہ میں اسکالر شپ کی تقسیم
حیدرآباد، 2 اگست (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں میرٹ کم مینس اسکالر شپس 2022 کی تقسیم کی تقریب کل منعقد ہوئی۔ سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں منعقدہ اس تقریب کو سپورٹ فار ایجوکیشن اینڈ اکنامک ڈیولپمنٹ (سیڈ) اور قرآن فاﺅنڈیشن نے مشترکہ طور پر اسکالر شپ اسپانسر کی۔ سیڈ کی جانب سے مانو کے تمام کیمپسوں کے 300 طلبہ کو اسکالر شپس تقسیم کیے گئے۔ طلبہ کا انتخاب، دفتر ڈین اسٹوڈنٹ ویلفیئر کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ ہنر ایک اثاثہ ہوتا۔ اسے تکنیکی مہارتوں کے ذریعہ نکھارنا چاہیے۔ جناب سید مظہر حسینی، ایگزیکیٹو ڈائرکٹر، سیڈ نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اپنے اہداف کے حصول کے لیے تعلیم پر خاص توجہ دیں۔ اس موقع پر پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار، ڈینس، پروفیسر سید حسیب الدین قادری، ڈائرکٹر، آئی کیو اے سی، جناب سید منور جنرل سکریٹری، دی قرآن فاﺅنڈیشن اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی، ڈین بہبودیِ طلبہ، نے خیر مقدم کیا۔ پروفیسر عبدالسمیع صدیقی، جوائنٹ ڈین نے کاروائی چلائی۔ جناب جمیل شاد، اسسٹنٹ نے شکریہ ادا کیا۔