Submitted by MSQURESHI on Wed, 03/08/2023 - 10:39
PRO Office Image مانو میں اُردو اور دکھنی پر ڈاکٹر پیگی موہن کے خصوصی لیکچر PressRelease

مانو میں اُردو اور دکھنی پر ڈاکٹر پیگی موہن کے خصوصی لیکچر

حیدرآباد، 7 مارچ (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی ، مولانا آزاد چیئر کے زیر اہتمام 9 مارچ 2023ءکو دو خصوصی لیکچرس کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ ماہر لسانیات ڈاکٹر پیگی موہن، وزیٹنگ پروفیسر، اشوکا یونیورسٹی، ہریانہ پہلا لیکچر ”اردو کی کہانی اور ماقبل تاریخ“ 2:30 بجے دن، جبکہ دوسرا لیکچر 4 بجے دن ”دکھنی: سرحدی علاقوں کی ایک ہائبرڈ زبان“ ، لائبریری آڈیٹوریم میں منعقد ہوں گے۔

ڈاکٹر پیگی موہن جواہر لال نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی میں لسانیات کی استاذ ہیں۔ وہ4 کتابوں کی مصنفہ ہیں جس میں ”وانڈیررس، کنگس، مرچنٹس - دی اسٹوری آف انڈیا تھرو اِٹس لینگویجس“ (پینگوئن پبلشرس) بھی شامل ہے۔ پروفیسر سید امتیاز حسنین، چیئر - پروفیسر، مولانا آزاد لیکچرس کے کنوینر ہیں۔

-----------------------------------------

 

Prof. Ishtiaque Ahmed interacting with Qamar Jamali, Prof. Alim Ashraf and Dr. Firoz Alam are also seen.

مانو میں قمر جمالی کی افسانہ کی پیشکشی

کہانی نویسی ورکشاپ جاری

Photos belongs to this news.

 

حیدرآباد، 7 مارچ (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی، ڈین بہبودیِ طلبہ لٹریری کلب کے زیر اہتمام ”فنکار سے ملاقات“ پروگرام میں ممتاز افسانہ نگار محترمہ قمر جمالی نے کل شام اپنا افسانہ ”نوائے زندگی“ موثر انداز میں پیش کیا۔ یہ افسانہ بزرگوں کی تنہائی اور اکیلے پن سے متعلق مسائل کے موضوع پر لکھا گیا ہے۔ اس موقعے پر رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ خوش نصیب ہیں کہ یونیورسٹی کیمپس میں علم و ادب سے وابستہ بڑی شخصیات کو دیکھنے، سننے اور ان سے کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔ اس سے آپ کی زندگی کو نیا رخ ملے گا اور آپ کی شخصیت میں نکھار آئے گا۔

 

محترمہ قمر جمالی نے مانو میں طلبہ کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ ڈین بہبودی طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف نے افسانے کے موضوع اور اس کی بہترین پیش کش کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ قمر جمالی نے نہایت شستہ اور دلکش زبان میں ہمارے عہد کے ایک اہم مسئلے کی عکاسی کی ہے۔ ہماری جیسی نسل ہزاروں سال میں ایک بار آتی ہوگی جو عجیب صورت حال کا شکار ہے۔ بچپن میں ہم نے والدین کی خدمت کی اور اب اپنے بچوں کی خدمت کر رہے ہیں۔ ہمارا معاشرہ عجیب قسم کی پیچیدگیوں کا شکار ہے۔

ابتدا میں پروگرام کے کوآرڈنیٹر ڈپٹی ڈین بہبودیِ طلبہ اور صدر لٹریری کلب ڈاکٹر فیروز عالم نے محترمہ قمر جمالی کا تعارف پیش کیا اور ان کی افسانہ نگاری کی نمایاں خوبیوں سے واقف کرایا۔ یونیورسٹی کے کلچرل کوآرڈینیٹر جناب معراج احمد نے انتظامی ذمہ داریاں سنبھالیں اور شکریہ ادا کیا۔

اس دوران ڈین بہبودیِ طلبہ لٹریری کے زیر اہتمام سہ روزہ ورکشاپ ”کہانی کیسے لکھیں“ میں مختلف سرگرمیاں جاری ہیں۔ڈاکٹر فیروز عالم ڈپٹی ڈین بہبودی طلبہ اور صدر لٹریری کلب کی اطلاع کے مطابق پرتھم ایجوکیشن فاونڈیشن دہلی کے ماہرین ڈاکٹر فیاض احمد، جناب عبدالحسیب، جناب شو کمار، جناب فیاض الدین اور جناب سمیع الدین کی نگرانی میں آج چار سیشن منعقد کیے گئے۔ طلبہ کو دلچسپ اور مضحکہ خیز واقعات یاد کرتے ہوئے انہیں قلمبند کرنے کو کہا گیا۔ سب نے مل کر ان لکھی گئی کہانیوں کا تجزیہ کرتے ہوئے انہیں مزید بہتر بنانے کے لیے مشورے دیے اور انہیں بہتر انداز میں دوبارہ لکھنے کو کہا گیا۔ شرکا سے کہا گیا کہ بچے عمومی طور پر عجیب و غریب سوالات کرتے ہیں جن کے جوابات نہیں ہوتے۔ ان سوالات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہانی لکھی جائے۔ بچے گاں میں مختلف کھیل کھیلتے ہیں اور مختلف جانوروں کے بیچ مقابلہ آرائی جیسے موضوعات پر بھی طلبہ سے کہانیاں لکھوائی گئیں۔