Submitted by MSQURESHI on Thu, 03/02/2023 - 11:08
اسلامک اسٹڈیز کے موضوعات پر غیر مسلم مصنفین کی بیش بہا خدمات PressRelease

اسلامک اسٹڈیز کے موضوعات پر غیر مسلم مصنفین کی بیش بہا خدمات

مانو میں اسلامی مطالعات پر سمینار۔ پروفیسر اخترالواسع ، پروفیسر عین الحسن و دیگر کے خطاب

 

 

 

 

حیدرآباد، 28 فروری (پریس نوٹ) غیر مسلم بالخصوص ہندو مصنفین نے اسلامک اسٹڈیز کے متعدد موضوعات پر جو کام انجام دیا ہے وہ انتہائی مہتمم بالشان ہیں۔ اگر منشی نول کشور کا کام نہ ہوتا تو ہمارے بہت سے مدارس اپنی بنیادی کتابوں کی تعلیم و تدریس سے محروم ہوتے۔ خود فارسی زبان کا پہلا اخبار ایران سے نہیں بلکہ کلکتہ سے نکلا اور وہ راجہ رام موہن رائے نے جاری کیا تھا۔ ان خیالات کا اظہارمعروف دانشور، پدم شری پروفیسر اختر الواسع، صدر نشین، خسرو فاؤنڈیشن، نئی دہلی نے شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کی جانب سے آج منعقدہ ایک روزہ قومی سمینار بعنوان ”اسلامی مطالعات میں ہندوستانی غیر مسلم دانشوروں کی خدمات“ کے افتتاحی اجلاس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے کیا۔

 پروفیسر سید عین الحسن ، وائس چانسلر نے صدارتی خطاب میں کہا کہ اسلامی علوم کے مختلف میدانوں میں غیر مسلم دانشوروں کی بڑی خدمات ہیں۔ نعتیہ شاعری کے موضوع پر ان کے کام بے انتہاء قابل تحسین ہیں۔ منشی نول کشور کی خدمات پر باضابطہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ شعبہ اسلامک اسٹڈیز قابل مبارکباد ہے کہ ایسے اہم موضوع پر اس نے سمینار کا اہتمام کیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلکی اور مذہبی اختلاف بالائے طاق رکھ کر علمی اتحاد قائم کیا جائے۔ تاکہ جو بات کہی جائے وہ علم کی بنیاد پرکی جائے۔

سمینار کا افتتاحی خطاب پیش کرتے ہوئے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، جنرل سیکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا نے کہا کہ ہندوستان میں غیر مسلم اہل علم نے اسلامی علوم کی خدمت میں بڑا کام کیا۔ قرآن، فقہ، سیرت، نعتیہ شاعری اور اسلامی تاریخ و افکار پر ان کے کام کا بڑا ذخیرہ ہے۔ لیکن ان کی طرف بہت کم توجہ دی جاسکی ہے۔ آج ضرورت ہے کہ ہندو اور مسلمانوں کے درمیان بہت ساری مشترکہ اخلاقی تعلیمات کی بنیاد پر بہتر تعلقات استوار کیے جائیں۔

افتتاحی اجلاس میں ڈاکٹر پیکم ٹی سمویل، ڈائرکٹر ہنری مارٹن انسٹی ٹیوٹ حیدرآباد، اور پروفیسر اقتدار محمد خاں،صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی نے بھی خطاب کیا۔ اس سے قبل شعبہ اسلامک اسٹڈیز مانو کے صدر پروفیسر فہیم اختر، ڈائرکٹر سمینار نے استقبالیہ کلمات پیش کئے اور سمینار کے موضوع کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اجلاس میں طلبائے شعبہ کے دیواری پرچہ ’ اسلامی مطالعات ‘ کے خصوصی شمارہ کی رسم اجرا انجام پائی ،جو ہندوستان میں اسلامیات کے دینی ، عصری اور تحقیقی اداروں اور لائبریریز کے تعارف پر مشتمل ہے۔ اسی طرح گذشتہ سیمینار کے مقالات پر مشتمل ضخیم کتاب ’ دکن میں اسلامی علوم کی خدمات ‘ مطبوعہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز، نئی دہلی کی رسم اجرا انجام دی گئی۔

اس سمینار میں ملک کی مشہور و معروف جامعات کے پروفیسر و اسکالرز اور دیگر محققین اپنے قیمتی اور تحقیقی مقالات پیش کیے، جن میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ، جامعہ ہمدرد نئی دہلی، عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد، عالیہ یونیورسٹی کولکاتا ، ایفلوحیدرآباد، کشمیر یونیورسٹی سری نگر، غلام بادشاہ یونیورسٹی جموں، مظہر الحق یونیورسٹی پٹنہ،اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی اونتی پورہ اور مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی، حیدرآباد کے علاوہ ملک کے مختلف علاقوں کے تعلیمی اور تحقیقی اداروں سے 70 سے زائد شرکاءآن لائن اور آف لائن موڈ میں شریک تھے۔ یہ سمینار اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا نئی دہلی، خسرو فاؤنڈیشن ، نئی دہلی، اور ہنری مارٹن انسٹی ٹیوٹ حیدرآباد کے اشتراک سے منعقد ہو ا ہے۔سمینار میں تین آف لائن علمی نشستوں کے علاوہ متوازی طور پر چھ آن لائن نشستیں بھی منعقد ہوئیں۔ سمینار کا اختتامی اجلاس پروفیسر شیخ

اشتیاق احمد، رجسٹرار، مانو کی صدارت میں شام 5 بجے منعقد ہو ا۔ سمینار کی آف لائن علمی نشستوں کو آئی ایم سی مانو کے یوٹیوب چینل پر لائیو نشر کیا گیا۔پروگرام کا آغاز صالح امین کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ پروفیسر محمد حبیب نے کلمات تشکر پیش کئے ، جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد عرفان احمد نے انجام دئے۔

 

مانو، سائنس میں مزید پی جی کورسس متعارف کرے گی

اُردو یونیورسٹی میں بین الاقوامی سائنس کانفرنس۔ پروفیسر سید عین الحسن کا خطاب