Submitted by MSQURESHI on Thu, 11/09/2023 - 10:34
اردو یونیورسٹی میں ”دکن کا سمندری منظرنامہ و مواقع“ پر کانفرنس PressRelease
اردو یونیورسٹی میں ”دکن کا سمندری منظرنامہ و مواقع“ پر کانفرنس
 

 

حیدرآباد، 8 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، ہارون خان شیروانی مرکز برائے مطالعاتِ دکن اور سوسائٹی فار انڈین اوشین اسٹڈیز (ایس آئی او ایس)، نئی دہلی کے زیر اہتمام ایک روزہ کانفرنس بعنوان ”دکن کا سمندری منظرنامہ و مواقع “کا کل انعقاد عمل میں آیا۔
افتتاحی اجلاس کی صدارت پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے کی۔ ایمبسڈر سدھیر دیوارے، آئی ایف ایس (ریٹائرڈ) صدر نشین، ایس آئی او ایس ؛ ایڈمائیرل ارون پرکاش، سابق نول چیف و چیف آف ڈیفنس اسٹاف؛ پروفیسر پی وی راﺅ، سابق ڈائرکٹر ، انڈین اوشین سنٹر، عثمانیہ یونیورسٹی؛ پروفیسر کرشنیندرا مینا، جے این یو اینڈ سکریٹری جنرل، ایس آئی او ایس ؛ ڈاکٹر سنجیو رنجن، آئی اے ایس (ریٹائرڈ)، سکریٹری، منسٹری آف پورٹس، شپنگ اینڈ واٹر ویز، گورنمنٹ آف انڈیا خصوصی مقررین میں شامل تھے۔
اس کانفرنس میں دفاعی حکمت عملی، تجارتی راستوں اور مواصلات، ماہی گیری اور جہاز رانی کی ٹیکنالوجی، سمندری مقامی منصوبہ بندی، سمندری رابطوں، اور بندرگاہوں کی موجودہ حالت، ہندوستان میں جہاز رانی اور جہاز سازی سے متعلق مختلف مسائل شامل تھے۔ ہندوستان مشرق وسطی یورپ اقتصادی راہداری کی جیو پولیٹیکل اہمیت پر بھی گفتگو کی گئی۔ کانفرنس میں واضح کیا گیا کہ بحری تحقیق، تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی میں تعلیم اور صنعت کے درمیان اشتراک کے ذریعہ بے پناہ مواقع پیدا کیے جاسکتے ہیں۔
 
اس کانفرنس میں شہر کی ممتاز شخصیتیں، مختلف جامعات کے اساتذہ، ریسرچ اسکالرس، طلبہ نے کانفرنس میں شرکت کی۔
 
مانومیں کتابوں کی رسم اجرا اور ثقافتی تقاریب کا انعقاد
 
حیدرآباد، 8 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں یوم آزاد تقاریب کے سلسلہ میں ثقافتی اور ادبی تقریبات جاری ہیں۔ آزاد ادبی میلے کے ایک حصے کے طور پر، اوپن تھیٹر میں کل شام ایک مسحور کن مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر جو ایک کہنہ مشق شاعر بھی ہیں مہمانِ خصوصی تھے۔ 15 شعراءنے مشاعرے میں حصہ لیا۔ان میں نامور شاعر پروفیسر ولا جمال الاسیلی (مصر سے )، سردار سلیم، وحید پاشا قادری، محبوب خان اصغر، کوکب ذکی، شریف اطہر شامل تھے۔ یونیورسٹی کے شعراءمیں پروفیسر سید علیم اشرف جائسی، ڈاکٹر محمود کاظمی، پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی، ڈاکٹر اسلم پرویز، ڈاکٹر افتخار حسین، ڈاکٹر شیخ وسیم نے بھی اپنا کلام سنایا۔ ڈاکٹر طلحہ فرحان نے پروگرام کی کارروائی چلائی۔ بارش کے باوجود شاعری کے شائقین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
یومِ آزاد تقاریب کے ضمن میں لائبریری آڈیٹوریم میں کتابوں کے رسم اجراکی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں اردو یونیورسٹی کے اساتذہ اور محققین کی تصنیف کردہ 23 کتابوں کا اجراءعمل میں آیا۔ معزز مہمانانِ خصوصی بشمول پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر؛ پروفیسر راما کونڈاپلی، ڈائرکٹر آئی کیو اے سی اور دیگرنے اس موقع پر شرکت کی۔ جناب نثار احمد نے کتابوں کی مختصر رپورٹ پیش کی۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر اکرام الحق نے انجام دی اور ڈاکٹر کھانڈے پرویز احمد نے شکریہ کا فریضہ انجام دیا۔
مرکز برائے مطالعاتِ اردو ثقافت میں کتابوں اور تصویری نمائش کا آغاز بھی کیا گیا جو 11 نومبر تک جاری رہیں گی۔ جناب حبیب احمد کی طرف سے تیار کی گئی اس نمائش میں نایاب تصاویر اور مولانا آزاد کے لکھے ہوئے خطوط کی نقل مشاہدے کے لیے رکھی گئی ہیں۔ مولانا آزاد کی اور ان کے بارے میں لکھی گئی کتابوں کا ایک وسیع ذخیرہ نمائش کے لیے پیش کیا گیا ہے، جو ان کی زندگی کے بارے میں بصیرت فراہم کرتا ہے۔