Submitted by MSQURESHI on Thu, 01/12/2023 - 19:26
اُردو یونیورسٹی طلبہ یونین انتخابات، محمد فیضان 10 ویں صدر منتخب PressRelease

اُردو یونیورسٹی طلبہ یونین انتخابات، محمد فیضان 10 ویں صدر منتخب
حیدرآباد، 12 اپریل (پریس نوٹ) شعبہ ¿ ترسیل عامہ و صحافت کے طالب علم محمد فیضان کو آج منعقدہ انتخابات میں مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی طلبہ یونین کے 10 ویںصدر کے طور پر منتخب کیا گیا۔ انتخابات کے نتائج کا اعلان آج شام چیف ریٹرننگ آفیسر پروفیسرمحمد عبدالعظیم نے جو یونیورسٹی کے پراکٹر بھی ہے نے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابات پر امن رہے اور طلبہ میں اپنے نمائندوں کو منتخب کرنے کا جوش و خروش دیکھا گیا۔ 3257کے منجملہ 80 فیصد طلبہ نے اپنے حق رائے دہی کا ہیڈ کوارٹر پر استعمال کیا۔ پروفیسر محمد عبدالعظیم کی اطلاع کے بموجب محمد فیضان کے علاوہ محمد مصباح ظفر، ترسیل عا مہ و صحافت، نائب صدر؛ فیضان اقبال، کمپیوٹر سائنس و آئی ٹی، معتمد؛ ماریہ ہدایت، بی ووکیشنل، شریک معتمداور محمد قاسم، شعبہ ¿ کمپیوٹر سائنس و آئی ٹی، خازن منتخب ہوئے۔ مختلف اسکولس اور کیمپسوں کے لیے ایگزیکیٹو ممبرس کا انتخاب عمل میں آیا۔
مانو میں ملک کی دیگر جامعات کے برخلاف سیاسی وابستگی کے بغیر طلبہ یونین کے انتخابات منعقد ہوتے ہیں۔
پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر اور پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ طلبہ یونین کے نئے عہدیداران یونیورسٹی میں تعلیمی فضا کو مزید بہتر بنانے اور اردو زبان، تہذیب و ثقافت کی بقاءو فروغ کی سمت میں نمایاں خدمات ادا کریں گے۔ نومنتخب طلبہ یونین کی تقریب حلف برداری 14 جنوری کو منعقد ہوگی۔طلبہ یونین کے مختلف عہدوں کے لیے یونیورسٹی ہیڈکوارٹر، حیدرآباد کے علاوہ دیگر کیمپس میں بھی رائے دہی ہوئی۔
پروفیسر علیم اشرف جائسی، ڈین اسٹوڈنٹ ویلفیئر انتخابی شکایات کے ازالہ کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ پروفیسر سلمیٰ احمد فاروقی اور پروفیسر محمد رضاءاللہ خان انتخابی مبصرین تھے۔ انتخابات کے پرسکون انداز میں انعقاد کے لیے جملہ 12 ریٹرننگ آفیسر اور 135 پولنگ اور کاﺅنٹنگ آفیسرس مقرر کیے گئے تھے۔
مانو میں پشتو زبان کا آغاز ہند افغان تعلقات میں ایک خوش آئند قدم
قونسل جنرل افغانستان جناب سید محمد ابراہیم خیل اور پروفیسر عین الحسن کا خطاب

حیدرآباد، 12 جنوری (پریس نوٹ) ہندوستان اور افغانستان کے درمیان بہت قدیم اور خوشگوار تعلقات رہے ہےں۔ افغانستان سے ہر سال سینکڑوں طالب علم ہندوستان کی مختلف دانشگاہوں میں داخلہ لیتے ہوئے یہاں اپنی تعلیم بنا کسی پریشانی کے مکمل کررہے ہےں۔ افغانستان کے صدیوں سے ہندوستان کے ساتھ تاریخی، سیاسی، فرہنگی، ثقافتی، تجارتی واقتصادی تعلقات رہے ہےں اور آج بھی ان دونوں ملکوں کے باہمی مفاہمت سے کئی ترقیاتی پروجیکٹس تکمیلی مراحل میں ہےں۔ ہندوستان کا افغانستان کی ترقی میں اہم رول رہا ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں پشتو زبان جو کہ افغانستان کی دوسری اہم زبان ہے، اس کی تعلیم کا یہاں آغا زہوا ہے۔ یہ اہل افغانستان کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔ اور ہندو افغانستان کے تعلقات میں مزید بہتری کا اہم اقدام ہے۔ ان خیالات کا اظہارجناب سید محمد ابراہیم خیل، قونصل جنرل، جمہوریہ اسلامیہ افغانستان، متعینہ حیدرآباد،نے شعبہ فارسی ومطالعات وسط ایشیاءکے زیر اہتمام منعقد ہورہے دو روزہ ورکشاپ جو پشتو زبان کی ہندوستان میں ترویج و اشاعت کے سلسلے میں منعقد ہوا بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کیا۔
کل سہ پہرورکشاپ کا افتتاحی اجلاس کا آغاز ایم اے کے طالب علم پٹھان الیاس خان کی قرا ¿ت کلام پاک سے ہوا۔ ڈاکٹر سیدہ عصمت جہاں، صدر شعبہ و کنوینر ورکشاپ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور اس ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر سید عین الحسن ، وائس چانسلر نے اپنے صدارتی خطاب میں اعلان کیا کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں بہت جلد foreign languages School of قائم کیا جائے گا۔اس سال سے پشتو، رشین، فرنچ زبانوں کی تعلیم آغاز ہوا ہے۔ آئندہ سال ترکی، جرمن اور اسپینش زبانوں کا بھی آغاز ہوگا۔انہوں نے پشتو زبان کی اہمیت و ضرورت بیان کرتے ہوئے کہا کہ پشتو زبان کے جاننے والوں کے لیے حکومت کے مختلف محکموں میں بے حد مواقع ہیں۔ مہمانان اعزازی و جے این یو کے پشتو کے اساتذہ پروفیسر انور خیری ، ڈاکٹر مظہر الحق اور پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار مانو نے بھی مخاطب کرتے ہوئے پشتو زبان کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔پروفیسر عزیز بانو، ڈین اسکول آف لینگویجس نے یونیورسٹی اور اور اسکول کا تعارف پیش کیا۔ڈاکٹر رضوان احمد، اسسٹنٹ پروفیسر فارسی نے مہمانِ خصوصی کا تعارف پیش کیا۔ آقائی محمد علی پشتو فیکلٹی نے مہمانان اعزازی کا تعارف پیش کیا۔ڈاکٹر قیصر احمد، اسوسیئٹ پروفیسر شعبہ ¿ فارسی نے نظامت کی۔ اساتذہ، طالب علموں کی کثیر تعداد 

 

press12jan2023.pdf