اردو یونیورسٹی میں تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک پر دو روزہ قومی کانفرنس کاافتتاح

Hyderabad,


قوم کی تعمیر میں اردو یونیورسٹی کی ٹھوس خدمات : یو جی سی چیئرمین پروفیسر جگدیش کمار
اردو یونیورسٹی میں تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک پر دو روزہ قومی کانفرنس کاافتتاح

  حیدرآباد، 29 فروری (پریس نوٹ) تعلیم کا مقصد انسانی استعدادوں کو فروغ دینا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ایم جگدیش کمار ، صدر نشین یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے کیا۔ وہ آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں شعبہ تعلیم و تربیت کے زیر اہتمام دو روزہ قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کو مخاطب کر رہے تھے جو ”تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک“ کے موضوع پر منعقد کی جارہی ہے۔
یو جی سی کے صدر نشین کے مطابق ”نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد تعلیمی نظام کو تبدیل کرکے، سیکھنے والوں کو حصول تعلیم میں آزادی، لچک اور انتخاب فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل کا ادراک کرکے اسے پائیدار، صحت مند، پرامن بنا سکیں۔ ان کے مطابق ملک کی ترقی خواتین کی ترقی اور شمولیتی ترقی پر مبنی ہونی چاہیے۔ ایک مکمل ترقی یافتہ ملک 2047 - وکست بھارت کے نصب العین کوسمجھنے کے لیے 4 ستون بڑے اہم ہیں جو نوجوان، خواتین، کسان اور غریبوں پر مشتمل ہیں ۔ پروفیسر ایم جگدیش کمار نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی بلا شبہ ٹھوس خدمات انجام دے رہی ہے۔
یو جی سی کے چیئرمین پروفیسر ایم جگدیش کمار ، مانو میں منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شریک تھے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے تعلیم کے مستقبل کے لیے اپنے وژن کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ یو جی سی کی جانب سے ملک بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جدت اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے کلیدی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ان کے مطابق اس کانفرنس کا مقصد ملک میں بہتر اور معیاری تعلیم کے محفوظ مستقبل کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں۔
وائس چانسلر مانو پروفیسر سید عین الحسن جو دو روزہ کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ بھی ہیں نے معزز مہمانوں اور مقررین کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں دلی مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے کانفرنس سے طلبہ اور ریسرچ اسکالرس کو مستقبل تعلیمی چیالنجس سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور وہ قومی تعمیر میں سرگرمی سے حصہ لیں گے۔
کانفرنس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (NIOS) کی صدر نشین پروفیسر سروج شرما نے بھی شرکت کی اور کہا کہ اس طرح کی کانفرنس کے ذریعہ سے طلبہ اور اساتذہ تیزی سے تبدیل ہوتے عالمی منظر نامے میں تعلیمی شعبے کو درپیش چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرسکیں۔ انہوں نے مختلف تعلیمی کمیشنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وکست بھارت سال 2047 تک کا ہدف تمام تعلیمی پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی پر عمل آوری کے اقدامات پر بھی تفصیلی اظہار خیال کیا اور زور دیا کہ اعلیٰ تعلیم کے میدان میں نوجوانوں کے داخلہ کو یقینی بنایا جائے۔ قبل ازیں کانفرنس کے آغاز میں پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے مانو کا ایک مختصر تعارف پیش کیا اور یونیورسٹی کی کارکردگی کو بہترین بنانے کے لیے اپنے عزائم اور علمی منظر نامے کی تشکیل میں اساتذہ کے رول کو واضح کیا۔ ابتداءمیں پروفیسر ایم وناجا، ڈین اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ نے کانفرنس کا خطبۂ استقبالیہ پیش کیا۔
پروفیسر شگفتہ شاہین نے مہمان خصوصی، پروفیسر ایم جگدیش کمار کا تعارف پیش کیا۔ جبکہ پروفیسر صدیقی محمد محمود نے پروفیسر سروج شرما کا تعارف پیش کیا۔ آخر میں پروفیسر شاہین الطاف شیخ، صدر شعبہ تعلیم و تربیت نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر وی ایس سومی نے افتتاحی اجلاس کی کارروائی چلائی۔

 

