”مولانا آزاد اور ان کا عہد“ نمائش کا افتتاح
حیدرآباد، 9 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہم جب جب ان کی تصویریں دیکھتے ہیں، ایک تازہ منظر ہماری آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ میں ”مولانا آزاد اور ان کا عہد“ نمائش کے تمام منتظمین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے اس شاندار اور معلوماتی نمائش کا اہتمام کیا۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، شیخ الجامعہ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے پیر کو یومِ آزاد تقاریب کے سلسلے میں مرکز مطالعات اردو ثقافت کی جانب سے منعقدہ 5 روزہ نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد کیا۔
اس نمائش میں مولانا آزاد کی نایاب تصاویر، ان کی تحریر کردہ کتابوں اور ان پر لکھی گئی اہم تصانیف پر مبنی ہے۔ اس میں ایک کرونولوجی ”مولانا آزاد۔ماہ و سال کے آئینے میں“ کے زیر عنوان بھی رکھی گئی ہے جس کے ذریعے مولانا آزاد کی زندگی کے اہم واقعات اور ان کی خدمات سے واقفیت حاصل ہوتی ہے۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد، او ایس ڈی پروفیسر صدیقی محمد محمود، صدر نشیں یومِ آزاد تقاریب پروفیسر سید علیم اشرف جائسی، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر زائر حسین، پروفیسر محمد فریاد، ڈاکٹر احمد خان، ڈاکٹر آمنہ تحسین، ڈاکٹر فیروز عالم، ڈاکٹر قیصر احمد کے علاوہ اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعدادموجود تھی۔نمائش کے کوآرڈنیٹر جناب حبیب احمد، میوزیم کیوریٹر اور ڈاکٹر محمد زبیر احمد، شریک کوآرڈنیٹر ہیں۔ جناب معراج احمد، اسسٹنٹ پروفیسر نے تکنیکی تعاون کیا ہے۔ یہ نمائش 11 نومبر تک جاری رہے گی۔
بچوں کی نشو و نما میں ثقافتی پروگرام، بیحد اہمیت کے حامل ہیں: پروفیسرعلیم اشرف جائسی
حیدرآباد،9نومبر (پریس نوٹ) ثقافتی پروگرام بچوں کی نشو و نما میں اہم رول ادا کرتے ہیں اور ان کی آئندہ زندگی پر مثبت اثرات بھی مرتب کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسرعلیم اشرف جائسی، صدر نشین یوم آزاد تقاریب کمیٹی2022 نے کل مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں منعقدہ ”اسٹاف کے بچوں کے ثقافتی پروگرام“ میں کیا۔ پروفیسرجائسی نے کہا کہ ان بچوں کی کارکردگی دیکھ کر میرا یقین پختہ ہو گیا ہے کہ ہمارے ملک اور قوم کا مستقبل نہایت روشن ہے۔ میں ان تمام والدین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کے بچوں نے مختلف پروگراموں میں شرکت کی اور انعامات بھی حاصل کیے۔
مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں 7 تا 11 نومبر2022 مختلف تعلیمی و ثقافتی مقابلے منعقد کیے جا رہے ہیں۔اس بار دو سو سے زیادہ بچوں نے ان مقابلوں میں حصہ لیا۔LKGسے بارہویں جماعت تک کے اسٹاف کے بچوں کے لیے ڈرائنگ اورپینٹنگ، نظم خوانی، تقریری مقابلوں کے ساتھ تحریری مقابلوں کا بھی اہتمام کیا گیا۔
