اردو یونیورسٹی میں چھٹی بین الاقوامی اردو سماجی علوم کانگریس کا آغاز

Hyderabad,


اردو یونیورسٹی میں چھٹی بین الاقوامی اردو سماجی علوم کانگریس کا آغاز

حیدرآباد، 7 مارچ (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد میں چھٹی بین الاقوامی اردو سماجی علوم کانگریس کا افتتاح عمل میں آیا۔ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر، پروفیسر سید عین الحسن نے معاشرے کے مسائل کے پائیدار حل کے لیے سماجی علوم کی تحقیق پر توجہ دینے کی وکالت کی۔ انہوں نے اسکول برائے فنون و سماجی علوم کو بین الاقوامی کانگریس کے انعقاد اور بہترین ماہرین و محققین کو طلبہ کے ساتھ جوڑنے کے لیے پر مبارکباد دی۔اپنے کلیدی خطبہ میںہماچل پردیش سنٹرل یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر فرقان قمر نے سماجی علوم کے شعبے میں محققین کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی اور سماجی سائنسدانوں سے سماجی مسائل کے پائیدار حل تلاش کرنے پر زور دیا۔ کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر پروفیسر دھننجے سنگھ نے ہندوستان میں علم کی روایات پر روشنی ڈالی اور فنون اور سماجی علوم کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے جدید اور روایتی علمی ذرائع کو خوبصورت طریقے سے مربوط کرنے میں اردو زبان کے کردار کو سراہا۔
شعبہ تاریخ، مانو کے اعزازی پروفیسر، پروفیسر دیپک کمارنے زور دیا کہ سماجی علوم کی تحقیق کو فروغ دینے کے لیے جدید تکنیک کو استعمال کیا جائے اور انہیں تاریخی تناظر میں بھی سمجھا جائے۔ سوشیل سائنس کانگریس کی کنوینر اور ڈین اسکول آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز پروفیسر فریدہ صدیقی نے مہمان اور مندوبین کا خیرمقدم کیا اور یونیورسٹی میں تحقیق کو فروغ دینے میں اسکول آف آرٹس و سوشل سائنسز کا مفصل جائزہ پیش کیا۔ کانگریس کے معاون کنوینر اور شعبہ نظم و نسق عامہ کے صدرڈاکٹر سید نجی اللہ نے کانگریس کے اغراض و مقاصد بیان کیے اور جناب اکرام الحق نے کلمات تشکر پیش کیے۔ اس موقع پر معززین کے ہاتھوں سابقہ کانگریس کے تحقیقی مقالات پر مشتمل کتاب کا اجراءکیا گیا۔ پروگرام میں تقریباً 100 سے زائد مندوبین اور شرکاءکی کثیر تعداد موجود تھی۔