Submitted by MSQURESHI on Wed, 11/03/2021 - 12:14
اردو یونیورسٹی میں یوم آزاد تقاریب کاآج سے آغاز PressRelease

اردو یونیورسٹی میں یوم آزاد تقاریب کاآج سے آغاز

حیدرآباد، 2 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں 3 نومبر کو یومِ آزاد تقاریب کا مانو ماڈل اسکول ، وٹے پلی، نزد فلک نما میں افتتاح عمل میں آرہا ہے۔ پروفیسر خواجہ ناصر الدین، ڈائرکٹر ، وی آر کے ویمنس میڈیکل کالج، ٹیچنگ ہاسپٹل اینڈ ریسرچ سنٹر، حیدرآباد مہمانِ خصوصی ہوں گے۔ پروگرام کی صدارت پروفیسر سید عین الحسن ، وائس چانسلر کریں گے۔ ڈاکٹر احمد خان، کنوینر کے بموجب یومِ آزاد یادگاری خطبہ ڈی ڈی ای آڈیٹوریم میں 11 نومبر کو 11 بجے دن منعقد ہوگا۔ ممتاز ماہر قانون پروفیسر فیضان مصطفی، انچارج وائس چانسلر نلسار یونیورسٹی آف لاءمہمانِ خصوصی یومِ آزاد یادگاری لیکچر دیں گے۔ پروفیسر سید عین الحسن صدارت کریں گے۔ ڈاکٹر اے ناگیندر ریڈی، ڈائرکٹر سالار جنگ میوزیم، حیدرآباد اور ڈاکٹر ایس چنم ریڈی، ڈائرکٹر این آئی ٹی ایچ ایم مہمانانِ اعزازی ہوں گے۔ 3 نومبر کو11بجے دن بیت بازی سمینار ہال، مرکزمطالعاتِ اردو ثقافت (آن لائن ) منعقد ہوگی۔ سمپوزیم ، آزاد واک، کوئز، مباحثہ، بلڈ ڈونیشن کیمپ یومِ آزاد تقاریب کا حصہ ہیں۔

 

ماہر ارضیات پروفیسر شکیل احمد ورلڈ اکیڈیمی آف سائنسس کے فیلو منتخب

حیدرآباد، 2 نومبر (پریس نوٹ) ممتاز ماہر ارضیات پروفیسر شکیل احمد، کنسلٹنٹ اسکول آف سائنسس، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو دی ورلڈ اکیڈیمی آف سائنسس (TWAS) کاباوقار فیلو منتخب کیا گیا ہے۔ انہیں یہ اعزاز ترقی پذیر ممالک میں سائنس کے فروغ میں ان کے رول کے لیے دیا جارہا ہے۔ٹی ڈبلیو اے ایس ، ٹرسٹی، اٹلی میں 1983 میں قائم کردہ ترقی پذیر ممالک کے سائنسدانوں کا گروپ ہے۔ یہ گروپ تحقیق، تعلیم، پالیسی اور سفارتکاری کے ذریعہ پائیدار خوشحالی کے فروغ کے لیے کام کرتا ہے۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے پروفیسر شکیل احمد اس اعزاز کے حصول پر مبارکباد دی۔
پروفیسر شکیل احمد کا حال ہی میں اردو یونیورسٹی میں بحیثیت کنسلٹنٹ تقرر عمل میں آیا ہے۔ وہ بنیادی طور پر ارضیات کے سائنسداں ہیں۔ اردو یونیورسٹی میں تقرر سے قبل وہ نیشنل جیاگرافیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ (این جی آر آئی) میں ایمریٹس سائنٹسٹ سی ایس آئی آر اور ایمریٹس پروفیسر اے سی ایس آئی آر کے طور پر کارکرد تھے۔
پروفیسر احمد نے اپنے 40 سالہ سائنسی کیریئر کے دوران زیر زمین پانی کی ہائیڈرولوجی پر کام کیا ہے۔ ان کا یونیسکو سے بھی تعلق رہا ہے۔ انہوں نے حکومت ہند کے نیشنل ایکویفر میپنگ پروگرام میں اہم رول نبھایا ہے۔پروفیسر احمد نے ایم گاندھی چیئر، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بحیثیت پروفیسر بھی خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے انڈو فرنچ سنٹر فار گراﺅنڈ واٹر ریسرچ (آئی ایف سی جی آر) کے دو دہائیوں تک بانی صدر رہے ہیں۔

 

نوجوان، قوم کا مستقبل ہوتے ہیں: پروفیسر سید عین الحسن
اُردو یونیورسٹی میں طلبہ کے تعارفی پروگرام کے دوسرے مرحلے کا آغاز

حیدرآباد، 2 نومبر (پریس نوٹ) طلبہ قوم کے مستقبل کے رہنما اور امن کے سفیر ہیں۔ خوش اخلاقی نوجوانوں کا زیور ہے، جو ہر خوبی سے مقدم ہے۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کل چھ روزہ طلبہ تعارفی پروگرام - 2021 (دیکشارمبھ) کے دوسرے مرحلے کے افتتاحی اجلاس میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ یو جی سی کی ہدایت پر یہ پروگرام نئے طلبہ کے لیے منعقد کیا تھا۔ انہوں نے افلاطون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ”انسان کے معیار کی پہچان اقتدار میں اس کے رویہ سے کی جاسکتی ہے۔“ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پنچتنتر کی کہانیاں اخلاقیات کے لیے ایک بہترین بنیاد فراہم کرتی ہیں۔پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے زندگی کی مہارتوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صرف کامیابی حاصل کرنے کے طریقے کو جاننا کافی نہیں بلکہ مختلف مسائل سے نبرد آزما ہونے کا ہنر بھی ضروری ہے۔ پروفیسر نسیم الدین فریس، ڈین، اسکول آف لینگویجز نے زبان و ادب کے ذریعے انسانی اقدار کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اقدار جیسے احترام، ہمدردی، سچائی، انصاف، دیانت، امن اور نظم و ضبط انسانی وجود کی جڑ ہیں۔پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی، صدر نشین، تعارفی پروگرام ٹاسک گروپ نے طلبہ کا خیرمقدم کیا، جبکہ ایس آئی پی ٹاسک گروپ کی کنوینر ڈاکٹر کہکشاں لطیف نے شکریہ ادا کیا۔ سیشن کی کاروائی ڈاکٹر جرار احمد، اسسٹنٹ ڈین، بہبودی ¿ طلبہ نے چلائی۔