Submitted by MSQURESHI on Thu, 03/23/2023 - 10:04
اردو یونیورسٹی میں عالمی یومِ آب واک اور شعور بیداری پروگرام | مانو میں G20 کنیکٹ پروگرام کا آغاز PressRelease

اردو یونیورسٹی میں عالمی یومِ آب واک اور شعور بیداری پروگرام

 

  

 

حیدرآباد، 21 مارچ (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں آج عالمی یومِ آب کے سلسلے میں پانی کے تحفظ کے متعلق شعور بیداری کے لیے ایک خصوصی واک کا اہتمام کیا گیا ۔ وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن نے واک کو جھنڈی دکھاتے ہوئے طلبہ اور عوام سے اپیل کی کہ وہ آنے والی نسلوں کے لیے پانی کی بچت کریں۔ ہر سال اقوامِ متحدہ کی جانب سے 22 مارچ کو عالمی یومِ آب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس سال کا موضوع ”پانی اور صفائی کے بحران کی روک تھام کے لیے تیز رفتار تبدیلی“ رکھا گیا ہے۔ بعد ازاںجناب سدھارتھ کمار، ریجنل ڈائرکٹر، مرکزی زیر زمین آبی بورڈ، محکمہ جل شکتی، حکومت ہند نے طلبہ سے خطاب کیا۔ واک کو کنیرا بینک، انمول گروپ آف انڈسٹریز، انڈین اوورسیز بینک، گچی باﺅلی، لکی ریسٹورنٹ یوسف گوڑہ اور للیتا ایجنسیز نے اسپانسر کیا ۔

واک کا آغاز شام4.30 بجے "باب علم" (مین گیٹ1) سے ہوا۔ بڑی تعداد میں طلبہ، این ایس ایس والینٹرس اساتذہ، افسران اور غیر تدریسی عملہ کے ارکان نے واک میں حصہ لیا۔ شرکاءکیمپس سے متصل ٹیلی کم نگر کے علاقے سے گذرتے ہوئے اوپن ایئر تھیئٹر لوٹ آئے۔ واک میں پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار، پروفیسر ایم اے عظیم، پروفیسر سنیم فاطمہ، پروفیسر مشتاق پٹیل، پروفیسر علیم اشرف جائسی، پروفیسر عبدالسمیع صدیقی، پروفیسر محمد فریاداور افسران نے شرکت کی۔ پروفیسر شکیل احمد، صدر نشین جل شکتی ابھیان ٹیم، واک کے کوآرڈینیٹر تھے۔ بعد ازاں جناب معراج احمد کلچرل کوآرڈینیٹر کی زیر قیادت مانو ڈرامہ کلب کے طلبہ نے مستقبل میں پانی کی قلت کے بارے میں اپنے ”نکڑ ناٹک“ کے ذریعے ایک فکر انگیز پیغام پیش کیا۔ واک کے شرکاءپلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پانی کے تحفظ سے متعلق نعرے تحریر کیے گئے تھے۔

 

واک کے بعد پروفیسر سید عین الحسن نے صدارتی خطاب میں کہا کہ پانی زندگی کے لیے نہایت ضروری ہے۔ ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ اس کا کس طرح تحفظ کریں۔

 


 

 

مانو میں G20 کنیکٹ پروگرام کا آغاز

 

حیدرآباد، 21 مارچ (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی طالبات نے جن کا تعلق ڈین بہبودیِ طلبہ کے فائن آرٹس کلب سے ہے آج ”یونیورسٹی کنیکٹ انوویٹو آﺅٹ ریچ پروگرام“ کے تحت یونیورسٹی میں G20 کا خوبصورت لوگو تیار کیا ۔ اس میں مختلف رنگوں کا استعمال کیا گیا جسے باب الداخلہ ”بابِ علم“ اور عثمانیہ پارک کے درمیان ڈیزائن کیا گیا ہے۔ دسمبر 2022ءمیں ہندوستان کو گروپ 20 ممالک کی باوقار صدارت حاصل ہوئی ہے۔ یہ لوگو جی 20 سے متعلق اعلیٰ تعلیمی اداروں میں شعور بیداری مہم کا حصہ ہے۔

پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے لوگو کا معائنہ کیا اور اسے تیار کرنے والی لڑکیوں کی فنکارانہ صلاحیتوں کی ستائش کی۔ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار، پروفیسر سنیم فاطمہ، ڈائرکٹر ایچ آر ڈی سی، پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی، جوائنٹ ڈین بہبودیِ طلبہ، ڈاکٹر محمد یوسف خان، پرنسپل پالی ٹیکنیک بھی اس موقع پر موجود تھے۔

قبل ازیں آج دن میں ایک اجلاس میں جس کی صدارت پروفیسر شگفتہ شاہین، او ایس ڈی I نے کی میں G20 یونیورسٹی کنیکٹ پروگرام کے متعلق لائحہ عمل تیار کیا گیا۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کے تحت ڈی ایس ڈبلیو نے یونیورسٹی کنیکٹ کے انعقاد میں پروگرام پہل کی ہے۔

 

 

اُردو یونیورسٹی میں طرحی مشاعرے کا انعقاد

 

 

 

حیدرآباد، 21 مارچ (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں ڈین بہبودیِ طلبہ کی زیر نگرانی یونیورسٹی لٹریری کلب کی جانب سے پہلی مرتبہ مشاعرہ بمصرع طرح "مرحلے شوق کے دشوار ہوا کرتے ہیں" کل شام منعقد کیا گیا۔

مشاعرہ میں اردو یونیورسٹی کے طلباءو طالبات اور اساتذہ و اسٹاف نے حصہ لیا۔شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن نے صدارت کی۔

وائس چانسلر نے اس موقع پر کہا کہ یہ اردو یونیورسٹی ہے اور اردو ادب کا ایک اہم عنصر ادبی مشاعرہ بھی ہے، اسی لیے آج سے اس یونیورسٹی میں مشاعرہ کا بھی اہتمام کیا جائے گا تاکہ اس کے ذریعے طلباءو طالبات اپنی شعری صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے طلبہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔

اس موقع پر ڈین بہبودیِ طلبہ پروفیسر علیم اشرف جائسی نے کہا کہ یہ مشاعرہ ڈی ایس ڈبلیو کی ٹیم کی کاوشوں اور شیخ الجامعہ کی سرپرستی کا نتیجہ ہے۔

پروفیسر جائسی نے مزید کہا کہ ڈی ایس ڈبلیو طلبہ کی ہمہ جہت شخصیت سازی کرتی ہے اور مشاعرے کا یہ نیا سلسلہ بھی طلبہ کی شخصیت سازی میں بڑا کردار ادا کر سکتا ہے۔ڈاکٹر فیروز عالم، ڈپٹی ڈین و صدر لٹریری کلب اور جناب معراج احمد، کلچرل کوآرڈینیٹر نے انتظامات کی نگرانی کی۔

مشاعرہ میں طلبہ کے ساتھ ساتھ اساتذہ پروفیسر محمد عبد السمیع صدیقی، پروفیسر سید علیم اشرف جائسی، ڈاکٹر محمود کاظمی، ڈاکٹر شیخ وسیم، جہاں گیر عالم، شہزان خان، عاکف حیدر، ذیشان آرزو، شبلی آزاد، امشر بن صفیان، محمد زید، محمد ارشد نے کلام سناکر حاضرین کو محظوظ کیا۔ پروفیسر عبدالسمیع صدیقی نے استقبال کیا۔ڈاکٹر ثمینہ کوثر تابش نے نظامت کی۔مظہر سبحانی نے شکریہ ادا کیا۔