اردو یونیورسٹی میں تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک پر دو روزہ قومی کانفرنس کاافتتاح

Hyderabad,


قوم کی تعمیر میں اردو یونیورسٹی کی ٹھوس خدمات : یو جی سی چیئرمین پروفیسر جگدیش کمار
اردو یونیورسٹی میں تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک پر دو روزہ قومی کانفرنس کاافتتاح

  حیدرآباد، 29 فروری (پریس نوٹ) تعلیم کا مقصد انسانی استعدادوں کو فروغ دینا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ایم جگدیش کمار ، صدر نشین یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے کیا۔ وہ آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں شعبہ تعلیم و تربیت کے زیر اہتمام دو روزہ قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کو مخاطب کر رہے تھے جو ”تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک“ کے موضوع پر منعقد کی جارہی ہے۔
یو جی سی کے صدر نشین کے مطابق ”نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد تعلیمی نظام کو تبدیل کرکے، سیکھنے والوں کو حصول تعلیم میں آزادی، لچک اور انتخاب فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل کا ادراک کرکے اسے پائیدار، صحت مند، پرامن بنا سکیں۔ ان کے مطابق ملک کی ترقی خواتین کی ترقی اور شمولیتی ترقی پر مبنی ہونی چاہیے۔ ایک مکمل ترقی یافتہ ملک 2047 - وکست بھارت کے نصب العین کوسمجھنے کے لیے 4 ستون بڑے اہم ہیں جو نوجوان، خواتین، کسان اور غریبوں پر مشتمل ہیں ۔ پروفیسر ایم جگدیش کمار نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی بلا شبہ ٹھوس خدمات انجام دے رہی ہے۔
یو جی سی کے چیئرمین پروفیسر ایم جگدیش کمار ، مانو میں منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شریک تھے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے تعلیم کے مستقبل کے لیے اپنے وژن کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ یو جی سی کی جانب سے ملک بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جدت اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے کلیدی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ان کے مطابق اس کانفرنس کا مقصد ملک میں بہتر اور معیاری تعلیم کے محفوظ مستقبل کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں۔
وائس چانسلر مانو پروفیسر سید عین الحسن جو دو روزہ کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ بھی ہیں نے معزز مہمانوں اور مقررین کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں دلی مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے کانفرنس سے طلبہ اور ریسرچ اسکالرس کو مستقبل تعلیمی چیالنجس سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور وہ قومی تعمیر میں سرگرمی سے حصہ لیں گے۔
کانفرنس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (NIOS) کی صدر نشین پروفیسر سروج شرما نے بھی شرکت کی اور کہا کہ اس طرح کی کانفرنس کے ذریعہ سے طلبہ اور اساتذہ تیزی سے تبدیل ہوتے عالمی منظر نامے میں تعلیمی شعبے کو درپیش چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرسکیں۔ انہوں نے مختلف تعلیمی کمیشنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وکست بھارت سال 2047 تک کا ہدف تمام تعلیمی پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی پر عمل آوری کے اقدامات پر بھی تفصیلی اظہار خیال کیا اور زور دیا کہ اعلیٰ تعلیم کے میدان میں نوجوانوں کے داخلہ کو یقینی بنایا جائے۔ قبل ازیں کانفرنس کے آغاز میں پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے مانو کا ایک مختصر تعارف پیش کیا اور یونیورسٹی کی کارکردگی کو بہترین بنانے کے لیے اپنے عزائم اور علمی منظر نامے کی تشکیل میں اساتذہ کے رول کو واضح کیا۔ ابتداءمیں پروفیسر ایم وناجا، ڈین اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ نے کانفرنس کا خطبۂ استقبالیہ پیش کیا۔
پروفیسر شگفتہ شاہین نے مہمان خصوصی، پروفیسر ایم جگدیش کمار کا تعارف پیش کیا۔ جبکہ پروفیسر صدیقی محمد محمود نے پروفیسر سروج شرما کا تعارف پیش کیا۔ آخر میں پروفیسر شاہین الطاف شیخ، صدر شعبہ تعلیم و تربیت نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر وی ایس سومی نے افتتاحی اجلاس کی کارروائی چلائی۔

 

