Submitted by MSQURESHI on Thu, 10/20/2022 - 11:23
مانو میں سیاسیات و تاریخ کی سہ لسانی فرہنگ پر وزارت تعلیم کے ورکشاپ کا آغاز PressRelease

 

اردو میں مختلف علوم کی اصطلاحات کی تیاری وقت کا تقاضہ
مانو میں سیاسیات و تاریخ کی سہ لسانی فرہنگ پر وزارت تعلیم کے ورکشاپ کا آغاز

حیدرآباد، 18اکتوبر (پریس نوٹ) اردو زبان میں مختلف علوم کی اصطلاحات پر مبنی کثیر لسانی فرہنگ کی تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مانو ہمیشہ اس طرح کے ورکشاپس کا انعقاد کرتا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار، مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آج علم سیاسیات و تاریخ کی سہ لسانی فرہنگ (انگریزی، اردو، ہندی) کی تیاری کے لیے منعقدہ 5 روزہ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔ یہ ورکشاپ کمیشن برائے سائنٹفک اینڈ ٹیکنیکل ٹرمنالوجی (سی آئی ٹی ٹی) ، وزارت تعلیم، حکومت ہند کے تعاون سے منعقد کیا جارہا ہے۔
پروفیسر مہتاب منظر، سابق پروفیسر سیاسیات، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے صدارتی کلمات میں فرہنگ کے فوائدبتائے اور ساتھ ہی اردو زبان میں موجود ایسے مواد کی نشاندہی کی جو علم سیاسیات و تاریخ کے طلبہ و فارغین کے لیے فائدہ مند ہیں۔
مہمانِ اعزازی شہزاد عالم انصاری، اسسٹنٹ ڈائرکٹر، سی ایس ٹی ٹی نے اپنی گفتگو میں فرہنگ کی تفصیل بتائی اور سی ایس ٹی ٹی کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے ورکشاپ کے طریقہ کار اور مقاصد پر خیالات کا اظہار کیا۔
پروفیسر افروز عالم، صدر شعبہ سیاسیات نے خیر مقدمی خطاب میں کہا کہ اردو یونیورسٹی کے طلبہ کے لیے یہ فرہنگ کارآمد ثابت ہوگی۔ پروفیسر دانش معین، صدر شعبہ تاریخ نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر محمد خورشید عالم، اسسٹنٹ پروفیسر سیاسیات و کورآرڈینیٹر ورکشاپ نے نظامت کی۔ ورکشاپ میں ملک کی مختلف جامعات سے تقریباً 20 ماہرین حصہ لے رہے ہیں۔

 

مانو میں پانی کی فراہمی کے لیے خود انحصاری اقدامات
 این جی آر آئی کا سروے۔ ڈاکٹر پنڈت مدھنورے اور پروفیسر عین الحسن کے خطاب

حیدرآباد، 18اکتوبر (پریس نوٹ) مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سی ایس آئی آر کے نیشنل جیوگرافیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ (این جی آر آئی) کے تعاون سے جل شکتی ابھیان کے تحت گذشتہ ہفتے کو ”جیوسائنٹفک معلومات کے حصول“ کا پروگرام منعقد ہوا۔ یونیورسٹی کے تقریباً 50 فیصد رقبے پر الیکٹریکل ریسسٹویٹی امیجنگ (ای آر آئی / ای آر ٹی) سروے کیا گیا۔ سی ایس آئی آر کے 20 ٹرینی ، دو سینئر سائنسداں اور دو ٹیکنیکل افسران نے مانو کے زیر زمین آب کا سروے کیا۔ مانو میں جل شکتی ابھیان کے تحت مختلف نئے اور اختراعی طریقوں سے پانی کا تحفظ، دوبارہ استعمال وغیرہ کے ذریعہ کیمپس کی ضرورت کے مطابق پانی کی فراہمی کے لیے خود پر منحصر رہنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
مہمانِ خصوصی ڈاکٹر پنڈت مدھنورے، ڈائرکٹر، محکمہ گراﺅنڈ واٹر، تلنگانہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ زیر زمین پانی کی سطح کی جانچ کے لیے جیوفزیکل طریقہ سب سے آسان اور سستا ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ مانو کیمپس میں پیزومیٹر کے ساتھ آٹومیٹک واٹر لیول ریکارڈرلگوانے میں ہر ممکنہ مدد فراہم کریں گے۔
پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے صدارتی خطاب میں یونیورسٹی میں آبی انتظام کے سائنٹفک منصوبوں کے متعلق گفتگو کی۔ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے بھی مخاطب کیا۔ پروفیسر شکیل احمد، اسکول آف سائنسس و صدر نشین، جل شکتی ابھیان نے سروے کی اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس کے نتائج سے مختلف فوائد حاصل ہوں گے، جیسے پانی کے تحفظ کے علاوہ نئے بورویل لگوانے کی صحیح جگہ کی نشاندہی، سیلر کی تعمیر، زیر زمین پارکنگ، عمارتوں کی بنیادوں کی تعمیر کی منصوبہ بندی میں مدد ملے گی۔ پروفیسر محمد فریاد، صدر شعبہ ¿ ایم سی جے نے خیر مقدم کیا اور کارروائی چلائی۔ سی ایس آئی آر - این جی آر آئی کی ماہرین کی ٹیم کی رکن ڈاکٹر تنوی اروڑانے سروے کی معلومات فراہم کیں۔ جناب اقبال خان، اسسٹنٹ پروفیسر پالی ٹیکنیک نے شکریہ ادا کیا۔

 

مثبت رویہ اور سیکھنے کا جذبہ کامیاب مدرس کے لیے ضروری
مانو میں ٹرین دی ٹرینر ورکشاپ کا افتتاح۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود کی مخاطبت

حیدرآباد، 18اکتوبر (پریس نوٹ) مثبت رویہ اور سیکھنے کا جذبہ کامیاب مدرس کے لیے ضروری ہیں۔ اساتذہ کے ذریعے مدرس کو علم کی مو ثر منتقلی کے لیے علمی پس منظر کے ساتھ، نفسیات اور سامعین کی توقعات سے واقف ہونا چاہیے۔ اساتذہ کی تربیت سلسلہ وار عمل ہے تاکہ دن بہ دن ہورہی معلومات سے استفادہ کیا جاسکے۔ معلومات کی مسلسل تجدید سے ٹرینر اور استاد کو اپنے فن میں ماہر بننے کا موقع ملے گا۔ پروفیسر صدیقی محمد محمود، ڈین اسکول برائے تعلیم و تربیت، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کل مرکز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ ¿ اردو ذریعہ تعلیم کے زیر اہتمام ”ٹرین دی ٹرینر“ (مدرس کی تربیت) کے زیر عنوان آن لائن ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ یہ پروگرام 21 اکتوبر تک جاری رہے گا۔
پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی، ڈائرکٹر سی پی ڈی یو ایم ٹی نے خیر مقدمی خطاب میں ورکشاپ کے متعلق مختصر معلومات فراہم کیں اور پہلے تکنیکی اجلاس میں ”ڈیزائننگ ٹریننگ/ سیشن“ کے زیر عنوان خطاب کیا۔ ڈاکٹر محمد اکبر، اسسٹنٹ پروفیسر نے ماڈریٹر کے فرائض انجام دیئے۔