ان مقابلوں کے انعقاد کی ذمہ داری بطور کوآرڈنیٹر ڈاکٹرظفر احمد (ظفر گلزار) نے بخوبی انجام دی۔ان کے ساتھ منتظمہ کمیٹی میں ڈاکٹر شبانہ قیصر، ڈاکٹر اسلم پرویز، ڈاکٹر محمد عمر،ڈاکٹر رابعہ اسماعیل، ڈاکٹر فردوس تبسم، ڈاکٹر اقبال احمد، ڈاکٹر وسیم راجا، جناب حبیب احمد اور جناب دھرم جیت کمار تھے۔ڈاکٹر ظفر گلزار نے ان پروگراموں کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دیں۔ جن میں ’نظم خوانی‘کے کنوینر ڈاکٹر شبانہ قیصر اور ڈاکٹر وسیم راجا تھے جبکہ ’ڈرائنگ وپینٹنگ‘کے کنوینر ڈاکٹر فردوس تبسم اورڈاکٹر اقبال احمدتھے۔تقریری مقابلوں کے کنوینر ڈاکٹر رابعہ اسماعیل اور ڈاکٹر محمد عمرتھے جبکہ تحریری مقابلوں کے کنوینر ڈاکٹر محمد اطہر حسین تھے اور ان کے ساتھ بقیہ کمیٹی ممبران جناب حبیب احمد اور جناب دھرم جیت کشیپ نے بھی انتظامات میں حصہ لیا۔مختلف پروگراموںمیںپروفیسر شکیل احمد، ڈاکٹروقار النسا،ڈاکٹر پروین قمر، ڈاکٹر اشونی، ڈاکٹرقیصر احمد، ڈاکٹر ثمینہ بسو، ڈاکٹر امتیاز عالم، ڈاکٹرثمینہ تبسم اورمحترمہ نسرین احمدنے جج کے فرائض انجام دیے۔
”نظم خوانی“ کے زمرہ میں نعیم اطہر اکرام کو اول، فرزان احمد کو دوم اور بے بی عمیزہ کریم کو سوم انعام حاصل ہوا۔’پینٹنگ“ کے مقابلے میںمحمد عباد الرحمان نے اول، حمید اطہر اکرام نے دوم اور علی صبا خان نے سوم انعام حاصل کیا۔ ”ڈرائنگ اور پینٹنگ“ کے پہلے زمرے میں گھنشیکا سنگھل کو انعام اول، بشریٰ رحمان کو انعام دوم اور فبیحہ بیگم کو انعام سوم حاصل ہوا۔ دوسرے زمرے میں عافیہ حسن کو پہلا انعام ، محمد امان خان کو دوسرا ااور آرنا تنور کو تیسرا انعام حاصل ہوا۔ تیسرے زمرے میں نبیلہ خان کو انعام اول، محمد ابراہیم حسن سوری کو دوم اور این اجول راج کو انعام سوم کا حقدار پایا گیا۔ چوتھے زمرے میں سامیہ خان کو پہلا انعام، ماریہ حسن سوری کو دوسرا اور صوفیہ خان کو تیسرا انعام حاصل ہوا۔ ”تقریری مقابلے“کے پہلے زمرے میںاقرا تسنیم کو اول، ندا قیصر کو دوم اور رومان احمد کو سوم انعام حاصل ہوا جبکہ دوسرے زمرے میںآرنا تنور کو اول، زینب عالیہ کو دوم اورشیخ محمد عزیزالدین کو سوم انعام ملا۔”تحریری مقابلے“ کے پہلے زمرے میں سمیہ رضوان کو پہلا انعام، خلیق اشرف کو دوسرا انعام اور این اجول راج کو تیسرے انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔ دوسرے زمرے میں سامیہ خان کو اول، صوفیہ خان کو دوم اور ماریا حسن سوری کو انعام سوم حاصل ہوا۔
پروگرام کے اختتام پرکامیاب بچوں کو”یومِ آزاد تقاریب 2022“ کے صدر نشین پروفیسرعلیم اشرف جائسی نے مبارکباد پیش کی اور اپنے زریں خیالات سے مستفیض بھی کیا۔مقابلوں کے کامیاب انعقاد کے لیے ڈاکٹر ظفر گلزار نے شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن، رجسٹرارپروفیسر اشتیاق احمداور”یومِ آزاد تقاریب 2022“کے صدر نشین پروفیسرعلیم اشرف جائسی اور کنوینر ڈاکٹر احمد خان، تمام جج صاحبان کے علاوہ تمام شرکا اور ان کے والدین کا بھی شکریہ ادا کیا ۔
مانو میں آج خون کا عطیہ کیمپ
حیدرآباد،9نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں جاری یومِ آزاد تقاریب کے سلسلے میں این ایس ایس سیل کے زیر اہتمام 10 نومبر کو صبح 10:30 بجے خون کا عطیہ کیمپ کا انعقاد عمل میں آرہا ہے۔ پروفیسر محمد فریاد، کو آرڈنیٹر کے بموجب کیمپ کا یونیورسٹی ہیلتھ سنٹر میں انعقاد عمل میں آئے گا۔ ڈاکٹر ایم کے انصاری،کنسلٹنٹ ہیلتھ سنٹر کی نگرانی میں یہ کیمپ منعقد کیا جارہا ہے۔