اردو زبان، با اختیاری کا ایک ذریعہ : پروفیسر عین الحسن
PressRelease
اردو زبان، با اختیاری کا ایک ذریعہ : پروفیسر عین الحسن
مانو میں ٹمریز اساتذہ کا تربیتی پروگرام۔ بی شفیع اللہ، پروفیسر اشتیاق احمد کی بھی مخاطبت
حیدرآباد، 13 ستمبر (پریس نوٹ) اردو زبان با اختیاری کا ایک ذریعہ ہے۔ ٹمریز کی جانب سے رہائشی اسکولوں میں بالخصوص لڑکیوں کی تعلیم قابل ستائش ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اس سلسلہ میں ٹمریز کے ساتھ پیشہ وارانہ شراکت کے ذریعے ہر ممکنہ تعاون کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کل یونیورسٹی کے مر کز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ اردو ذریعہ تعلیم (سی پی ڈی یو ایم ٹی) کے زیر اہتمام تلنگانہ مائناریٹی ریسڈنشیل ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنس سوسائٹی (ٹمریز) کے اساتذہ کے تربیتی پروگرام کے بعد منعقدہ اجلاس ”گفتگو“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ٹمریز کے تقریباً 600 اردو اساتذہ نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔ اس سے قبل سی پی ڈی یو ایم ٹی کی جانب سے 23 اگست تا 8 ستمبر 12 روزہ تربیتی پروگرام منعقد ہوا جس میں ان اساتذہ کو بیچس کی شکل تربیت فراہم کی گئی ہے۔
جناب بی شفیع اللہ، سکریٹری، ٹمریزنے بتایا کہ ٹمریز اور مانو نے مشترکہ تحقیق اور اساتذہ کی تربیت کے سلسلے میں ایک یادداشت مفاہمت کی ہے۔ انہوں نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ تدریس، معلومات اور ہنرمندی کے سہ نکاتی ایجنڈہ کے تحت کام کریں۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی میں بھی اس بات پر زور دیا گیا ہے۔ طلبہ میں اقدار کو بڑھاوا دیں اور تعلیم کے تئیں شعور پیدا کریں۔
پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے اردو کے فروغ سے متعلق ٹمریز کے عزم کی ستائش کی اور کہا کہ اگر طلبہ مستقبل ہیں تو اساتذہ صحیح معنوں میں اس کے معمار ہیں۔
پروفیسر صدیقی محمد محمود ، ڈین اسکول برائے تعلیم و تربیت نے صدارتی خطاب میں کہا کہ تعلیم صحیح معنوں میں انقلاب لاتی ہے اور ٹمریز ایک ایسے ہی انقلاب کا ذریعہ ہے۔
پروفیسر عبدالسمیع صدیقی ، ڈائرکٹر سی پی ڈی یو ایم ٹی نے تربیتی پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ٹمریز کے اردو اساتذہ کے لیے پیشہ ورانہ فروغ ، اشتراکی تدریس و شمولیتی تعلیم کی ٹریننگ، تربیتی پروگرام کا حصہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں قومی تعلیمی پالیسی 2020ء کی روشنی میں اردو اساتذہ کے لیے ڈیجیٹل تدریسی ذرائع کی تربیت دینے کا منصوبہ ہے۔ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی، ڈین بہبودیٔ طلبہ بھی شہہ نشین پر موجود تھے۔
جناب محمد عبداللطیف اطیر، سربراہ شعبہ تعلیم، ٹمریز نے کہا کہ اردو اساتذہ کو جن میں ٹی جی ٹی، پی جی ٹی اور جونئر لیکچرر کو بیچس کی شکل میں ایک ایک دن کی تربیت دی گئی۔ اس تربیت سے جملہ 204 ٹمریز اسکولوں کے ایک لاکھ 20 ہزار طلبہ کو اس سے فائدہ ہوگا۔ کوثر سلطانہ، جونئر لیکچرر ٹمریز کریم نگر نے شرکاء کی جانب سے تاثرات کا اظہار کیا۔ ”گفتگو“ جو آغا حشر کاشمیری آڈیٹوریم، نظامت فاصلاتی تعلیم منعقد ہوا میں تربیت حاصل کرنے والے تمام اساتذہ نے شرکت کی۔