اردو یونیورسٹی میں تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک پر دو روزہ قومی کانفرنس کاافتتاح

Hyderabad,


قوم کی تعمیر میں اردو یونیورسٹی کی ٹھوس خدمات : یو جی سی چیئرمین پروفیسر جگدیش کمار
اردو یونیورسٹی میں تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک پر دو روزہ قومی کانفرنس کاافتتاح

  حیدرآباد، 29 فروری (پریس نوٹ) تعلیم کا مقصد انسانی استعدادوں کو فروغ دینا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ایم جگدیش کمار ، صدر نشین یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے کیا۔ وہ آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں شعبہ تعلیم و تربیت کے زیر اہتمام دو روزہ قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کو مخاطب کر رہے تھے جو ”تعلیم کے مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک“ کے موضوع پر منعقد کی جارہی ہے۔
یو جی سی کے صدر نشین کے مطابق ”نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد تعلیمی نظام کو تبدیل کرکے، سیکھنے والوں کو حصول تعلیم میں آزادی، لچک اور انتخاب فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل کا ادراک کرکے اسے پائیدار، صحت مند، پرامن بنا سکیں۔ ان کے مطابق ملک کی ترقی خواتین کی ترقی اور شمولیتی ترقی پر مبنی ہونی چاہیے۔ ایک مکمل ترقی یافتہ ملک 2047 - وکست بھارت کے نصب العین کوسمجھنے کے لیے 4 ستون بڑے اہم ہیں جو نوجوان، خواتین، کسان اور غریبوں پر مشتمل ہیں ۔ پروفیسر ایم جگدیش کمار نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی بلا شبہ ٹھوس خدمات انجام دے رہی ہے۔
یو جی سی کے چیئرمین پروفیسر ایم جگدیش کمار ، مانو میں منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس میں بحیثیت مہمانِ خصوصی شریک تھے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے تعلیم کے مستقبل کے لیے اپنے وژن کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ یو جی سی کی جانب سے ملک بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جدت اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے کلیدی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ان کے مطابق اس کانفرنس کا مقصد ملک میں بہتر اور معیاری تعلیم کے محفوظ مستقبل کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں۔
وائس چانسلر مانو پروفیسر سید عین الحسن جو دو روزہ کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ بھی ہیں نے معزز مہمانوں اور مقررین کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں دلی مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے کانفرنس سے طلبہ اور ریسرچ اسکالرس کو مستقبل تعلیمی چیالنجس سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور وہ قومی تعمیر میں سرگرمی سے حصہ لیں گے۔
کانفرنس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (NIOS) کی صدر نشین پروفیسر سروج شرما نے بھی شرکت کی اور کہا کہ اس طرح کی کانفرنس کے ذریعہ سے طلبہ اور اساتذہ تیزی سے تبدیل ہوتے عالمی منظر نامے میں تعلیمی شعبے کو درپیش چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرسکیں۔ انہوں نے مختلف تعلیمی کمیشنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وکست بھارت سال 2047 تک کا ہدف تمام تعلیمی پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی پر عمل آوری کے اقدامات پر بھی تفصیلی اظہار خیال کیا اور زور دیا کہ اعلیٰ تعلیم کے میدان میں نوجوانوں کے داخلہ کو یقینی بنایا جائے۔ قبل ازیں کانفرنس کے آغاز میں پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے مانو کا ایک مختصر تعارف پیش کیا اور یونیورسٹی کی کارکردگی کو بہترین بنانے کے لیے اپنے عزائم اور علمی منظر نامے کی تشکیل میں اساتذہ کے رول کو واضح کیا۔ ابتداءمیں پروفیسر ایم وناجا، ڈین اسکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ نے کانفرنس کا خطبۂ استقبالیہ پیش کیا۔
پروفیسر شگفتہ شاہین نے مہمان خصوصی، پروفیسر ایم جگدیش کمار کا تعارف پیش کیا۔ جبکہ پروفیسر صدیقی محمد محمود نے پروفیسر سروج شرما کا تعارف پیش کیا۔ آخر میں پروفیسر شاہین الطاف شیخ، صدر شعبہ تعلیم و تربیت نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر وی ایس سومی نے افتتاحی اجلاس کی کارروائی چلائی۔