مانو میں تربیتی پروگراموں کی تکمیل پر اسناد کی تقسیم
پی ایم کے وی وائی 3.0 اور قومی تعلیمی پالیسی کے تحت تربیتی پروگراموں کا کامیاب انعقاد
حیدرآباد، 9 جنوری(پریس نوٹ) ہر شخص کو اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینا چاہیے۔مہارتوں کا فروغ اہداف کے پیش نظر ایک مسلسل کاوش ہونی چاہیے تاکہ مو ¿ثر طریقہ سے انہیں حاصل کیا جاسکے۔ نوجوانوں کو حکومت کی مہارتوں کے فروغ (اسکل ڈیولپمنٹ) کی اسکیم سے استفادہ کرنا چاہیے۔ کیونکہ یہ انہیں مواقع فراہم کرتی ہے اور ان کے علم و ہنر کو تقویت دیتی ہے۔ ہنر کی تربیت کے ذریعے ایک شخص کسی بھی منتخبہ میدان میں اپنی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے اور ایسا کرنے سے اس کی زندگی کا مجموعی معیار بھی بہتر ہو سکتا ہے۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کل مانو آئی ٹی آئی حیدرآباد کے مانو اسکل ہب میں فیلڈ ٹیکنیشین ایئر کنڈیشنر کورس کی تکمیل کرنے والوں میں سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے پروگرام میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ وزارت تعلیم اور وزارت اسکل ڈیولپمنٹ و آنٹراپرینیورشپ نے ملک بھرمیں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا 3.0 کے تحت اسکل ہبس قائم کیے ہیں۔ اسی کے تحت مانو آئی ٹی آئی، حیدرآباد نے اس تربیتی پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا تھا۔ اس تربیتی پروگرام کا مقصد ترک تعلیم اور اسکول نہ جانے والے نوجوانوں کو مسابقتی تربیت فراہم کرنا ہے۔ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پروفیسر عین الحسن نے تمام امیدواروں کو کامیابی کے ساتھ تربیت مکمل کرنے پر مبارکباد دی۔ پروفیسر عبدالواحد، ڈین اسکول آف ٹیکنالوجی، ڈاکٹر عرشیہ اعظم، پرنسپل آئی ٹی آئی و نوڈل آفیسر نے اسکل ٹریننگ ہب کی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر وی ٹی سی آئی ٹی آئی اور اسکل ہب کے شرکاءکی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
قبل ازیں کل صبح ایک علیحدہ پروگرام میں پروفیسر سید عین الحسن نے مانو آئی ٹی آئی الیکٹریشین، الیکٹرانک میکانک، ریفریجریشن و ایئر کنڈیشننگ اور ڈرافٹسمین سیول کے شعبوں میں تربیت حاصل کرنے والے ”وسٹا“ اسکول کے طلبہ میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے۔ واضح رہے کہ مانو اور وسٹا اسکول میں این ای پی 2020 کے تحت ہنر پر مبنی تربیت کی فراہمی پر یادداشت مفاہمت کی گئی ہے۔ مفاہمت کے تحت نویں اور دسویں جماعت کے 216 طلبہ کو مانو آئی ٹی آئی میں تربیت فراہم کی گئی۔
اس موقع پر پروفیسر عین الحسن نے کہا کہ این ای پی 2020 میں اختراعی صلاحیتوں کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔ یہ طلبہ پر منحصر ہے کہ وہ صلاحیتوں کو اپنی ترقی کے لیے کس طرح استعمال کرتے ہیں۔
پروگرام میں پروفیسر اشتیاق احمد، پروفیسر عبدالواحد، محترمہ شانتی پریہ، پرنسپل وسٹا اسکول موجود تھے۔ ڈاکٹر عرشیہ اعظم نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور جناب محمد عامر، انسٹرکٹر الیکٹرانک میکانک نے شکریہ ادا کیا۔
مانو میں تربیتی پروگراموں کی تکمیل پر اسناد کی تقسیم
PressRelease